مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2107شادي کے مختلف مسائل (2094)

کسي دوسرے مرد سے شادي کرنے کے بعد پهلا شوهر واپس آجائے

مسئلہ 2107: اگر عورت کو يقين ہوجائے کہ اس کا شوہر سفر ميں مرگيا ہے اور وہ وفات کي عدت رکھے اس کے بعد دوسري شادي بھي کرے ليکن بعد ميں اس کا پہلا شوہر سفر سے واپس اجائے تو وہ عورت دوسرے شوہر سے عليحدگي اختيار کرلے اور پہلے شوہر کے لئے حلال ہے ليکن اگر دوسرے شوہر نے اس سے مجامعت بھي کرلي ہو تو پھر عورت پہلے عدت رکھے (اس کے بعد پہلے شوہر کي پاس جائے) اور احتياط واجب ہے کہ دوسرا شوہر طے شدہ مہر بھي ادا کرے اور اگر مہر المثل زيادہ ہو تو مہر مثل ہي ادا کرے.

مسئله شماره 2108دودھ پلانا (2108)

وہ افراد جو دودھ پلانے کي وجہ سے محرم ہو جاتے ہيں

مسئلہ 2108: ائندہ مسائل ميں ذکر کي جانے والي شرائط کے مطابق اگر کوئي عورت کسي بچہ کو دودھ پلادے تو وہ عورت ماں کي حکم مين ہوجائے گي اور اس کا شوہر (يعني جس کا دودھ ہے) باپ کے حکم ميں وجائے گا، اور اس شوہر کا باپ دادا اور اس کي ماں دادي، اس کے بھائے چچا، اس کي بہن پھوپھي اور اس کے بچے (شيرخوار) کے بھائي ، بہن شمار ہوں گے اسي طرح دودھ پلانے والي عورت کا باپ نانا، اس ک کي ماں ناني اور اس کے بھائي بہن، مامو و خالہ ہوجائيں گے اس طرح عورت جس لڑکي کو دودھ پلادے وہ لڑکي اس کے شوہر پر حرام ہوجائے گيبشرطيکہ اس نہ عورت سي ہمبستري کي ہو اسي طرح انسان بيوي کي رضاعي ماں سے بھي شادي نہيں کرسکتا کيونکہ وہ بھي ساس کے حکم ميں ہے.دوسرے لفظوں ميں اس طرح سمجھيں کہ جس بچہ کو ان شرائط کے ساتھ دودھ پلا ديا جائے درج ذيل افراد اس بچہ کے محرم ہوجائيں گے1 خود دودھ پلانے والي عورت وہ رضاعي ماں کہلائے گي2 دودھ پلانے والي عورت کا وہ شوہر جس کا دودھ پلايا ہے وہ رضاعي باپ کہلائے گا3 دودھ پلانے والي عورت کے ماں ، باپ اور ان کے ماں باپ اور پر جہاں تک سلسلہ چلاجالے چاہے وہ رضاعي ماں باپ ہوں،4 دودھ پلانے والي عورت کے بچے چاہے وہ پيدا ہوچکے ہوں يا بعد ميں پيدا ہوں.5 دودھ پلانے والے عورت کي اولادوں کے بچے چاہے ان کا سلسلہ جتنے نيچے تک چلاجائے چاہے اس کے اولاد سے پيدا ہوئے ہوں يا اس کي اولاد نے ان کو دودھ پلاياہو6 دودھ پلانے والے عورت کے بہن بھائي چاہے وہ رضاعي ہي ہوں7 دودھ پلانے والے عورت کے چچا ، پھوپھي خواہ رضاعي ہي ہو8 دودھ پلانے والے عورت کے ماموں و خالہ اگرچہ رضاعي ہي ہوں9اس عورت کے شوہر کي اولاد (يعني جس شوہر کا دودھ پلا ياہے) چاہے چتنے نيچے تک چلے جائيں چاہے وہ رضاعي ہوں10 دودھ پلانے والي عورت کے شوہر کے والدين (جبکہ دودھ اس شوہر کا ہوچاہے جتنا اوپر سلسلہ چلاجائے11 دودھ پلانے والي عورت کے شوہر کے بھائي، بہن کہ جس کا دودھ ہے چاہے وہ رضاعي بھائي بہن ہوں12 دودھ پلانے والي عورت کے چچا، پھوپي ، مامو، خالہ (يعني جس شوہر کا دودھ پلا يا ہے) چاہے جتنا اوپر سلسلہ چلا جائے چاہے وہ رضاعي ہوں? اسي طرح کچھ اور افراد بھي دودھ پلانے کي وجہ سے محرم ہوجاتے ہيں جن کا ذکر بعد ميں ائے گا.

مسئله شماره 2109دودھ پلانا (2108)

دودھ پلانے کے احکام

مسئلہ نمبر 2109: اگر کوئي عورت کسي شير خوار بچے کو بعد ميں بيان کي جانے والي شرائط کے مطابق دودھ بلادے تو اس بچہ کا باب دودھ ملانے والي کي ان لڑکيوں سے بھي شادي نہيں کرسکتا جو پيدا ہوچکي ہيں اور بنابر احتياط واجب شوہر کے رضاعي لڑکيوں سے بھي شادي نہ کرے البتہ دودھ پيانے والے عورت کي ان رضاعي لڑکيوں سے شادي کرسکتا ہے جو دوسرے شوہر کے دودھ سے ہوں.

مسئله شماره 2116دودھ پلانا (2108)

دودھ پلانے کے شرائط جو کہ محرم بننے کا سبب ہے

مسئلہ 2116:اگر عورت کسي بچہ کو دودھ پلادے تو نو شرطوں کے ساتھ محرم بننے کا سبب ہوگا.1 دودھ ولادت کي سبب سے اتراہو? لہذا اگر کسي عورت کے پستان ميں ولادت کے بغير دودھ اترا ائے اور عورت اس دودھ کو کسي بچہ کو پلادے تو وہ محرم ہونے کا سبب نہيں بنے گا2 بچہ زندہ عورت کا دودھ پئے لہذا اگر مردہ عورت کے پستان ميں منہ لگا کرپئے تويے کارہے.3 عورت کا دودھ حرام سے نہ ہو اس لئے زنا زادہ بچے سے انے والے دودھ کو کسي اور بچہ کو پلاديا جائے تو وہ کسي کا محرم نہ ہوگا4 دودھ کو پستان ميں منہ لگا کرپئے ليکن احتياط واجب ہے کہ اگر دودھ کو بچہ کے گلے ميں پٹکا کر پلائے تو وہ اس عورت اور اس کے محارم سے شادي نہ کرے5 دودھ ميں کوئي اور چيز نہ ملائي جائے6 دودھ ايک ہي شوہر کا ہو بنابرايں جس عورت کے يہاں دودھ ہو اگر اس کو طلاق ديدي جائے اور وہ عورت دوسرے مرد سے شادي کرنے کے بعد حاملہ ہوجائے اور وضع حمل تک پہلے شوہر کا دودھ باقي ہو مثلا کسي بچہ کو پہلے شوہر کے دودھ کو اٹھ مرتبہ پلائے اور ولادت کے بعد دوسرے شوہر کے دودھ کو اٹھ مرتبہ پلائے اور ولادت کے بعد دوسرے شوہر کے دودھ کو سات مرتبہ پلائے تو وہ بچہ کسي کا محرم نہيں ہوگااسي طر ح اگر عورت کسي بچہ کو پہلے شوہر کا دودھ کامل طور سے پلائے اور دوسرے شوہر کے دودھ کو دوسرے بچے کو کامل طرح سي پلائے تو يہ دونوں بچے ايکدوسرے کے محرم نہيں ہوں گے7 بچہ بيماري کي وجہ سے دودھ کو الٹ نہ دے ليکن ايسي صورت ميں احتياط واجب ہے کہ دودھ پلانے کي وجہ سے جو لوگ محرم ہوجاتے ہيں وہ اس بچہ سے نہ شادي کرے نہ محرمانہ نگاہ ڈاليں8 بچہ پندرہ مرتبہ يا ايک دن ورات (جيسا کہ بعد والے مسئلے ميں ا?ئے گا) کامل طور سے دودھ پئے يا پھر اس بچے کو اتنا دودھ پلا يا جائے کہ لوگ کہيں اس بچے کي ہڈي اسي دودھ سے مضبوط ہوئي ہے اور اس کا گوشت بھي اسي دودھ سے بناہے اور احتياط مستحب ہے کہ اگر دس مرتبہ بچہ دودھ پي لے تو جولوگ دودھ پينے سے محرم ہوجاتے ہيں نہ اس سے شادي کريں اور نہ محرمانہ نگاہ ڈاليں.9 دودھ پينے والے بچے کي عمر دوسال پوري نہ ہوئي ہو بنابرايں اگر دو سال پورے ہونے کے بعد بچے کو دودھ پلاياجائے تو وہ کسي کا محرم نہ ہوگا حديہ ہے کہ اگر دوسال پورے ہونے سے پہلے چودہ مرتبہ دودھ پلايا ہو اور دو سال پورے ہونے کے بعد ايک مرتبہ پلا ياجائے تو وہ بچہ کسي کا محرم نہيں ہوگا ليکن اگر عورت کو بچہ جنے ہوئے دو سال ہوجائيں اور دودھ باقي رہے ہوئے دوسال ہوجائيں اور دودھ باقي رہے اور وہ کسي بچہ کو وہ دودھ پلادے تو احتياط واجب يہ ہے کہ جو عورتيں دودھ کي وجہ سے محرم ہوجاتي ہيں اس بچہ سے نکاح نہ کرے اور نہ محرمانہ نگاہ ڈاليں.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی