زنا کا اقرار
مرد میں شادی شدہ ہونے کے شرائط ہیں اور عورت غیر شادی شدہ ہے، عورت زبردستی کی دعوایدار ہے لیکن مرد کا دعویٰ ہے کہ دونوں راضی تھے اور مرد چار بار اقرار بھی کرلیتا ہے، خصوصاً مرد کے حق میں حکم کے نتیجہ کو ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اگر مرد کا دعویٰ قبول کرلیا جائے تو اس کو سنگسار کیا جائے گا اور اگر عورت کا دعویٰ قبول کیا جائے تو مرد پر پھانسی کا حکم جاری ہوگا، نیز اس حدیث ''لیس علی المستکرہة شیء اذا قالت استکرہت'' کے پیش نظر یا یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اکراہ کا فعل دونوں سے مربوط ہے اور ان میں سے ہر ایک کی بات کو اپنے اپنے حق میں قبول کرنا، مفہوم اکراہ کے مخالف ہے اور ایک دوسرے کے خلاف دونوں کی باتوں کو قبول کرنا، ''اقرار العقلاء علیٰ انفسہم'' کے خلاف ہے جبکہ زنا واقع ہوا ہے جو اقرار اور عورت کے وضع حمل سے ثابت ہوگیا ہے، آپ سے التماس ہے کہ مذکورہ موضوع کا حکم (جو مبتلابہ مسئلہ ہے ) مزید استفادہ کے لئے بیان فرمائیں؟
جواب: مرد کے اقرار کے مطابق اس پر، سنگسار کرنے کا حکم جاری ہوگا، عورت زبردستی کا دعویٰ کرنے کی وجہ سے بری ہوجائے گی اور ظاہری احکام میں، تفکیک وتفصیل میں کوئی حرج نہیں ہے، اگرچہ بعض موقعوں پر علم اجمالی کے برخلاف ہی کیوں نہ ہو، جسے وہ نجس لباس ، جیسے ایسے پانی سے دھویا جائے جس کے کُر یا قلیل ہونے میں شک ہو، مذکورہ پانی سے دھونے کے باوجود، اس لباس پر نجاست اور پانی پر طہارت کا حکم جاری ہوگا، جس کی دلیل استصحاب ہے ۔