عزاداری میں طبل اور جھانجھ کا استعمال
عزاداری اور غیر عزاداری میں طبل ،جھانجھ، تاشہ کے استعمال کا کیا حکم ہے ؟
جواب : عزاداری کے جلوسوں میں طبل اور جھانجھ ،تاشہ کا استعمال جیسا کہ مرسوم ہے کہ اس میں لہو کا سر اور ساز نہیں ہوتا کوئی اشکال نہیں ہے
جواب : عزاداری کے جلوسوں میں طبل اور جھانجھ ،تاشہ کا استعمال جیسا کہ مرسوم ہے کہ اس میں لہو کا سر اور ساز نہیں ہوتا کوئی اشکال نہیں ہے
جواب: جو شخص اس کو حکم دے رہا ہے اس کی گردن پر ہے ۔
اس سوال کے دو جواب ہیں:۱۔ ان سے مراد لوگوں کی تشویق اور تعلیم ہو؛ یعنی اگر لوگ گناہوں کے مرتکب ہوں اور رحمت الٰہی قطع ہوجائے تو راہ چارہ کیا ہے ۔۲۔ ترک اولیٰ کی طرف اشارہ ہو، البتہ ترک اولیٰ اس معنی میں نہیں ہے کہ کار حرام یا مکروہ انجام ہوا ہو، بلکہ ترک اولیٰ ممکن ہے مستحب ہو، کہ جو اپنے بڑے مسحتب کی نسبت ترک اولیٰ کا عنوان پیدا کرلے، اس مسئلہ کی شرح کو ہم نے ”پیام قرآن“ کی ساتویں جلد کے صفحہ ۱۰۳ پر تحریر کیا ہے ۔
واط کے سلسلے میں، محصن اور غیر محصن میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
جواب: اس نے برا کام کیا ہے، لازم ہے کہ اس کو خوش زبانی کے ساتھ نہیں عن المنکر کیا جائے۔
جواب: جی نہیں داخل نہیں ہوسکتا ۔
جواب: کسی وارث کو حق نہیں ہے کہ اپنے حصہ سے زیادہ وصول کرے، مگر یہ کہ باقی سب راضی ہوں ۔
جواب: تما م وارثوں کو جنھیں میراث ملتی ہے، قصاص کا حق ہے، مگر شوہر اور زوجہ کہ انھیں قصاص کا حق نہیں ہے البتہ دیت کی رقم میں حصّہ دار ہیں ۔
جواب:۔ کوئی حرج نہیں ہے، لیکن ایک دن سے متعلق ، ظہر عصر ، مغرب اور عشاء کی قضا نمازوں کو اسی ترتیب سے بجا لائے ۔
جواب:۔ اگر قابل اطمنان ہے تو اس کی رائے قابل قبول ہے ۔
جواب:۔ بیوی کے ارادہ اور نیت سے مربوط ہے ، لہٰذا اگراسے امید ہوکہ شوہرکو واپس لے آئے گی تو ترک وطن میں شمار نہیں ہوگا ، اور اگر امیدنہ ہوتو خود بخود ترک وطن میں شمار ہوجائے گا۔