اگر سادات کاروبار کے لئے سرمائے کے ضرورت مندہوں
مسئلہ ۱۵۷۸: اگر فقیر سادات ایک ایے سرمایہ کے محتاج ہوں جس سے اپنا کار و بار چلا سکیں تو خمس سے ان کو دیا جاسکتا ہے۔ (لیکن اتنا ہی جس سے ان کی زندگی گزر سکے)۔
مسئلہ ۱۵۷۸: اگر فقیر سادات ایک ایے سرمایہ کے محتاج ہوں جس سے اپنا کار و بار چلا سکیں تو خمس سے ان کو دیا جاسکتا ہے۔ (لیکن اتنا ہی جس سے ان کی زندگی گزر سکے)۔
مسئلہ 2203: سال کے دوران جب اس کے اعلان کا سلسلہ جاري رہاہو اور مال تلف ہوجائے تو اگر اس کي حفاظت ميں کوتاہي يا زيادہ روي نہ کي ہو تو ضامن نہيں ہے.
مسئلہ 526 : اگر ضرورت کے مطابق بيري کے پتے او رکافور نہ مل سکے تو بناء براحتياط واجب جتنا بھي مل سکے پاني ميں ڈال ديں اور اگر بالکل نہ ملے تو اس کے بدلے خالص پاني سے غسل دےديں.
مسئلہ 1511:سرمايہ کا کچھ حصہ تجارت و غيرہ ميں اس طرح بر باد ہوجائے کہ معا ملے ميں نقصان کا جزء شمار ہوتو اتني مقدار منافع سے لے سکتا ہے ليکن اگر کسي اور وجہ سے (مثلا چوري ہوجائے) بر باد ہوجائے تب منافع سے کم نہيں کرسکتا مگر يہ کہ باقي ماندہ سرمايہ سے کوئي ايسا پيشہ اختيار نہ کرسکتا ہو جو اس کي شان کے مطابق ہو تب لے سکتاہے.
مسئلہ 1117: اگر سلام سے پہلے یاد آجائے کہ ایک رکعت یا ایک سے زیادہ نماز کے آخر میں نہیں پڑھی تو چاہئے کہ اس کو پڑھے اور نماز صحیح ہے لیکن اگر سلام کے بعد یاد آئے اور وہ ایسا کام کرچکا ہو جس کے کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے (مثلا قبلہ کی طرف پشت کرنا)خواہ عمدا کیا ہو یا سہوا تو اس کی نماز باطل ہے اور اگر ایسا کام نہیں کیا تو بلا فاصلہ بھولی ہوئی رکعتوں کو بجا لائے اس کی نمازصحیح ہے۔اور احتیاط واجب ہے کہ بے جاسلام کےلئے سجدہ سہو بجا لائے۔
مسئلہ 1552: ضروری نہیں ہے کہ انسان جواہرات کے حاصل کرنے کے قصد سے غوطہ لگائے بلکہ اگر کسی دوسرے مقصد کے لئے بھی غوطہ لگائے اور جواہرات مل جائیں تو ان کا خمس دینا ہوگا۔
مسئلہ ۱۵۲ : اگر کوئي چيز جيسے سوئي بدن کے اندر کسي نجاست (جيسے خون) سے لگ جائے تو اگر باهر نکالتے وقت خون سے سني هوئي نه هو تو نجس نهيں هے. اسي طرح سے بلغم يا تھوک اگر منھ يا ناک کے اندر خون سے مل جائے تو نجس نهيں هونگے۔
مسئلہ 211 : اگر آفتاب نجس زمين کے ايک حصہ پر پڑے اور اس کو خشک کردے تو صرف وہي حصہ پاک ہوگا.
مسئلہ 1620: اگر سونا وچاندي سکہ دار رائج الوقت کوعورتيں بطور زيور استعمال کريں اور زينت کے لئے استعمال کريں تو اس پر زکوة واجب نہيں ہے اور اگر کسي کے پاس سونا وچاند ي دونوں ہو ں ليکن تنہا کوئي بھي نصاب بھر نہ ہو تو زکوة واجب نہ ہو گي چاہے دونوں (سونا چاندي ) مجموعي قيمت نصاب بھر ہو .دوسري شرط
مسئلہ 1581: اگر کسي شخص کا کسي سيد پر قرض ہو تو وہ اپنے قرض کو خمس ميں حساب کرسکتاہے البتہ سہم امام کے سلسلہ ميں حاکم شرع سے اجازت کي ضرورت ہوگي.
مسئلہ ۱۵۷۹: اگر سہم سادات کی رقم ضرورت سے بچ جائے تو اس کو مجتہد عادل کے سپرد کردینا چاہے تا کہ وہ ان مصارف میں خرچ کرے جن میں مصلحت سمجھتا ہو۔ اور اگر سہم سادات کی رقم ضرورت سے کم ہو تو سہم امام سے ان کو دیاجائے گا اس لئے سہم سادات کے کم ہونے یا زیادہ ہونے سے کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔
مسئلہ 1518: جو شخص کسي کے ساتھ شريک ہوا وريہ معلوم ہو کہ اس کا شريک خمس نہيں ديتا تو شرکت کو باقي رکھنا جائز نہيں ہے اور شرکت کے مال ميں خمس کا تعلق ہوجانے کے بعد دونوں کا اس ميں تصرف حرام ہے.