حق کو ثابت کرنے کےلئے اس کے اخراجات وصول کرنا
کیا انسان ان اخراجات کو بھی غاصب سے وصول کر سکتا ہے جو اس نے اپنے حق کو وصول کرنے میں کئے ہیں؟
جواب:احتیاط یہ ہے کہ وصول نہ کرے ، مگر یہ کہ اس کو زیادہ اخراجات ، برداشت کرنے پڑے ہوں۔
جواب:احتیاط یہ ہے کہ وصول نہ کرے ، مگر یہ کہ اس کو زیادہ اخراجات ، برداشت کرنے پڑے ہوں۔
جواب۔ جب بھی کھیلونوں کی شکل میں ہو تو کوئی ممانعت نہیں ہے لیکن بہتر ہے ہے کہ انکو زینت کے لئے استعمال نہ کیا جائے
عام طور پر بچوں کے والدین اپنے بچوں کو اس لئے پیسے دیتے ہیں کہ وہ اپنی ضرورت کا سامان خریدیں اور اُن کے اس طرح کے اکثر معاملات خصوصاً کتاب، قلم اور کاپی کی خریداری کے سلسلہ میں راضی ہوں، لہٰذا والدین کی وہی عام رضایت کافی ہے
جواب:۔اس قسم کے موارد میں حاکم شرع کو سوچنا (فیصلہ کرنا) چاہئے اور اگر کوئی فساد پایا جائے تو اس کی روک تھام کرے .
جواب: جی ہاں، ہڈی ٹوٹنے کی دیت، زخم کی دیت سے جدا ہے۔
مراد یہ ہے کہ جو اعمال گزر گئے ہیں وہ صحیح ہیں اگر چہ ان کے متعلق شک تھا کیونکہ عمل کرنے کے بعد شک کرنا صحیح نہیں ہے اور قاعدہ فراغ جاری ہوجاتا ہے ، لیکن ١٤ ویں مسئلہ میں بالکل تقلید نہیں کی ہے ۔
کوئی فرق نہیں کرتا؛ لیکن صغیر کی مصلحت کو مدنظر رکھنا چاہیے اور صغیر کی مصلحتغالباً دیت لینے میں ہے۔
جواب:۔طلاق خلع واقع ہوگئی ہے، اور شوہر رجوع نہیں کرسکتا مگر یہ کہ زوجہ بذل(اداکی گئی رقم) میں رجوع کرے .
دیت کی وصولی کے بعد جائز نہیں ہے اور پہلے بھی اگر مصالحہٴ شرعیہ دیت کے اوپر انجام پایا ہوتو اس کی تغییر بھی جائز نہیں ہے۔
جواب:۔غیر عمدی طور پر دیکھنے میں اشکال نہیں ہے اور اس قسم کی خواتین کا گلی کوچوں اور سڑکوں پر آنا جانا ، مسلمان مردوں کی رفت وآمد کیلے مانع نہیں ہو سکتا اگر چہ وہ جانتے ہوں کہ بغیر ارادہ کے، ان عورتوں پر ، نظر پڑ جائے گی .
جواب:۔ اگر عورت، سادہ طریقہ سے قرآن کی تلاوت کرے تو اس صورت میں کو ئی ممانعت نہیں ہے لیکن اگر ترنم اور خوبصورت آواز میں تلاوت کرے تو نامحرم مرد کا، اسکی تلاوت کو سننا جائز نہیں ہے اور کیسٹ اور غیر کیسٹ میں کوئی فرق نہیں ہے .
جواب: اگر وہ عورت اس مال کے مالکوں کو پہچانتی ہے تو وہ مال ان کو واپس کر دے اور اگر نہیں پہچانتی ہے تو وہ مال مجہول المالک یعنی جس کے مالک کا پتہ نہ ہو ، کے حکم میں ہے ، اور اگر اس کو اس مال کی بہت زیادہ ضرورت ہے توحاکم شرع اس بات کا لحاظ کرتے ہوئے کہ اس نے توبہ کی ہے ، اس مال کو رد مظالم کے عنوان سے عورت کو دے سکتاہے۔
الف۔ حق ارتفاق جس کا ذکر قانون مدنی میں آیا ہے اس عنوان کے ساتھ اسلامی فقہ میں ذکر نہیں ہوا ہے البتہ اس کا محتوا اور نتیجہ عمومات و اطلاقات ادلہ عقود و شروط میں داخل ہو سکتا ہے اور بعض خاص روایات جیسے قاعدہ لا ضرر و لا ضرار کے باب میں سمرۃ بن جندب کی مشہور حدیث سے بھی استفادہ کیا جا سکتا ہے کہ اسلام نے اسے رسمیت دی ہے، اس لیے کہ سمرہ ایک ایسے کجھور کے درخت کا مالک ہے جو دوسرے کی زمین میں واقع ہے اور اسے اس مرد انصار کی زمین سے گزر کر اپنے درخت تک جانے کی اجازت تھی لیکن چونکہ وہ اس حق سے غلط فایدہ اٹھانا چاہتا تھا، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسے اس بات کی اجازت نہ دی۔ب۔ جیسا کہ اوپر ذکر ہوا، بنیادی طور پر یہ حق اسلامی ادلہ عامہ اور خاصہ میں ذکر ہوا ہے مگر اس نام اور عنوان کے ساتھ اس کا ذکر نہیں ہے لہذا ممکن ہے کہ قانون مدنی تدوین کرنے والوں نے یہ نام کہیں اور سے اخذ کیا ہو اور اس کے قانون کو اسلامی ادلہ سے اخذ کیا ہو۔
جواب:۔ اگر نگاہ ہوس آلود نہ ہو ، تو اس صورت میں، ہاتھ اور چہرہ دیکھنے میں اشکال نہیں ہے.
جواب:۔صحیح نہیں ہے .