مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 345وضو (256)

وضوئے جبيرہ

مسئلہ 345 : اگر اعضائے وضو ميں سے کسي عضو پر زخم، پھوڑا ہو يا وہ عضو ٹوٹ گيا ہو اور اس کا اوپر ي حصہ کھلا ہو او رخون نہ ہو اور پاني بھي مضر نہ ہو تو حسب معمول وضو کرےمسئلہ 346 : اگرزخم، پھوڑا يا سکستگي چہرے يا ہاتھوں پر ہو اور اس کا اوپري حصہ کھلا ہوليکن پاني ڈالنا اس کے لئے مضر ہو تو اس کے اطراف کا دھولينا کافي ہےالبتہ اگر گيلے ہاتھ کا پھير نا مضر نہ ہو تو اپنا گيلا ہاتھ اس کے اوپر پھيرے اور اگر مضر ہو تو ايک پاک کپرا رکھ کر اس پر گيلے ہاتھ کا پھيرنا مستحب ہے.

مسئله شماره 284وضو (256)

وضو کے شرائط

مسئله 284: وضو میں بارہ چیزیں شرط ہیں 1۔وضوکاپانی پاک ہو 2۔ وضوکاپانی مطلق ہو،اس لیے مضاف اور نجس پانی سے وضو باطل ہے چاہے نہ جانتا ہو یا بھول گیاہو اور اگر اس وضو سے نماز پڑھ لی ہے تو اس نمازکوبھی دوبارہ پڑھے۔

مسئله شماره 323وضو (256)

وضو کے احکام

مسئلہ 323 : اگر انسان با وضو ہو اور شک کرے کہ وضو باطل ہوا کہ نہيں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ وضوباقي ہے اور کوئي باوضو نہ ہو اور شک کرے کہ وضو کيا کہ نہيں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ اس نے وضو نہيں کيا.

مسئله شماره 283وضو (256)

وضو کي دعائيں

مسئلہ283 وضوکرنے والے کے لئے مستحب ہے کہ جب پاني پرنظرپڑے تو يہ دعاپڑھے :بسم اللہ وباللہ والحمدللہ الذي جعل الماء طہوراولم يجعلہ نجسا“اورجب وضوسے پہلے اپنے ہاتھوں کودھوئے تويہ دعاپڑھے :”اللہم اجعلني من التوابين واجعلني من المتطہرين“اورکلي کرتے وقت يہ دعاپڑھے :اللہم لقني حجتي يوم القاک واطلق لساني بذکرک “اورناک ميں پاني ڈالتے وقت يہ دعاپڑھے :اللہم لاتحرم علي ريح الجنةواجعلني ممن يشم ريحہاوروحہاوطيبہا“اورچہرہ دھوتے وقت يہ کہے :اللہم بيض وجہي يوم تسودفيہ الوجوہ ولاتسودوجہي يوم تبيض فيہ الوجوہ“اورداہنے ہاتھ کودھوتے وقت يہ دعاپڑھے :”اللہم اعطني کتابي بيميني والخلدفي الجنان بيساري وحاسبني حسابا يسيرا“اوربائيں ہاتھ کودھوتے وقت يہ دعاپڑھے :”اللہم لاتعطني کتابي بشمالي ولامن وراء ظہري ولاجعلہامغلولةالي عنقي واعوذبک من مقطعات النيران “اورجب سرکامسح کرے تويہ پڑھے :اللہم غشني برحمتک وبرکاتک وعفوک “اورجب پير وں کامسح کرتے وقت يہ دعاپڑھے :”اللہم ثبت قدمي علي الصراط يوم تزل فيہ الاقدام واجعل سعي في مايرضيک عني ياذالجلال والاکرام“

مسئله شماره 257وضوئے ترتیبی (257)

چہرے کا دھونا

مسئلہ257۔ چہرے کو لمبائی میں پیشانی کے اوپر،یعنی سرکے بال اگنے کی جگہ سے تھوڑی کے نیچے تک اورچوڑائی میں بیچ والی انگلی اور انگوٹھے کے درمیان جتناحصہ آجائے اس کادھونا ضروری ہے ،اس میں سے اگرتھوڑا سابھی نہ دھویا گیا تو وضو باطل ہے اس لئے یہ یقین پیدا کرنے کے لئے کہ پوری مقدار دھولی ہے بتائی ہوئی مقدارسےتھوڑا زیادہ دھو لیناچاہئے۔

مسئله شماره 263وضوئے ترتیبی (257)

ہاتھوں کا دھونا

مسئلہ263۔ چہرے کودھونے کے بعدداہنے ہاتھ کوکہنی سے لے کرانگلیوں کے سرے تک دھوناچاہئے اس کے بعدبائیں ہاتھ کوبھی اسی طرح دھوناچاہئے۔

مسئله شماره سر کا مسح ((270وضوئے ترتیبی (257)

سر کا مسح ((270

مسئلہ269۔ ہاتھوں کودھونے کے بعدوضوکے پانی کی تری جوہاتھ میں رہ گئی ہے اسی سے سرکے اگلے حصہ کامسح کرناچاہئے اور احتیاط واجب هے که (مسح) داہنے ہاتھ سے ہو اور بهتر یه هے که اوپر سے نیچے کی طرف ہاتھ کھینچے ویسے نیچے سے اوپر کی طرف کھینچنے میں بھی اشکال نهیں هے ۔

مسئله شماره 272وضوئے ترتیبی (257)

پیر کا مسح

مسئلہ272۔سرکے مسح کے بعد چاهئے که اسي تري سے جو هاتھ ميں باقي هے کسي ايک انگلي کے سرے سے (سوائے کني انگلي دوسري انگليوں ميں سے کسي ايک کے سرے سے مسح کرنا بھي کافي هے) پير کے اٹھان تک اور احتياط مستحب يه هے که ٹخنوں تک مسح کرے.

مسئله شماره 258 چہرے کا دھونا (257)

اگر کسی کا چہرہ یا انگلیاں زیادہ بڑی یا زیادہ چھوٹی ہوں

مسئلہ 258 اگر کسي کي انگلياں حد سے زيادہ بڑي يا حد سے زيادہ چھوٹي ہوں تو ان کا اعتبار نہيں ہوگا?بلکه عام طورسے لوگ اپنے چہرے کودھوتے ہيں اس کوبھي اتناہي دھوناہوگا،اسي طرح جس کے بال اگنے کي جگہ بہت اوپريا بہت نيچے ہوتو اس کو بھي عام لوگوں کي طرح اپنے چہرے کودھوناہوگا،

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی