مسجد میں ٹہرنے کے لیے مجنب کا تیمم کرنا
اگر مجنب شخص حمام جائے اور غسل کرنا بھول جائے تو کیا وہ مسجد میں داخل ہوسکتا ہے؟
جواب: جی نہیں داخل نہیں ہوسکتا ۔
جواب: جی نہیں داخل نہیں ہوسکتا ۔
جواب: مذکورہ تینوں صورتوں میں (حمل ٹھرنے کے بعد) نطفہ منتقل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ لیکن چونکہ ایسا کرنا عام طور پر حرام لمس و نظر کا باعث ہوتا ہے لہذا صرف ایسی صورت میں جائز ہے جہاں شدید ضرورت کا تقاضا ہو۔
جواب : عزاداری کے جلوسوں میں طبل اور جھانجھ ،تاشہ کا استعمال جیسا کہ مرسوم ہے کہ اس میں لہو کا سر اور ساز نہیں ہوتا کوئی اشکال نہیں ہے
جواب: اگر اس پر کوئی علامت یا نشانی نہیں ہے تو اس کو اپنی ملکیت بنا سکتاہے اور اگر اس پر کوئی نشانی ہے اور اس کو اس کے اصل مالک تک پہونچانا ممکن ہے تو اسے چاہئیے کہ اس کے مالک کو دیدے لیکن ان ممالک میں جہاں اسلام کے ساتھ جنگ ہو رہی ہے اس چیز کو اپنی ملکیت بنانے میں ہر حال میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
واط کے سلسلے میں، محصن اور غیر محصن میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
جواب: اس نے برا کام کیا ہے، لازم ہے کہ اس کو خوش زبانی کے ساتھ نہیں عن المنکر کیا جائے۔
اس طرح کے امور مجتہد جامع الشرائط کے زیر نظریا ایسے شخص کے زیر نظر انجام پانا چاہیے جو اس کی طرف سے ماٴذون ہو ۔
اگر عقلاء کے عرف کے مطابق ایسا کرنے میں اس قاری کا حق بنتا ہے تو جو اسے ریکارڈ کرنا چاہتا ہے اسے اس سے اجازت لینا ضروری ہے۔
اس سوال کے دو جواب ہیں:۱۔ ان سے مراد لوگوں کی تشویق اور تعلیم ہو؛ یعنی اگر لوگ گناہوں کے مرتکب ہوں اور رحمت الٰہی قطع ہوجائے تو راہ چارہ کیا ہے ۔۲۔ ترک اولیٰ کی طرف اشارہ ہو، البتہ ترک اولیٰ اس معنی میں نہیں ہے کہ کار حرام یا مکروہ انجام ہوا ہو، بلکہ ترک اولیٰ ممکن ہے مستحب ہو، کہ جو اپنے بڑے مسحتب کی نسبت ترک اولیٰ کا عنوان پیدا کرلے، اس مسئلہ کی شرح کو ہم نے ”پیام قرآن“ کی ساتویں جلد کے صفحہ ۱۰۳ پر تحریر کیا ہے ۔
افیم کا استعمال کرنا حرام اور ایک بہت بُرا کام ہے؛ لیکن دوباتیں جو آپ نے لکھی ہیں کوئی ایک بھی صحیح نہیں ہے ۔
اس طرح کے ذرّات یہاں تک کہ اگر ان کے باقی رہنے کا علم بھی ہو غصبکے احکام میں نہیں ہیں بلکہتلف کے حکم میں ہیں ۔
جواب: تما م وارثوں کو جنھیں میراث ملتی ہے، قصاص کا حق ہے، مگر شوہر اور زوجہ کہ انھیں قصاص کا حق نہیں ہے البتہ دیت کی رقم میں حصّہ دار ہیں ۔