سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

ایکسیڈینٹ کی وجہ سے متعدد نقصانات پہنچنا

کار حادثہ میں ایک شخص کو قانونی ڈاکٹر کی تشخیص کے مطابق، مندرجہ ذیل نقصانات پہنچے:۱۔ گردن کے پانچوے مہرے کا ٹوٹنا جس کی وجہ سے وسیع پیمانہ پر نقصان پہنچا ہے اور ۹۰/ فی صد گردن ٹوٹ گئی ہے۔۲۔ پورے طور سے مجامعت کی طاقت ختم ہوگئی ہے۔۳۔ اعصاب کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے پیشاب پر کنٹرول ختم ہوچکا ہے۔۴۔ پاخانہ اور ریح کو روکنا ناممکن ہوگیا ہے۔۵۔ دونوں ہاتھ تقریباً ۷۰/ فی صدمفلوج ہوگئے ہیں۔۶۔ دونوں پاؤں تقریباً ۹۵/ فی صد مفلوج ہوگئے ہیں۔اس پر توجہ رکھتے ہوئے کہ دوسرے بند سے چھٹے بند تک تمام گردن کے مہرے ٹوٹنے کے سبب ، مذکورہ بالا نقصانات کی دیت کتنی ہوگی؟

مجامعت کی طاقت ختم ہوجانے اور پیشاب یا پاخانے پر اختیار کے ختم ہوجانے پر ایک کامل دیت ہوگی، چونکہ ہاتھ اور پاؤں کے کامل طور سے مفلوج ہوجانے کی دیت ، کامل دیت کی ۳/۲ ہوتی ہے، اسی اعتبار سے نسبت کا میزان لگایا جائے گا کہ وہ کتنے فیصد مفلوج ہوئے ہیں اسی حساب سے دیت کو معین کیا جائے گا اور گردن کے ایک مہرہ کے ٹوٹنے کے لئے ارش ہے۔

دسته‌ها: منافع کی دیت

عورتوں کی دیت میں حدّ نصاب کا معیار

عذیرات اسلامی کی دفعہ ۳۰۱/ پر توجہ رکھتے ہوئے کہ جس میں اس طرح آیا ہے ”عورت اور مرد کی دیت برابر ہے جب تک کامل دیت کے ثلث ۱/۳ تک نہ پہنچ جائے، اس صورت میں عورت کی دیت مرد کی دیت سے آدھی ہوگی“ لہٰذا ان سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ کیا ارش حد نصاب (پوری دیت کا ثلث ۱/۳) کے حساب میں موثر ہے؟۲۔ ڈرائیوری ایکسیڈینٹ میں، بدن کے مختلف اعضاء کو نقصان پہنچتا ہے، کیا تمام نقصانات جو تمام اعضاء بدن پر وارد ہوئے ہیں ملاک ہیں، یا ہر عضو کی دیت تنہا اسی عضو کی حدنصاب کا ملاک ہے؟3۔ تعذیرات اسلامی کی دفعہ ۴۴۲ اور فوق الذکر مادہ کے مطابق (ایسے عضو کی ہڈی توڑنے کی دیت کہ جس کی دیت معین ہے اس عضو کا پانچواں حصہ ہے․․․)عورت کے بدن کے تعیین دیت والے عضو کے مقام معین دیت میں، اخیرالذکر دفعہ مادے کا مطلب یہ ہوتا ہے چنانچہ اس عضو کی دیت (تخمیس سے پہلے)کامل دیت کی ثلث ۱/۳ سے زیادہ ہو؛ کیا اس عضو کی نصف دیت، تخمیس کا ملاک قرار پائے گا یا تخمیس کا حاصل، مذکورہ قانون کی دفعہ ۳۰۱ کا موضوع، حد نصاب کا ملاک قرار پائے گا؟

جواب 1: اس مسئلہ میں ارش دیت کا حکم رکھتا ہے۔جواب 2:عضو کی دیت معیار ہے۔جواب 3: تخمیس کے بعد کا حاصل، ملاک ہے۔

