حیض کی
سوال ۸۶۔ کیاخون حیض کے بند ہونے کے بعد اور غسل حیض کرنے سے پہلے عورت کے ساتھ جماع کرنا جائزہے ؟
جواب : جائز ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ جماع نہ کرے ۔
جواب : جائز ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ جماع نہ کرے ۔
جواب: اوّلاً کوئی بھی اس کا قائل نہیں ہے کہ الکحلی مشروبات کم اور محدود مقدار میں استعمال کرنا مضر نہیں ہے بلکہ کم مقدار کا ضرر کم ہوتا ہے، ثانیاً: جب بھی ایسی اجازت لوگوں کو دے دی جائے تو یہ کسی بھی صورت کنٹرول میں نہیں رہے گی اور بہت جلدی پورا معاشرہ اس سے آلودہ ہوجائے گا، اسی وجہ سے شریعت نے اس کو بطور کلی ممنوع قرار دیا ہے، ثالثاً: قانون، عمومی پہلو رکھتا ہے اور یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ مختلف افراد کو مختلف بہانوں کے ذریعہ حکم سے جدا کیا جائے ، سعی کریں کہ انشاء الله ایسے شیطانی وسوسوں کا آپ شکار نہ ہوں۔
جواب:۔ علماء کی مراد بھی وہی لوگ ہیں جن کی آمدنی زیادہ اور خرچ کرنے کے بعد باقی بچ جائے ، وہ لوگ مراد نہیں ہیںجن کی آمدنی خرچ سے کم ہے۔
جواب: اگر پہلے وقف کا مصرف، عام ہو کہ دوسرے وقف کو بھی شامل ہوجائے تب کوئی ممانعت نہیں ہے۔
جواب:۔ اگر شادی کے ارادے سے ہو تو کوئی حرج نہیں ہے .
اگر اس میں ماہواری کے تمام شرائط پائے جارہے ہوں تو وہ حیض شمار ہوگا ۔
بالغ ہونے کے لئے خاص عمر معتبر ہے اور اس عمر کو اعتبار کرنے والے کی جانب سے ثابت ہونا چاہیے، البتہ بلوغ کی دوسری علامتیں بھی ہوتی ہیں ۔
ایصال ثواب زندہ و مردہ دونوں کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
کام کی اجرت ( مزدوری ) سے مقصود وہ حق الزحمت ہے جو بینک یا قرض الحسنہ وغیرہ کے ملازموں کو ، تنخواہ کے عنوان سے اس زحمت کے بدلے جو حساب کو محفوظ اور دیگر خدمات کے بدلے ، دیا جاتا ہے ، چنانچہ اسی قصد اور نیت سے ، مزید رقم لی جائے اور تنخواہ کے عنوان سے ملازموں اور دیگر اخراجات میں خرچ کیا جائے تو کوئی ممانعت نہیں ہے ، لیکن جوصورت آپ نے تحریر کی ہے اس میں اشکال ہے۔
بے شک کامل مساوات نہ فقط فقہ شیعہ کی ضرورت کے مخالف ہے بلکہ ضرورت اسلام اور قرآن کی نص صریح اور روایات متواترہ کے مخالف ہے، اور علماء اسلام میں کوئی ایک بھی نہ آج ایسی مساوات کا قائل ہے اور نہ گذشتہ زمانہ میں کی کا قائل تھا، دراصل بین الاقوامی تنظیموں کو یہ سمجھا دیا جائے کہ قومیں اور ملتیں اپنی تہذیب اور مذہب کو الوادع نہیں کہہ سکتیں اور آنکھوں اور کانوں کو بند کرکے ایسے قوانین کو تسلیم نہیںکرسکتیںکہ جن کے بنانے میں وہ نہ ہی تو حاضر تھے اور نہ ہی منطق اور وجدان کی نظر سے ان میں قاطعیت پائی جاتی ہے، ممکن ہے بعض جزئی موارد میں علماء اسلام کے درمیان گفتگو کی گنجائش ہو، لیکن کامل طور سے مساوات کا جیسا کہ کہا گیا ہے کہ کوئی موافق نہیں ہے ۔
جواب:۔ احتیاط یہ ہے کہ سلام بھی پڑھے ، اور اس کے بعد سجدہٴ سہو بھی کرے ۔
جواب: اگر اس میں تمام شرائط شہادت پائے جاتے ہیں تو کوئی مانع نہیں ہے ۔
اگر وہ اسے نہی عن المنکر کر سکتا ہے اور نہیں کرتا تو فاسق ہے۔
جواب: مہم ضرر کی صورت میں ان کا کھانا حرام ہے۔
جواب : جن قوانین کی آپ نے اوپر وضاحت کی ہے ان کی مخالفت نہ کریں ۔