زکات ادا کرنے سے پہلے غلات کا مصرف
مسئلہ 1594:اگر زکوة دينے سے پہلے گيہو ں ،جو ،کجھور ،انگو ر ميں سے تھوڑ ي سي مقدار کو صرف کر لے يا کسي کو ديدے تو اس کي زکوة ديني ہوگي .
مسئلہ 1594:اگر زکوة دينے سے پہلے گيہو ں ،جو ،کجھور ،انگو ر ميں سے تھوڑ ي سي مقدار کو صرف کر لے يا کسي کو ديدے تو اس کي زکوة ديني ہوگي .
مسئلہ 1595: اگر مالک زکوة واجب ہو نے کے بعد مرجائے تو اس کے مال سے زکوة دي جائے گي اور اگر واجب ہو نے سے قبل مرجائے تو ورثاء کے اوپر زکوة ہے وہ اس طرح کہ جس کا حصّہ نصاب بھر ہو گا اس پر زکوة واجب ہو گي .
مسئلہ 1596: حاکم شرع کو اختيار ہے کہ زکوة اکٹھا کرنے لئے کسي شخص کو معين کردے جو گيہوں اور جو کے صاف ہونے کے بعد يا کجھو ر و انگو ر کے خشک ہو نے کے بعد زکوة اکٹھا کرے اور اگر کوئي زکوة دينے سے انکار کرے تو زبر دستي اس سے وصول کرسکتا ہے کيوں کہ زکوة غريبو ں کا حق ہے .
مسئلہ 1597: زراعت يا باغ کو اگر زکوہ واجب ہونے سے قبل خريدے تو زکوہ خريد نے والے پر ہے اور اگر زکوہ واجب ہونے کے بعد خريدے تو زکوہ بچنے والے پر واجب ہے.
مسئلہ 1598: گيہوں، جو، کجھور، انگور کے خريد نے والے کو اگر معلوم ہو کہ بيچنے والے نے اس کي زکوہ ديدي ہے تو اس پر کچھ واجب نہيں ہے بلکہ اگر شک ہو تب بھي کچھ واجب نہيں ہے ليکن اگر معلوم ہو کہ اس کي زکوہ نہيں دي ہے تو نسبت بہ زکوہ معاملہ باطل ہے اگر حاکم شرع اجازت ديدے تو صحيح ہے اور ايسي صورت ميں مقدار زکوہ کي قيمت بيچنے والے سے وصول کي جا ئے گي اور اگر اگر حاکم شرع اجازت نہ دے تو زکوہ خريدار سے وصول کي جا ئے گي اور اگر خريدار نے اس کي قيمت بچنے والے کو ديدي ہے تو اس سے واپس لے لے.
مسئلہ 1599:اگر گيہوں، جو، کجھور، کشمش کا وزليکن ن سو کھنے سے پہلے مقدار نصاب بھر ہو سوکھنے کے بعد نصاب سے کم، ہوجائے تو زکوہ واجب نہيں ہے.
مسئلہ 1601:جن غلات کي زکوہ ديدي گئي ہو تو چاہے چند سال اس کے پاس وہ علي رہيں ان ميں دوبارہ زکوہ واجب نہ ہوگي.
مسئلہ 1602: گيہوں، جو، کجھور، انگور کي اب پاشي اگر بارش، نہر، زمين کي تري سے ہو تو اس کي زکوہ دسواں حصہ ہے اور اگر کنويں کے پاني سے (چاہے وہ کنواں بہت گہرا ہويا متوسط گہرا ہو يا کم گہرا ہو) يا ڈول سے يا کنويں سے ہاتھ سے پاني نکال کريا حيوان سے کھينچ کر ہو تو اس کي زکوہ اکيسواں حصہ ہے.
مسئلہ 1603: اگر کسي کھيت کي ابپاشي دونوں چيزوں سے ہو ليکن ايک اتنا کم ہو کہ وہ حساب ميں نہ ائے (مثلا زيادہ تر بارش کے پاني سے ہو اور بہت معمولي سي اب پاشي کنويں سے ہو) تو جس سے زيادہ سيراب ہوا ہے اسي اعتبار سے زکوہ ہوگي ليکن اگر دونوں سے قابل توجہ مقدار سے کھيتي سيراب ہوئي ہے مثلا نصف () يا ثلث () مدت تو بارش کے پاني سے اور باقي کنويں سے سيراب کي کي ہو تو ادھے کي زکواہ دسواں حصہ دے اور ادھے کي اکيسواں حصہ دے.
مسئلہ 1608: کجھور کے درخت يا انگور کو اگر خريدا جائے تو اس کي قيمت يقينا جزء مصارف نہ ہوگي ليکن اگر کجھور يا انگور کو پکنے سے پہلے خريدے تو احتياط واجب ہے کہ اس کي بھي قيمت محصول سے کم نہ کرے اسي طرح زمين خريد نے کے لئے جو رقم لگائي ہے اس کو بھي محصول سے کم نہ کياجائے.
مسئلہ 1609: اگر کوئي شخص چند شہروں ميں گيہوں يا کجھور يا جو يا انگور رکھتا ہو اور سب کا محصول ايک وقت پر نہ ہو تا ہو تب بھي سب ايک سال کے محصول شمار ہونگے چنانچہ جو چيز پہلے حاصل ہو اور وہ نصاب کي مقدار کے برابر ہو تو اس کي زکوہ ديدے اور باقي کي زکوہ اس وقت دے جب وہ حاصل ہو اور اگر جو چيز پہلے حاصل ہوئي ہے وہ نصاب بھر نہ ہو تو انتظار کرے يہاں تک کہ باقي فصليں حاصل ہوں اور جب سب ملاکر کر نصاب بھر ہوں تو زکوہ واجب ہے.
مسئلہ 1610: اگر کجھور يا انگور کا درخت سال ميں دو مرتبہ ميوہ دے اور سب کا مجموعہ نصاب بھرہوتو بناں بر احتياط واجب اس کي زکوہ دے.