سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

خبرنگاروں کے ذریعہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا وظیفہ انجام پانا

ایک خبرنگار اقدار کی پائمالی کے مقابل میں کس طرح امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرسکتا ہے؟

ایک خبر نگار امر ابالمعروف کے قوانین کے مطابق عمل کرسکتا ہے؛ وہ جگہ جہاں پر تاثیر کا احتمال ہو اور اُس پر کوئی ضرر بھی مترتب نہ ہو اور اس کام کا منکر ہونا بھی مسلّم ہو، تو وہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر عمل کرے، مگر یہ کہ اس کا کام (کہ جو واجب کفائی کے عنوان سے ہے) کو خطرہ ہو؛ اس صورت میں اس کام کو باواسطہ انجام دے؛ یعنی دوسروں کے ذریعہ۔

دسته‌ها: خبرنگار (صحافی)

دوسروں کے کہنے پر ایک خبرنگار کا اعتماد

ایک خبر نگار دوسرروں کی نقل کردہ خبر پر کس حد تک اعتماد کرسکتا ہے؟ اس بات پر توجہ رہے کہ وہ خبر حدّ تواتر کو نہیں پہنچی ہے؟

جب تک کوئی خبر حد تواتر کو نہ پہنچے اور اطمینان بخش قرائن کے ساتھ بھی نہ ہو تو اس کو محتمل خبر کی صورت میں ذکر کرے نہ قطع کی صورت میں ۔

دسته‌ها: خبرنگار (صحافی)

خبرنگاران اور ثقافتی حملوں کا مقابلہ

ایک خبر نگار، کس طرح ثقافتی حملوں کا مقابلہ کرسکتا ہے؟

ایک خبر نگار اُن لوگوں کو اطلاع رسانی کے ذریعہ جو لوگ اس کام کے مقابلے کے لئے آمادہ ہیں ایسے ہی معاشرے کی سطح پر اس کو نشر کرنے کے ذریعہ سے خصوصاً معاشرے میں اس چیز کی اطلاع پہنچانے کے ذریعہ کہ اس کام کے کتنے بڑے نقصانات ہیں اور معاشرے پر ان کا کتنا بُرا اثر ہوتا ہے، باواسطہ مدد کرسکتا ہے ۔

دسته‌ها: خبرنگار (صحافی)

مہر کی رقم کے ذریعہ استطاعت

ایک خاتون کا مہر ، اس کی استطاعت کے چند برابر ہے ، کیا اس کے مرنے کے بعد ا سکے وارثوں پر ، میراث تقسیم کرنے سے پہلے ترکہ سے حج کے اخراجات کو جدا کرنا واجب ہے ؟

جواب :۔ چنانچہ اس خاتون نے معمول کی مطابق اپنے شوہر سے مہر کی رقم وصول کرلی تھی ، تو مستطیع تھی اور اس کے ترکہ سے جدا کرنا واجب ہے اور اگر مہر کی رقم وصول نہیں کرپائی تھی تو مستطیع نہیں ہوئی تھی ۔

دسته‌ها: استطاعت

محارم کے ساتھ زنا بالجبر کا حکم

ایک خاتون نے اپنی۲۰/سالہ بیٹی کے ساتھ آکر اپنے شوہر کے خلاف جو اس وقت قید میں ہے، اپنے دفاع کی خاطر مجھے وکالت دی ہے، اس کا شوہر ایک سخت مزاج اور گھر کے اندر ڈکٹیٹر اور مطلق العنان حاکم تھا ، نعوذبالله تقریباً ۸/سال تک اپنی بیٹی سے زنا کرتا رہا جس کا نتیجہ ایک بے گناہ بچی ہے جو اس و قت سات سال کی ہوچکی ہے!! آپ سے گزارش ہے کہ باپ اور اس کی بیٹی کے بارے میں جو باپ کے ظلم وزیادتی کی وجہ سے اس کے نامشروع مطالبات مانتی رہی ، شرعی حکم بیان فرماتے ہوئے اس بچی کی شرعی اور قانونی وضعیت کو بھی روشن فرمائیں۔

جواب: چنانچہ باپ کا جرم ثابت ہوجائے، اس کا حکم ۳ بار سزائے موت ہے؛ محارم کے ساتھ زنا کی وجہ سے، عنف (زبردستی) کی وجہ سے اور زناء محصنہ کی وجہ سے اور اگر بیٹی مجبور تھی تو حد نہیں رکھتی، لیکن اگر بیوی اس دعوے کو ثابت نہ کرپائے تو شوہر حدقذف کا تقاضا کرسکتا ہے، مذکورہ بچی باپ کی طرف سے نامشروع ہے لہٰذا اس کی وارث نہیں بن سکتی؛ لیکن اس کا نفقہ وخرچ اس (زانی) کے اوپر ہے۔

دسته‌ها: زنا کی حد