سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

زندگی کا بیمہ

الف۔ آج کل کے زمانہ میں جو زندگی کا بیمہ (انشورینس) کیا جاتا ہے جس کے مطابق بیمہ کرانے والا ہر ماہ بیمہ کمپنی کو ایک معینہ رقم ادا کرتا ہے جو اسے بیمہ کی مدت کے اختتام یا اس کے انتقال کی صورت میں یک مشت ادا کر دیا جاتا ہے، آیا بنیادی طور وہ عقد جو بیمہ میں منعقد ہوتا ہے صحیح ہے؟ب۔ بیمہ میں ملنے والا پیسا کیا مرنے والے کے ترکہ مین حساب ہوگا؟

الف :عقد بیمہ صحیح عقود میں شامل ہے، البتہ عقد کی تمام شرایط کی رعایت کرنا ضروری ہے مثلا عقل، بلوغ، اختیار اور قرارداد میں شامل تمام امور کا واضح و روشن ہونا وغیرہ اور ان سب پر عمل کرنا بھی ضروری ہے.ب: یہ پیسه مرنے والے کے ترکہ میں شامل نہیں ہے لہذا وہ بیمہ کے قانون کے حساب سے حقدار کو ملے گا۔

دسته‌ها: بیمه

جس شخص کے قضا روزے زیادہ ہیں

جس شخص نے زیادہ تعداد میں روزے چھوڑ رکھے ہیں ، اس کا کیا وظیفہ ہے ؟

جواب:۔ حتی المقدور جس قدر روزے رکھ سکتا ہو روزوں کی قضا کرے اور ان کے کفارے کے متعلق ہماری توضیح المسائل کہ مسئلہ نمبر ۱۴۰۱ اور ۱۴۰۲ کے مطابق عمل کرے اور جس قدر ا س کے لئے مقدور نہیں ہے وہ سب اس سے ساقط ہیں ۔

ناقص و معیوب حمل کو سقط کرنا

اگر احتمال یا یقین ہو کہ پیدا پونے والابچہ معیوب یا ناقص ہوگا اور سقط کے بعد واجب دیت بھی ادا کر دی جائے تو اس صورت میں عمدا (جان بوجھ کر) سقط کرنے کا حکم ہے؟

جواب: اگر بچہ ابتدائی منزلوں میں ہو اور انسانی شکل میں پوری طرح سے نہ ہوا ہو اور اس کا اس حالت میں باقی رہنا والدین کے لیے شدید عسر و حرج کا باعث ہو تو ان شرائط کے ساتھ اسے سقط کیا جا سکتا ہے، البتہ احتیاط کے طور پر دیت ادا کی جائے گی۔

دسته‌ها: پوسٹ مارٹم

اس خاتون کا حکم جس کا شوہر مفقود (لاپتہ) ہو

اس عورت کا کیا وظیفہ ہے جس کا شوہر لاپتہ ہوگیا ہو اور اس مدّت میں اس عورت کا نفقہ کہاں سے ادا کیا جائے گا ؟

جواب:۔جس عورت کا شوہر لاپتہ ہوگیا ہو اس کی چند حالت ہیں :الف)اگر صبر کرے تاکہ اس کی کوئی خبر مل جائے تو کوئی ممانعت نہیں ہے، اس صورت میں اس کا نفقہ شوہر کے مال سے ادا کرنا چاہیےٴ .ب) اگر کوئی نفقہ دینے والا مل جائے، ولی ہو یا غیر ولی ہو، تو صبر کرے مگر یہ کہ شدید عسر و حرج یا مہم ضرر ونقصان ہوجائے، اس صورت میں حاکم شرع اس کو طلاق دے سکتا ہے .ج)ان دو صورتوں کے علاوہ، بات ، حاکم شرع تک جائے گی اور حاکم شرع، چار سال تک، اس کے لاپتہ ہونے کے مقام کے آس پاس کے علاقوں میں، تفتیش کرائے گا، اگر پھر بھی پتہ نہ چلے تو پہلے اس کے ولی کو طلاق دینے کی پیشکش کرے گا، اور اگر اس نے طلاق نہ دی تو خود طلاق دیدے گا، اس کے بعد عدّت وفات رکھے گی،(اگر چہ طلاق رجعی کی عدّت کافی ہونا بھی، قوی ہے، لیکن حتی الامکان احتیاط ترک نہیں ہونا چاہیےٴ) تب شادی کرے گی، اور اگر عدّت کے دوران ، پہلا شوہر آجائے تو وہی بہتر ہے، اور اگر عدّت کے ختم ہونے کے بعد (یہاں تک کہ دوسری شادی کرنے کے بعد بھی) پہلا شوہر آجائے تو بھی طلاق نافذ ہے،، اور فقط دونوں کی رضایت اور دوبارہ نکاح کے ذریعہ واپسی کا امکان ہے

نائب کے لئے قافلہ کا خام ہونا

اگرکوئی شخص ( قافلہ میں ) خادم کا کام لگنے سے پہلے ، کسی کی نیابت میں حج کرنے کے لئے قبول ہو جائے اور اس کے بعد ، خادم کا کام بھی لگ جائے ، حج کو کس کے لئے انجام دے ؟ اسی طرح وہ شخص جو مستطیع نہیں ہے لیکن کسی کا معاون بن کر حج کے لئے جاتا ہے؟

جواب:۔ جو شخص پہلے کسی کی نیابت کرنے کے لئے اجیر ہو گیا تھا اور ا س کے بعد خادم کا کام لگا ہے ، اس کو چاہےئے کہ فقط نیابت کے قصد سے ، حج کے اعمال بجالائے لیکن اگر اجیر نہیں ہوا ہوتو وہ شخص ، صاحب استطاعت شخص کے حکم میں ہے اور اس کا حج واجب حج شمار ہوگا۔

دسته‌ها: نائب کے شرایط

ماہ رمضان کی پہلی تاریخ ثابت ہونے کے لئے علم نجوم کے ماہرین کی طرف رجوع کرنا

اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ دور حاضر میں علم نجوم میں ترقی یافتہ آلات موجود ہیں اور بہت سے اشخاص اس علم کے ماہر اور اس فن میں اہلِ خبرہ ہیں اور چونکہ اہلِ خبرہ افراد کی طرف رجوع کرنا ایک سیرت رہی ہے اور صحیح بھی ہے نیز اس چیز کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے کہ مثلاً یہ لوگ بڑے دقیق حساب کی بنیاد پر اعلان کرتے ہیں کہ فلاں سال فلاں روز فلاں گھنٹے فلاں منٹ فلاں سیکنڈ فلاں ملک میں سورج گہن ہوگا اور ایسا ہوتا بھی ہے، ہمارا سوال یہ ہے کہ رمضان المبارک یا شوال کے مہینوں کی پہلی تاریح معین کرنے کے لئے ان کی طرف رجوع کیوں نہیں کیا جاتا، اور عام لوگوں کو چاند دیکھنے کے لئے شہروں کے باہر کیوں بھیجاتا ہے تاکہ روزہ اور اس کے افطار کی تکلیف کو معین کیا جاسکے؟

ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ موجودہ زمانہ میں اگر علماء نجوم دقیق آلات کے ذریعہ چاند دیکھنے کے سلسلے میں متفق القول ہوں تو اُن کی مخالفت مشکل ہے، مگر یہ کہ چاند دیکھنے کے مسئلہ میں لوگوں کی کثیر تعداد اُن کے مخالف دعویٰ کرے، ہم نے اس نظریہ کو گذشتہ سال نشر کیا تھا ۔

بینک کے ملازمین کی تنخواہیں

حضور سے بینکوں میں کام کرنے والے ملازموں کی نتخواہ کے حلال یا حرام ہونے کے متعلق سوال کیا تھا ، آپ نے جواب میں فرمایا تھا:"بینکوں کی مختلف آمدنی ہے ، اگر ان کی جائز آمدنی کے شعبے میں کام کریں تو اشکال نہیں ہے " اب سوال یہ ہے کہ :۱۔ کیا حکومت کے بینکوں میں بھی جائز اور نا جائز در آمد ہوتی ہے ؟۲۔ وہ شخص جو بینک میں پیسہ لینے اور دینے کے شعبے میں کام کرتا ہے (یعنی کیثیر ہے) کیا اس کی نتخواہ حلال ہے ؟ (قابل توجہ ہے کہ بینکوں کی تمام آمدنی چاہے جائز ہو یا نا جائز اس کا تعلق ،اسی شعبے سے ہے )

جواب: جیسا کہ ہم نے پہلے بھی بیان کیا ہے کہ بینکوں میں مختلف طرح کی آمدنی ہوتی ہے اگر وہاں پر تمہارا کام حلال ہوتو جو نتخواہ آپ لیتے ہیں اس میں اشکال نہیں ہے، چاہے آپ نہ جانتے ہوں کہ یہ نتخواہ مال حلال سے ہے یا حرام سے ؛ کیونکہ انہوں نے پیسوں کو مخلوط کردیا ہے ۔ اور اس صورت میں جب آپ نہ جانتے ہوں کہ واقعاً بینکوں کو کو حرام آمدنی بھی ہوتی ہے، تو تمام آمدنی کو صحت کے اوپر حمل کریں ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت