مرتد ہونے کي وجہ سے عقد کا باطل ہونا اور اس کے ديگر احکام
مسئلہ 2097: مسلمان زيادہ مسلمان اگر مرتد ہوجائے يعني خدا يا رسول کا منکر ہوجائے يا اسلام کے کسي مسلم حکم کا مثلا نماز و روزہ کے وجوب کا منکر ہوجائے اور يہ انکار اسطرح ہو کہ اس کا نتيجہ خدا و ر سول کے انکار کي طرف پٹتاہو تو اس کا عقد باطل ہوجاتاہے اور اس کي بيوي پر واجب ہے کہ اس سے کنارہ کشي کرے اور وفات کي عدت رکھے عدہ کے بعد دوسري شادي کرسکتي ہے اور اگر عورت يائسہ ہو يا اس سے ہم بستري نہ بہوئي تو پھر عدت کي ضرورت نہيں ہے.