جس قرض کي ادائيگي کا وقت نہ آيا ہو اس ميں صلح کرنا
مسئلہ1846:جس کا کسي پر قرض ہو اور ادائيگي قرض کا وقت نہ اياہواور قرض دينے والا اپنے قرضوں کي کچھ مقدار کم کرکے صلح کرے اور باقي قرض کو نقدا وصول کرے تو درست ہے مثلا دس ہزار قرض دے رکھاتھا کہ چھ ماہ کے بعد واپس لوٹانا، اب وقت سے پہلے ايک ہزار روپے سے صرف نظر کرکے قرضدار کي مرضي سے نوہزار نقد لينے پر راضي ہو تو جائزہے.