شادی کی تقریبات میں ناچنا
کیا شادی کی تقریبات میں رقص کرنا جائز ہے ؟
رقص فساد کی جڑ ہےرقص کرنے میں اشکال ہے خواہ عورت عورت کے لئے رقص کرے یا مرد مردوں کے لئے رقص کرے یا عورت مردوں کے لئے البتہ عورت کا اپنے شوہر کے لئے رقص کرنے میںاشکال نہیں ہے
رقص فساد کی جڑ ہےرقص کرنے میں اشکال ہے خواہ عورت عورت کے لئے رقص کرے یا مرد مردوں کے لئے رقص کرے یا عورت مردوں کے لئے البتہ عورت کا اپنے شوہر کے لئے رقص کرنے میںاشکال نہیں ہے
جواب الف : اس طرح کے مسائل میں قاضی تحقیق کرنے پر ماٴمور نہیں ہے (یعنی یہ اسکی ذمہ داری میں شامل نہیں ہے )اور معائنہ کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ کوئی ضرورت پیش آجائے جو ایسا کرنے کاباعث ہوجواب ب: مزکورہ فرض میں فقط قانونی ڈاکٹر کا نظریہ کافی نہیں ہے
جواب: زنا اور لواط جیسے جرم میں اگر دونو ں شخص غیر مسلمان ہوں تو حاکم شرع مخیر ہے کہ اسلام کے قوانین کے مطابق حکم جاری کرے یا ان کو ان کی عدالتوں کی طرف بھیج دے لیکن اگر ایک طرف مسلمان ہو ، چنانچہ اگر زانی مسلمان ہے اسلام کے حکم پر اس کے ساتھ عمل ہوگا، دوسرے شخص کے مورد میں مخیر ہے کہ اسلام کے قوانین کے مطابق عمل کرے یا اس کو اس کی عدالت کی طرف بھیج دے۔
غالباً دیت لینا صغار کی مصلحت میں ہوتا ہے؛ لیکن بہت ہی نادر جگہیں ایسی ہےں کہ عفو یاقصاص صغار کی مصلحت میں ہو۔دونوں کو چاہیے کہ صغیر کی مصلحت کو مدنظر رکھیں۔
جواب : اگر فساد و مشکلات کا باعث ہے تو واجب ہے ۔
جواب:۔ اگر مسجد میں جماعت کرانا آپ کی مرادہے تو اجازہ کی ضرورت نہیں ہے اور اگر کوئی دوسری چیز مقصود ہے تو تحریر کریں تاکہ جواب دیا جائے۔
جواب: جس قدر کر سکتاہے اور قدرت رکھتاہے ،اسی قدر اپنی نذر پر عمل کرے۔
اقتصاد کی اس قسم کی جھوٹی فعالیّت جائز نہیں ہے ، یہ مغربی دنیا کی بدترین دھوکہ دھڑی ہے، ایسا کذنے والا شریعت کی رو سے مستحق سزا ہے، اس لئے کہ وہ لمبی رقم جو بعض لوگوں کو دی جائے گی، نہ تو پیداوار سے حاصل ہوتی ہے اور نہ تجارت سے وصول ہوئی، بلکہ دھوکہ سے دوسروں کا مال ہڑپ کرکے کچھ حصہ، ادارے کے لئے، کچھ شریک ہونے والوں کے لئے اور ظاہر کو بچانے کے لئے ممکن ہے کچھ رقم کو نیک کاموں سے مخصوص کردیں، یہ عجوبہ اقتصادی پروگرام غیرممالک سے آئے ہیں، امید ہے مربوط محکمہ متوجہ ہوجائے اور اس طرح کے مسائل سے دھوکہ نہ کھائے، قابل احترام اسلامی حکومت پر لازم ہے اس مسئلہ میں مداخلت کرے اور اس غلط اقتصادی فعالیت کی روک تھام کرے، اس لئے کہ جب اس میں شریک حقداروں کی تعداد زیادہ ہوجائے گی اور عملی طور پر پروگرام ایک مقام پر موقوف ہوجائے گا اور شریکوں کی کثیرت تعداد کوکچھ وصول نہیں ہوگا تب ممکن ہے کہ معاشرے میں شور وشرابہ ہو، ہماری عزیرالقدر قوم پر بھی ہوشیار رہنا ضروری ہے تاکہ اس قسم کے جال میں نہ پھنسیں ۔
سر کا مسح کرنے میں اشکال ہے لیکن پیروں کا دوبارہ مسح کرنے سے وضو باطل نہیں ہوتا ۔
جواب:۔ زمینی راستہ معیا ر ہے اور اس مسئلہ کی دلیل مطلق طور پر راستہ کہنا ہے اس لئے کہ مطلق( بغیر قید و شرط کے ) راستہ کہا جائے (یعنی فقط راستہ کہاجائے نہ ہوائی راستہ اور نہ زمینی راستہ ) تومعمولی راستہ مراد ہوتا ہے خصوصاً ہوائی سیدھا راستہ ، عام معمولی راستہ سے جس سے لوگ آمد و رفت کرتے ہیں ، کم ہوتا ہے ، اگر سید ھا راستہ معیار ہوتا تو روایات میں صراحت سے بیان کیا جاتا ( چونکہ بیان نہیں ہوا ہے ، لہٰذا عام اور معمولی راستہ مراد ہے مترجم )
جواب:۔ بدعت وہ ہے جو دین میں جزء کی حیثیت اور قصد سے انجام دے یا عمل میں ایسے مطلب ( جزء دین ہونے ) کا تعارف کرائے ، لہٰذا اگرمصافحہ مطلق مطلوبیت کی نیت سے جو اس میں پائی جاتی ہے ، انجام دے اور کبھی کبھی اسے ترک کردے تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
جواب: اگر کپڑے یا کتے کا جسم گیلا نہ ہو تو نہ لباس نجس ہو گا اور نہ مسجد ۔
جواب: جائز نہیں ہے مگر یہ کہ ہاسپیٹل کے ذمہ داران، تمام اسٹاف اور کارکنان کو کسی مصلحت کے تحت ایسا کرنے کی اجازت دے دیں۔