دسته‌ها: عورتوں کی دیت

ضمانت شدہ اضافی قیمت کا وصول کرنا

کمپنی کے ادارے کمپنی بناتے وقت اور لوگوں میں اس کے شیئرز خریدنے کے لئے، ذوق وشوق اور رغبت پیدا کرنے کی غرض سے، شیئرز خریدنے والوں کے لئے درج ذیل خاص امیتاز مدنظر رکھتے ہیں، ”اگر شیئرز خریدنے والا شخص اپنے شیئرز فروخت کرنے کا خواہشمند ہو تو اس صورت میں شیئرز خریدنے والے ادارے کمپنی بننے کے چھ مہینے کے بعد اس کے شیئرز کے ضامن ہوں گے اور دوسالانہ شیئرز کی اصل قیمت کے علاوہ بیس فیصد % شیئرز کی قیمت بڑھی ہوئی قیمت کے عنوان سے اس شخص کو ادا کریں گے“۔شیئرز خریدنے والے بعض حضرات اس قسم کا خاص امتیاز ہونے کی وجہ سے، مدنظر کمپنی کے شیئرز خرید لیتے ہیں، اب اس بات پر توجہ رکھتے ہوئے کہ بعض اداروں کے بارے میں شرعی حیثیت سے شک وشبہ (بیس فیصد بڑھی ہوئی قیمت کی ضمانت) پایا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ آپ درج ذیل سوالوں کے بارے میں اپنا مبارک نظریہ بیان فرمائیں:۱۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوچکا ہے کہ کمپنی کے اداروں نے مدنظر منافع کو بڑھتی ہوئی قیمت کے عنوان سے بیس فیصد بیان کیا ہے، یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اس سلسلہ میں یہ رقم ادا کرتے وقت کہ شیئرز کی قیمت میں بیس فیصد اضافہ ہوگیا ہے یا نہیں؟ کوئی تحقیق یا جستجو نہیں کی جاتی (کہ واقعاً قیمت بڑھی ہے یا نہیں) اور اگر فرض کرلیا جائے کہ تحقیق کی جائے تو دوسرا نتیجہ برآمد ہوگا (اور وہ یہ کہ شیئرز کی واقعی قیمت اصل قیمت اور بیس فیصد دونوں سے کم ہے)اس صورت میں شرعی حیثیت سے مذکورہ وعدے کا کیا حکم ہے؟

اس وعدے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وعدے کو وا کرنا لازم ہے ۔

دسته‌ها: بورس

قرض دلانے میں درمیانی رابطہ کا ضامن ہونا

چند مہینہ پہلے میرا کاروباری شریک میرے پاس آتا ہے اور معین رقم کا ایک چیک مجھے دکھاتا ہے اور مجھ سے کہتا ہے کہ میں اپنے ایک دوست سے اس چیک کے عوض نقد رقم حاصل کرلوں، میں نے اپنے دوسرے دوست (جو بازار میں دوکاندار ہے سے درخواست کی کہ وہ اس کو کام کو انجام دیدے، اس نے چیک کو لے کر رقم دیدی، کچھ دنوں کے بعد جب وہ بینک گیا تو چیک واپس لوٹا دیا گیا چونکہ اس کے کھاتہ میں کوئی رقم موجود ہی نہیں تھی، میں اپنے شریک کے پاس گیا اور اس سے گلہ وشکوہ کیا تو اس نے کہا: ”لاوٴ چیک مجھے دے دو، میں اس کی رقم کا انتظام کردیتا ہوں“ میرے دوست نے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے وہ چیک مجھے دے دیا، میں نے بھی اپنے شریک پر بھروسہ کرتے ہوئے چیک اس کے حوالہ کردیا، یہ طے ہوا کہ اسی دن ظہر کے وقت تک وہ رقم دیدے گا، لیکن اس نے نہ یہ کہ فقط رقم نہیں دی بلکہ جس وقت بات اس کی رپورٹ کرنے تک پہونچی تو کہنے لگا: ”میں نے رقم دیدی اور چیک وصول کرلیا ہے“ البتہ بعد میں اقرار کرلیتا ہے کہ اس نے کوئی رقم نہیں دی ہے اور جھوٹ بولا ہے، اس صورت میں اس رقم کا کون شخص مقروض ہے ؟

اگر تمھارا اس معاملہ کے درمیان پڑنا، ضمانت کے طور پر رہا ہو تو تم بھی ذمہ دار ہو اور تمھارا شریک بھی اور اگر فقط درمیان میں واسطہ بنّا تھا، ضمانت نہیں تھی، تب تمھارا شریک ضامن ہے اور اگر تمھارا کاروباری دوست تمھارے اس شریک کو نہیں جانتا تھا اور تمھارے اعتبار پر اس نے رقم دی تھی تب تمھارا واسطہ بننے کا مطلب اس کی ضمانت لینا ہے ۔

دسته‌ها: ضمانت کے احکام
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت