محارم کي طرف ديکھنے کي حد
مسئلہ 2084: جو مرد و عورت اپس ميں محرم ہيں جيسے بھائي بہن، وہ ايکدوسرے کے بدن کو اس حد تک ديکھ سکتے ہيں جتنا محارم کے در ميان معمول ہے اس کے علاوہ ديکھنے ميں احتياط يہ ہے کہ نہ ديکھے.
مسئلہ 2084: جو مرد و عورت اپس ميں محرم ہيں جيسے بھائي بہن، وہ ايکدوسرے کے بدن کو اس حد تک ديکھ سکتے ہيں جتنا محارم کے در ميان معمول ہے اس کے علاوہ ديکھنے ميں احتياط يہ ہے کہ نہ ديکھے.
مسئلہ 2085: لذت کي نظر سے ايک مرد دوسرے مرد کے بدن کو نہيں ديکھ سکتا اسي طرح عورت کا دوسري عورت کے بدن پر لذت کي نظر سے ديکھنا حرام ہے.
مسئلہ 2086:نامحرم عورت کا فوٹو کھينچنا حرام نہيں ہے ہاں اگر چہرہ اور ہاتھ کے علاوہ بر پر نظر کرنا ضروري ہو تو پھر نہيں ہے.
مسئلہ 2087: اگر عورت شرعي پردے کي پابندہے تو اس کے اس فوٹو کا ديکھنا اشکال رکھتاہے جو بغير پردے کي ہو ہاں اگر اس عورت کو نہ پہچانتا ہو اور ديکھنے سے کوئي دوسرا مفسدہ بھے لازم نہ اتا ہو تو ديکھ سکتا ہے.
مسئلہ 2088:اگر ڈاکٹر يا ديکھ بھال کرنے والے کے لئے بيمار عورت کے بدن پر ہاتھ لگانا ضروري ہو تو داستانہ يا ايسي کوئي چيز پہن کر ہاتھ لگائے اسي طرح ڈاکٹر يا مرد کي ديکھ بھال کرنے والي عورت يا مرد، عورت يا مرد کے بدن پر ہاتھ لگانے کے لئے مجبور ہو تو داستانہ و غيرہ پہن کر ہاتھ لگائے ليکن اگر مجبوري و ضرورت ہو تو کوئي حرج نہيں ہے.
مسئلہ 2089 مرد ڈاکٹر اگر نامحرم عورت کو علاج کے سلسلے ميں ديکھنے پر ہو تو ديکھ سکتاہے.
مسئلہ 2092: نامحرم عورت کي اواز کا سننا اگر لذت کے ارادے سے نہ ہو اور گناہ ميں پڑنے کا خطرہ نہ ہو تو جائز ہے ليکن عورت کے لئے ضروري ہے کہ اپني اواز کو اس طرح استعمال نہ کرے جو ہوس انگيز ہو.
مسئلہ 2093:عدالتوں ميں گواہي کے لئے يا ايسے ہي کسي اہم کام کے لئے نامحرم عورت کو شناخت کرنے کے لئے اس کو ديکھنا جائز ہے.
مسئلہ 2095:اگر عقد ميں شرط ہو کہ عورت کنواري ہو اور بعد ميں پتہ چلے کہ کنواري نہيں تھي تو مرد عقد کو توڑ سکتاہے.
مسئلہ 2095:احتياط واجب ہے نا محرم مرد عورت ايسي تنہائي کي جگہ پر جہاں کوئي نہ ہو اور کسي کے وہاں انے کي اميد بھي نہ ہو نہ رہيں بلکہ اگر وہاں نماز پڑھيں تب بھي اشکال ہے.
مسئلہ 2096: شوہر کا ارادہ چاہے شروع سے يہي ہو کہ مہر نہ دوں گا پھر بھي عقد صحيح ہے ليکن مہر دينا اس پر بہرحال واجب ہے.
مسئلہ 2097: مسلمان زيادہ مسلمان اگر مرتد ہوجائے يعني خدا يا رسول کا منکر ہوجائے يا اسلام کے کسي مسلم حکم کا مثلا نماز و روزہ کے وجوب کا منکر ہوجائے اور يہ انکار اسطرح ہو کہ اس کا نتيجہ خدا و ر سول کے انکار کي طرف پٹتاہو تو اس کا عقد باطل ہوجاتاہے اور اس کي بيوي پر واجب ہے کہ اس سے کنارہ کشي کرے اور وفات کي عدت رکھے عدہ کے بعد دوسري شادي کرسکتي ہے اور اگر عورت يائسہ ہو يا اس سے ہم بستري نہ بہوئي تو پھر عدت کي ضرورت نہيں ہے.