سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

اطلاع رسانی میں قرآن کی روشِ بیان سے استفادہ کرنا

اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ قرآن شریف الله کا کلام اور اس کا معجزہ ہے، طبعاً خداوندعالم نے لوگوں سے میل جول بڑھانے کے مختلف طریقے بیان فرمائے ہیں کہ جو قطعاً کامل ترین طریقے ہیں، یہ بیانی طریقے کیا ہیں؟ خبر کے سلسلے میں کس طرح ان سے استفادہ کرسکتے ہیں؟

قران مجید کے فصاحت وبلاغت کے طریقوں کو حاصل کرنے کے لئے اور خبرنگاری میں ان سے استفادہ کرنے کے لئے ”پیام قرآن“ کی آٹھویں جلد کی قرآن مجید، فصاحت وبلاغت کی نظر سے ”معجزہ“ ہونے کی بحث میں صفحہ۸۷ کے بعد دیکھے سکتے ہیں، یا ہماری کتاب ”قرآن وآخرین وپیامبر“ میں مطالعہ کرسکتے ہیں ۔

دسته‌ها: خبرنگار (صحافی)

خبرنگاران اور ثقافتی حملوں کا مقابلہ

ایک خبر نگار، کس طرح ثقافتی حملوں کا مقابلہ کرسکتا ہے؟

ایک خبر نگار اُن لوگوں کو اطلاع رسانی کے ذریعہ جو لوگ اس کام کے مقابلے کے لئے آمادہ ہیں ایسے ہی معاشرے کی سطح پر اس کو نشر کرنے کے ذریعہ سے خصوصاً معاشرے میں اس چیز کی اطلاع پہنچانے کے ذریعہ کہ اس کام کے کتنے بڑے نقصانات ہیں اور معاشرے پر ان کا کتنا بُرا اثر ہوتا ہے، باواسطہ مدد کرسکتا ہے ۔

دسته‌ها: خبرنگار (صحافی)

قتل میں ضرب لگانے والے اور ڈاکٹر کی ذمّہ داری کا معیار

کوئی آدمی کسی کے بارے میں کوئی ایسا کام انجام دیتا ہے جو یا تو عام طور پر موت کاسبب ہوتا ہے جیسے سمّ قاتل یعنی زہر دینا یا عام طور پر موت کا باعث نہیں ہوتا، جیسے کسی کے بازو پر معمولی زخم لگادینا، بہرحال دوسرے فریق کو اسپتال لے جایا جاتا ہے اور پہلے فرض میں، ڈاکٹر اپنی ذمّہ داری کے مطابق عمل نہیں کرتا اور زہر کے اثر کو ختم نہیں کرتا اور دوسرے فرض میں ڈاکٹر کی بے توجّہی اور غیر طبّی آلودہ اوزار کے استعمال کی وجہ سے، سیپٹک ہوجائے جس کے نتیجہ میں، زخمی شخص کے بدن کا کوئی حصّہ کاٹ دیا جائے یا وہ بھی مرجائے، ان دونوں صورتوں میں، قاتل کون ہے؟ قتل کس نوعیت کا ہے؟ اور اگر ڈاکٹر اور مارنے والا دونوں لوگ اس کی موت کے ذمّہ دار ہیں تو اس صورت میں دونوں کی ذمّہ داری کی کیا کیفیت ہوگی؟

پہلے فرض میں، جس شخص نے زہر قاتل دیا ہے وہی قاتل شمار ہوگا اور قتل عمد ہے اور دوسرے فرض میں کہ ڈاکٹر کی غلطی اس کی موت کا باعث ہوئی ہے وہی ڈاکٹر قاتل سمجھا جائے گا لیکن اس صورت میں قتل، قتل شبہ عمد ہے اور اگر دونوں اس کی موت کے ذمّہ دار ہیں تو اس صورت میں قتل میں دخالت کی مقدار کے مطابق، ان کے اوپر دیت لازم ہوجائے گی ۔

مضاربہ میں سود کو معین کرنے کے صحیح ہونے کے شرائط

کوئی شخص کچھ رقم کسی شخص کے اختیار میں دے دیتا ہے تاکہ اس سے تجارت کرے اور اس سے حاصل شدہ منافع کو دو برابر حصوںمیں تقسیم کریں ، اور چونکہ رقم لینے والا شخص کوئی دوسرا حصہ دار ہے جس کی وجہ سے وہ تجارت وغیرہ سے حاصل شدہ منافع کا دقیق طرح سے، حساب نہیں لگا سکتا ہے ، اس وجہ اس بات کا اظہار کرتا ہے کہ یہ رقم مثال کے طور پر ہر ایک لاکھ تومان پر تقریبا تین ہزار تومان مہینہ ، ہر شخص کا منافع ہوگا ، کیا یہ مضاربہ صحیح ہے ؟

یہ مضاربہ تین شرطوں کے ساتھ صحیح ہے۔(الف)یہ کہ مضاربہ کے مطابق ہر شخص کے لئے فی صدی منافع معین کرتے ہوئے قرار داد طے کی جائے ، یعنی معلوم ہونا چاہئے کہ حاصل شدہ منافع میں سے کتنا فی صد منافع اصل پونجی اور سرمایہ کے مالک کا ہوتا ہے اور کتنے فیصد کاکرنے والے شخص کا ہوگا۔(ضمنااگر نقصان ہوجائے تو اسے بھی قبول کرے )( ب) ضروری ہے کہ سرمایہ اور رقم کا مالک کام کرنے والے شخص کو وکالت دے کہ منافع حاصل ہونے کے بعداس منافع کو معین رقم میں صلح کرے۔(ج) جب کوئی فائدہ حاصل نہ ہو تو جو رقم ماہانہ ادا کی جارہی ہے وہ رقم علی الحساب ہونا چاہئے

ناک کوتوڑنے یا خراب کرنے کی دیت

تعذیرات اسلامی کی دفعہ ۴۴۲/ کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ جس میں اس طرح بیان ہوا ہے: ہر اس عضو کی ہڈی توڑنے کی دیت، جس کی دیت معین ہے، اس عضو کی خُمس ۱/۵ دیت ہے اور اگر بغیر عیب کے علاج ہوجائے، تو اس کی دیت اس کے ٹوتنے کی ۴/۵ ہے اوراسی قانون کی دفعہ ۳۸۲/ اعلان کرتی ہے کہ” اگر جلانے یا توڑنے وغیرہ سے ناک کو فاسد کردیں تو صحیح نہ ہونے کی صورت میں کامل دیت ادا کرنا ہوگی اور اگر بغیر عیب کے صحیح ہوجائے تو اس کی دیت ۱۰۰ دینار ہے“ جب کہ اکثر عدالتوںمیں حاکم کے رویّوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے کہ جب بھی ناک عمدی یا غیر عمدی جنایت کی وجہ سے شکستگی سے دوچار ہوجائے تو دیت کے قاعدہ کلی (جس کو اسلامی تعذیرات کی دفعہ ۴۴۲/ میں بیان کیا گیا ہے) سے خارج جانتے ہیںاور مذکورہ قانوں کی دفعہ ۳۸۲ کو دلیل بناتے ہوئے کہتے ہیں، جنایت کرنے والاٹوٹی ہوئی ناک صحیح ہونے کی صورت میں ایک سو دینار ادا کرنے پر محکوم ہوگا اور صحیح نہ ہونے کی صورت میں کامل دیت دینا ہوگی، حالانکہ معلوم یہ ہوتا ہے اس دفعہ کا موضوع ناک کا فاسد ہوجانا ہے اور ٹوٹنا یا جلانا وغیرہ ناک کے اسباب فساد کے عنوان بیان ہوئے ہیں، نہ فاسد ہونے کے مصادےق میں سے لہٰذا ناک کے فساد مصادیق اور مفہوم کے ابہام پر عنایت رکھتے ہوئے فرمائےے:اوّلاً: بطور مشخص ناک کے فاسد ہونے سے منظور کیا ہے؟ اور کیسے اس کی تلافی ہوگی؟ثانیاً: مختلف صورتوں میں ناک کے ٹوٹنے کی دیت کی مقدار کیا ہے؟

جواب:ناک کے فاسد ہونے سے منظور یہ ہے کہ زخم کے متعفّن ہوجانے یا تیزاب ڈالنے وغیرہ کی وجہ سے پوری ناک ختم ہوگئی ہو، ثانیاً: کامل طور سے فاسد ہونے کی صورت میں اس کی کامل دیت منظور ہوئی ہے اور ٹوٹنے یا ناقص فاسد ہونے کی صورت میں چاہے تلافی ہوجائے یا نہ ہو پائے ارش کی طرف رجوع کیا جائے گا۔

دسته‌ها: اعضاء کی دیت

مجرموں کو گھر میں گولی مار دینا

جو شخص افغانستان کی جنگ اور داخلی جنگ وجدال میں موٴثر کردار رکھتا ہو اور دوسرا فریق اس کو اس کے گھر میں قتلکردے تو اس کا کیا حکم ہے؟

جو شخص بھی کسی موٴمن کو عمداً قتل کردے، اس کا حکم قصاص ہے اور اگر وہ کسی خطا کا مرتکب ہوگیا ہو تو اس کے بارے میں حاکم شرع کے ذریعہ، حکم الٰہی جاری ہونا چاہیے ۔

مسجد کے لئے بنائے گئے طبقوں کا حکم

یہ مقرر ہوا ہے کہ ہمارے شہر کی مسجد کی عمارت کو گراگر اس کی جگہ بڑی اور خوبصورت مسجد بنائی جائے کیونکہ اس مسجد کی مفید عمر پوری ہوچکی ہے لہٰذا ذیل میں مندرج سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ کیا سابقہ مسجد کا حکم نئی مسجد کی نیچے کی اور اوپر کی منزل کے اوپر جاری ہے؟ کیا جدید مسجد کی اوپری منزل کے حصّے کوکہ جو قدیم مسجد کی جگہ بنایا گیا ہے نئے استفادہ جیسے کتب خانہ، درس وتدریس کے لئے مخصوص کیا جاسکتا ہے؟۲۔ جدید مسجد کے لئے ضروری ہے کہ قدیم مسجد کے شبستان میں سے دیوار اٹھانے، یا ستون اکھاڑنے یا گلدستہ اذا ن بنانے، یا خطبہ کے لئے ممبر بنانے کے لئے، تھوڑا حصہ لیا جائے، کیا یہ تصرف جائز ہے؟

مسجد کے احکام اس عمارت پر جاری ہوںگے جو قدیم، مسجد کی زمین کے اوپر بنائی گئی ہو، لیکن اگر اس کی زمین بڑھائی گئی ہو تو وہ وقف کے جدید صیغہ کے تابع ہوگی؛ لیکن کتب خانہ وغیرہ کا بنانا اگر نمازیوں کے مزاحمت کا سبب نہ ہو تو اشکال نہیں ہے ۔اس طرح کے تصرفات میں کیونکہ نمازیوں کے لئے مزاحمت کا سبب نہیں ہیں، کوئی حرج نہیں ہے ۔

دسته‌ها: مسجد کے احکام

سونے سے سونے کا معاملہ (سونے سے سونے کی خرید و فروخت )

قیمت بڑھا کر سونے کا سونے سے معاملہ کرنے کا کیا حکم ہے ؟اس قسم کے معاملات کا شرعی راہ حل کیا ہے ؟

جواب : اس طرح کے موقعوں پر سونے کے معاملات کابہترین راستہ یہ ہے کہ جدا جدا دو معاملہ انجام دئے جائیں مثال کے طور پر ایک کلو سونے کو نقد ۱۱لاکھ تومان کی قیمت پر فروخت کرے اور اسی نشستمیں سونے اور اس کی قیمت کو ردو بدل کرے (یعنی سونا دیں اور قیمت لے لیں )اس کے بعد ایک کلو سونے کو جیسے پورے ایک سال میں حوالہ کیا جائے دس لاکھ کی قیمت پر اس سے خرید لے نتیجہ وہی ہوگا کہ سونے مالک ان دو معاملوں سے اپنا سونا سال میں ایک لاکھ تومان اضافہ کے ساتھ واپس حاصل کر لے گا

دسته‌ها: ربا (سود)

فوجی افسر کی غلطی سے بسیجی طالب علم کا قتل

طالب علموں کو ٹور پر لے جانے والے مربِّی نے اپنی گولی اور چیمبر سے خالی کلاشںگ کوف گن(AK 47)یک دوسرے ساتھی کے ہاتھ میں دیدی، اس نے مربی کی بغیر اجازت کے ایک گولی جو اس کے پاس پہلے تھی اس گن میں اس طرح لگائی کہ گن چلنے کے لئے آمادہ ہوگئی، اچانک ایک آواز والابم ٹور کے مربی کے پاس منفجر ہوا، اس نے نظم کو برقرار کرنے کے لئے اپنی گن کو اس شخص سے لیا اور جو گولیوں سے بھرا چیمبر اس کے پاس تھا گن میں لگایا اور گن کو لوڈ کرلیا، ابھی چلانے کے لئے تیار نہیں کیا تھا کہ اچانک غلطی سے اس کی اںگلی لبلبی پر پڑی اس میں سے ایک گولی نکلیاور نزدیک کھڑے ایک فوجی جوان کو لگ گئی، ڈاکٹروں کی تمام سعی وکوشش کے باوجود وہ جوان دنیا سے چل بسا، اس وضاحت کو مدنظر رکھتے ہوئے حضور فرمائیں کون ضامن ہے؟

جواب: ظاہر یہ ہے کہ دونوں مشترک طور پر دیت کے ضامن ہیں اور ذمہ داری کی مقدار کو معین کرنے کے لئے ہر ایک متدین فنّی ماہرینکی خدمات حاصل کریں ، شک کی صورت میں دونوں شخص آپس میں مصالحہ کرلیں، بہرحال یہ قتل خطاء میں سے نہیں بلکہ شبہہ عمد ہے۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت