بڑا بيٹا معلوم نہ ہو
مسئلہ1209 : اگر یہی معلوم نہ ہو کہ بڑا بیٹا کون ہے ”یعنی لڑکوں کی تاریخ پیدائش صحیح طور سے واضح نہ ہو“ تو ماں باپ کے نماز و روزہ کی قضا کسی پر واجب نہیں ہے۔ ہاں احتیاط مستحب ہے کہ وہ لڑکے آپس میں تقسیم کرلیں۔
مسئلہ1209 : اگر یہی معلوم نہ ہو کہ بڑا بیٹا کون ہے ”یعنی لڑکوں کی تاریخ پیدائش صحیح طور سے واضح نہ ہو“ تو ماں باپ کے نماز و روزہ کی قضا کسی پر واجب نہیں ہے۔ ہاں احتیاط مستحب ہے کہ وہ لڑکے آپس میں تقسیم کرلیں۔
مسئلہ ۱۵۵۴: جو بڑی نہریں جواہرات اور صدف کےپلنے اور شکار کی جگہ ہوں اگر ان سے جواہرات نکالے جائیں تو ان میں بھی خمس ہے۔
مسئلہ 2406: کسي شخص کے مرنے کے بعد اس کا قران، انگوٹھي، تلوار، پہنا ہو لباس، جس لباس کو پہننے کے لئے بناياتھا يہ سب چيزيں ميت کي بڑے لڑکے کي ہوں گي اور اگر يہ چاروں چيزيں يا ان ميں سے کوئي ايک متعدد ہو مثلا در قران مجيد ہو اور ميت دونوں کو استعمال کرتي رہي ہو تو وہ سب بھي بڑے لڑکے کا ہوگا.
مسئلہ 1532: اگر معدن بڑے معادن ميں سے ہو اور مباح يا ملکي زمين ميں ہو تو حاکم شرع (مجتہد عادل) اس کے نکالنے اور امور مسلمين پر خرچ کرنے کا حق رکھتا ہے اور اس صورت ميں نکالنے والوں کو حاکم شرع کے نظريہ کي رعايت کرنا ہوگي.
مسئلہ 2132 اگر کوئي اپني بھاوج کو محرم بنانا چاہتا ہے تو کسي دودھ پينے والي بچي سي اس کے ولي کي اجازت سے متعہ کرے اور اپني بھاوج سے کامل دودھ پلوارے ليکن بنابر احتياط واجب متعہ کي مدت اتني ہو کہ لڑکي اس ميں جنسي استفادے کے قابل ہوسکتي ہو اور اس عقد ميں بچي کے لئے مصلحت بھي ہو جب دودھ پلانے کي مدت ختم ہوجائے تو باقي مدت کو بخش بھي سکتاہے اسي طرح بھاوج محرم ہوجائے گي.
مسئلہ292 اگربھولے سے غصبي پاني سے وضوکرلياہوتووضوصحيح ہے البته اگر خود اسي نے غصب کيا هو تو ايسي صورت ميں اشکال هے.
مسئلہ ۱۳۴۶: اگر کوئی بھولے سے جماع کرے یا جماع پر اس قدر مجبور کیاجائے کہ اس کا اختیار نہ رہے تو روزہ باطل نہیں ہوتا لیکن اگر جماع کرتے ہوئے یادآجائے یا مجبوری ختم ہوجائے تو فورا جماع کو ترک کردے ورنہ اس کا روزہ باطل ہوجائے گا۔
مسئلہ 1107: اگر کوئي نماز کے ايک ياکئي سجدوں کو بھول جائے تو نماز کے بعد قضا کرے (ليکن اگر ايک ہي رکعت کے دو سجدے بھول جائے تو نماز باطل ہے) اسي طرح اگر تشہد کو بھول گيا ہے تو بلا فاصلہ نماز کے بعد اس کي قضا کرے اور تشہد و سجدہ کي قضا کرنے کے علاوہ بنابرا حتياط واجب ہر ايک کے لئے دو سجدہ سہو بجالا ئے (ليکن جيسا کہ پہلے بيان کيا گيا ہے تشہد سجدہ سہو بھولے ہوئے تشہد کي جگہ کافي ہوجاتا ہے).
مسئلہ 1109 : اگر ایک سجدہ اور تشہد کو بھول جائے تو احتیاط واجب ہے کہ جس کو پہلے بھولا ہو اس کی قضابھی پہلے کرے اور اگر یہ معلوم نہ ہو کہ پہلے کون سا بھولا ہے تو بنابر احتياط واجب ایک سجدہ اس کے بعد ایک تشہد پھر ایک سجدہ کی قضا کرے تاکہ یقین ہوجائے کہ جس ترتیب سے بھولا ہے اسی ترتیب سے قضابجا لایا۔
مسئلہ 1095 : بھولے سے نماز احتياط ميں اگر اجزاء کي کمي يا زيادتي ہوجائے تو اس کے لئے سجدہ سہو واجب نہيں ہے.
مسئلہ 1114 : سجدہ یا تشہد کی قضا کے لئے نماز کے بعد نیت کرکے (اللہ اکبر کہے بغیر یا اور کسی چیز کے اضافہ کے بغیر) سجدہ یا تشہد بجا لائے اور بناء بر احتیاط واجب اس کے بعد سجدہ سہو بجا لائے،بھولے هوئے تشهد کي قضا کے ساتھ سلام بھي پڑھنا چاهئے۔
مسئلہ 2267: اگر کسي مسلمان کي جان بھوک يا پياس سے خطرہ ميں ہو تو سب پر واجب ہے کہ اس کے لئے کھانے پينے کا انتظام کرکے اس کو نجات ديں.