مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

قتل عمد میں وارثین کا تعاون

کیا قتل عمد میں تعاون کرنا موانع ارث میں سے شمار ہوگا؟

جواب: اس صورت میں جبکہ تعاون اس شکل میں ہو ا ہو کہ قتل کی نسبت دونوں (یعنی قاتل اور معاون) کی طرف دی جاسکے، دونوں ارث سے محروم ہوجائیں گے؛ لیکن اگر اس طرح نسبت نہ دے سکیں، مثلاً اس نے اسلحہ کو قاتل کے اختیار میں دیا، یا مقتول کی جگہ کا پتہ بتایا، اس طرذح کا تعاون مانع ارث نہیں ہے۔

دسته‌ها: مختلف مسایل

سوتیلے ماں باپ سے میراث کا نہ ملنا

ایک چند بچوں کی بیوہ خاتون دوسری شادی کرلیتی ہے ، کچھ مدت کے بعد یہ شوہر بھی فوت ہوجاتا ہے، اس شوہر کے مال میں ، مذکورہ خاتون کے بچوں کی میراث کا کیا طریقہ ہے؟ مسئلہ کے برعکس صورت میں آیا ورثہ اپنی سوتیلی ماں سے میراث حاصل کرسکتے ہیں؟

جواب: بیوی کی اولاد اپنی ماں کے شوہر سے میراث نہیں پائیں گے اور نہ شوہر اپنی بیوی کی اولاد سے، ایسے ہی اس کے برعکس مسئلہ میں یعنی شوہر کے بچے بھی اپنی سوتیلی ماں سے میراث نہیں پائیں گے۔

دسته‌ها: مختلف مسایل

متوفیٰ کے ترکہ کا تمام قرضوںکی ادائیگی کے لئے کافی نہ ہونا

قرض خواہوں کے متعدد ہونے اور متوفی کی جائداد کا تمام قرضوں کے لئے ناکافی ہونے کی صورت میں ، کیا قرض اور قرض خواہوں کی نوعیت کے لحاظ (ذیل کی شرح کے ساتھ) حق تقدم اور اولویت کے قائل ہوسکتے ہیں:۱۔ زوجہ کا نفقہ اور مہر۔۲۔ کمسن اولاد کا نفقہ۔۳۔ وہ قرض جس کی بابت مقروض کا کچھ مال قرض دینے والے کے پاس بطور رہن اور وثیقہ رکھا ہوا ہے۔۴۔ گھر اور کاروبار کہ جگہ (دفتر وغیرہ) کے خادموں اور کام کرنے والوں کی مزدوری اور تنخواہ ۔۵۔ جو خرچ متوفی کے علاج میںاس کی موت سے پہلے ہوا ہے جیسے ڈاکٹروں کی فیس اسپتال کا خرچ دواخانہ کا قرض وغیرہ۔۶۔ حکومت اسلامی کے قرضے جیسے مالیات (ٹیکس) پانی، بجلی اور گیس وغیرہ کا بِل۔۷۔ شرعی قرضے (خمس وزکات) اور نماز، روزہ اور واجب حج کو ادا کرانے کے لئے اجیر بنانا۔۸۔ کفن ، دفن اور معمول کے مطابق ایصال ثواب کی مجالس اور فاتحہ وغیرہ کا اخراجات۔

جواب: معمول کے مطابق کفن اور دفن کے اخراجات سب پر مقدم ہےں، لیکن مجالس ترحیم وفاتحہ وغیرہ واجبات میں سے نہیں ہیں، اسی طرح کمسن بچوں کا نفقہ اگر پہلے نہ دیا گیا ہو، قرض میں شمار نہیں ہوتا، نماز وروزہ کے خرچ کو بھی میت کے اموال میں سے نہیں لے سکتے، باقی قرضے ایک صف میں قرار پاتے ہیں لہٰذا ان کو بہ نسبت ادا کیا جائے۔

دسته‌ها: مختلف مسایل

۔مشروط صورت میں وارثوں کو مال فروخت کرنا

میں نے اپنے تمام منقولہ اور غیر منقولہ مال ودولت کو، ایک ہزار تومان کے عوض، اپنے بیٹے کو فروخت اور اس کے حوالہ کردیا تھا، لیکن اس شرط پر کہ جب تک میں زندہ ہوں میرے اختیار میں رہے، افسوس کہ میرے بیٹے کا مجھ سے پہلے انتقال ہوگیا، کیا وہ مال ودولت واپس مجھے مل جائے گا یا میرے بیٹے کے وارثوں کی طرف منتقل ہوجائے گا ؟

جواب: اگر آپ کا مقصد یہ تھا کہ ملکیت آپ کے بیٹے کی جانب منتقل ہوجائے (یعنی وہ مالک ہوجائے) اور اس کا منافعہ، تا حیات آپ کے اختیار میں رہے، تو اب اس کے مرنے کے بعد، وہ مال اس کے وارثوں کی طرف منتقل ہوجائے گا اور آپ تاحیات اس کے منافعہ کے مالک رہیں گے ۔

دسته‌ها: مختلف مسایل

جنگ میں لاپتہ شخص کے مال کی تقسیم

لاپتہ شخص کے مال کا کیا حکم ہے ؟

جواب: جب تک اس کے مرنے کا یقین نہ ہوجائے اس وقت تک اس کے مال کو محفوظ رکھنا ضروری ہے اور اگر ایسا مال ہے جس کا ضائع ہونا ممکن ہے تو حاکم شرع کی اجازت سے اس کو فروخت کرکے اس کی رقم کو اس کے بارے میں اطلاع ملنے تک ، گواہوں کے سامنے اس کے کسی قابل اعتماد وارث کے پاس رکھ دی جائے ۔

دسته‌ها: مختلف مسایل
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی