سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

واجب نماز کے لئے طواف کو کامل کرنے سے پہلے ترک کرنا

اس شخص کا کیا حکم ہے جس کا طواف درمیان میں سے ہی قطع ہو گیا ہو یا اس نے نماز کے لئے طواف درمیان سے چھوڑ دیا ہو یا ان دونوں صورتوں میں ، آدھے طواف کے بعد یا آدھے سے پہلے ایسا کیا ہو تو اس کا کیاحکم ہے ؟

جواب :۔ جائز بلکہ مستحب ہے کہ واجب نماز کے لئے نما زکی فضیلت کے وقت میں یا نماز جماعت میں شامل ہونے کے لئے طواف کو قطع ( چھوڑدے ) اور نماز کے تمام ہونے کے بعد ، طواف کا کامل کرے اور اس کے باقی دور ( چکر) پورا کرے اور آدھے طواف سے زیادہ ہونا معتبر نہیں ہے ۔

دسته‌ها: طواف کے احکام

تفسیر علی بن ابراہیم قمی

تفسیر علی بن ابراہیم قمی کے بارے میں آپ کا کیا نظریہ ہے؟

علی بن ابراہیم ثقہ اور معتبر افراد میں ہیں۔ جبکہ ان کی تفسیر کے سلسلہء سند میں جن رجال کا ذکر ہوا ہے۔ ان میں سے ہر ایک کی جدا اور مستقل تحقیق اور جستجو ضروری ہے۔ اس لیے کہ اس تفسیر میں مختلف حضرات سے مختلف باتیں بیان ہوئی ہیں۔

دسته‌ها: قرآن مجید

گمشدہ کی تعریف کا مطلب

گمشدہ چیزوں کے مالک کو کن صورتوں میں تلاش کیا جاسکتاہے اور کن صورتوں میں گمشدہ چیزوں کے متعلق اعلان کرنا ضروری نہیں ہے؟ زمانہ حاضر میں اعلان کرنے کی کیا کیفیت ہے ؟

جواب : جن صورتوں میں اعلان کرنے سے مالک کو ڈھونڈا جا سکتا ہے ان صورتوں میں اعلان کرنا لازم ہے اور ہمارے زمانے میں مساجد اور ان جگہوں پر پوشٹر لگانا جہاں زیادہ مجمع ہوتاہے اور جہا ں پر وہ چیزیں ملی ہیں اور اسی طرح اخبار اور رسالوں وغیرہ کے ذریعہ اعلان کیا جاسکتاہے۔

بیابان میں گمشدہ جانور

ایک جانور کسی شخص کے مویشیوں کے ساتھ جنگل یا بیابان سے آجاتا ہے ، ایک سال تک انتظار کرنے کے بعد اس کے مالک کا کوئی پتہ نہیں چلتا تو اس جانور کو ذبح کر دیتے ہیں اور لوگ ان کا گوشت کھا لیتے ہیںان لوگوں کا حکم بیان فرمائیں جنہوں نے اس کا گوشت کھا یا ہے ، دونوں صورتوں میں یعنی جبکہ وہ لوگ اس جانور کے مالک کے لاپتہ ہونے کے متعلق ،جانتے ہوں یا نہ جانتے ہوں ؟

جواب: جب بھی کوئی شخص کسی گمشدہ جانور کو پائے تو اس کو چاہیے کہ ایک سال تک اس کے مالک کو تلاش کرے ، اگر وہ نہ ملے تو اس جانور کو اس کے اصل مالک کی جانب سے راہ خدا میں صدقہ دے سکتاہے ، یا پھر خود ہی رکھ لے البتہ اس نیت سے کہ اگر اس کا مالک مل جائے تواس کا عوض (مثلاً قیمت) اس شخص کو دیدے گا ،اور اگر وہ جانور ، مجہول المالک ہو یعنی اس کے مالک کا پتہ نہ ہو تو حاکم شرع کی اجازت سے اس کو مستحق اشخاص کو دے سکتاہے ۔

تمکین کرنے سے پہلے مہر کا مطالبہ

اگر کوئی عورت مہر بغیر ، تمکین پر تیار نہ ہو اور شوہر میں مہر ادا کرنے کی قدرت نہ ہو اور وہ اس کے باوجود کہے کہ میں طلاق نہیں دوںگا اور آخری عمرتک اس کا نفقہ دوں گا ، تو اس صورت میں مسئلہ کا کیا حکم ہے ؟

پہلی بات تو یہ ہے کہ عورت کو تمکین دینے سے پہلے ، مہر مانگنے کا حق ہے ، حتی اگر شوہر مہر ادا کرنے پر قار بھی نہ ہو ، دوسری بات یہ ہے کہ اگر شوہر کے پاس مہر کی (رقم ) نہیں ہے تو نفقہ دےتیسری بات یہ ہے کہ اگر یہی صورت حال مدتوں تک باقی رہے اور زوجہ کے نقصان یا شدید مشقت کا باعث ہو تو حاکم شرع شوہر کو طلاق دینے پر مجبور کرے اور اگر طلاق نہ دے تو حاکم شرع طلاق دیدے گا اور آدھا مہر شوہر کے ذمہ ہوگا اس وقت تک جب تک وہ ادا کرنے پر قادر نہیں ہوتا ۔

دسته‌ها: مهر

شعر کی صورت میں قرآن کا ترجمہ

یہ فرمائیں کہ اگر کوئی ادارہ قرآن کو فروغ دینے اور نظم و شعر کے عمیق اثرات کے پیش نظر اسے طبع کرنا چاہے تو آپ کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟

اگر بقیہ اشعار بھی اس جیسے یا اس سے بہتر ہوں اور اس کے مضامین کسی علمی گروہ کے ذریعہ چیک ہونے کے بعد اس پر لکھے گیے مقدمہ میں یہ بات لکھی جائے کہ یہ ترجمہ آزاد ہے بلکہ ترجمانی ہے تو اس کی طباعت میں کوئی حرج نہیں ہے۔

دسته‌ها: قرآن مجید

گذشتہ مجتہدین پر دور حاضر کے مجتہد کا اعلم ہونا

مجتہدین کے اختلافی مسئلے میں اعلم کی طرف رجوع کرنے کا ایسا مسئلہ ہے جو تقریباً سبھی مجتہدین کرام کی توضیح المسائل میں آیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اعلم کی شناخت کرنا بہت مشکل بلکہ شاید محال ہو کیونکہ ہر شخص یا گروہ اپنے مجتہد تقلید کو اعلم بتاتا ہے اوردوسرے کو نہیں ،سوال یہ ہے کہ قدیم کے کچھ مجتہدین کرام تھے جن کے بارے میںکہا جاتا ہے کہ وہ اپنی حیات میں کیا بلکہ مرنے کے بعد بھی آج کے مجتہدین تقلید کے مقابلہ میں اعلم ہیںتو کیا ممکن ہے اس طرح کے مجتہدین کرام (رضوان اللہ علیھم ) جن کو اس دنیا سے گئے کافی زمانہ ہوگیا ہے آج کے زندہ مجتہدین ( جو بحث و مباحثہ اور درس وتدریس میں مشغول ہیںاور جدید علوم و فنون میں بھی دسترس رکھتے ہیں ) کے ہوتے ہوئے بھی گذشتہ مجتہدین اعلم ہوں؟

مجتہدین کے اختلافی مسئلے میں اعلم کی طرف رجوع کرنے کا ایسا مسئلہ ہے جو تقریباً سبھی مجتہدین کرام کی توضیح المسائل میں آیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اعلم کی شناخت کرنا بہت مشکل بلکہ شاید محال ہو کیونکہ ہر شخص یا گروہ اپنے مجتہد تقلید کو اعلم بتاتا ہے اوردوسرے کو نہیں ،سوال یہ ہے کہ قدیم کے کچھ مجتہدین کرام تھے جن کے بارے میںکہا جاتا ہے کہ وہ اپنی حیات میں کیا بلکہ مرنے کے بعد بھی آج کے مجتہدین تقلید کے مقابلہ میں اعلم ہیںتو کیا ممکن ہے اس طرح کے مجتہدین کرام (رضوان اللہ علیھم ) جن کو اس دنیا سے گئے کافی زمانہ ہوگیا ہے آج کے زندہ مجتہدین ( جو بحث و مباحثہ اور درس وتدریس میں مشغول ہیںاور جدید علوم و فنون میں بھی دسترس رکھتے ہیں ) کے ہوتے ہوئے بھی گذشتہ مجتہدین اعلم ہوں؟

مہر سنّت سے نا آگاہی

اگر کوئی خاتون مہر سنت ( مہر محمدی ) کو اپنا مہر قرار دے کیا اس کے برابرا طلبگار ہوگی یا مہر مثلی کی ؟

چنانچہ طرفین ( شوہر و بیوی ) جانتے تھے کہ مہر سنت ( مہر محمدی ) مشہور قول کے مطابق ، پانچسو درہم ( چاندی کے سکہ ) ہیں تو اشکال نہیںاور سکہ رائج الوقت میں حساب کرے اور اگر دونوں یا دونوں میں سے کوئی ایک ، آگاہ نہیں تھا تو احتیاط یہ ہے کہ مہر کی مقدار کے بارے میں دونوں آپس میں صلح ومصالحت کریں ۔

دسته‌ها: مهر
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت