انقلاب
مسئلہ 215 : اگر شراب خود بخود يا کسي چيز کے ڈالنے سے سرکہ بن جائے تو پاک ہوجاتي ہے اور اس کو انقلاب کہتے ہيں.
مسئلہ 215 : اگر شراب خود بخود يا کسي چيز کے ڈالنے سے سرکہ بن جائے تو پاک ہوجاتي ہے اور اس کو انقلاب کہتے ہيں.
مسئلہ 2262: انسان کے لئے جو چيز زيادہ مضر ہو ان کا کھانا پينا حرام ہے اسي طرح اگر ماہرين تصديق کريں کہ سگريٹ ، بيٹري، حقہ و غيرہ پينے ميں بہت زيادہ نقصان ہے تو ان کا استعمال بھي حرام ہے نشہ اور چيزوں کا استعمال خواہ انجکشن کے ذريعہ ہو يا پينے يا کھانے کے ذريعہ ہو يا کسي اور طريقے سے ہو حرام ہے.
مسئلہ 1608: کجھور کے درخت يا انگور کو اگر خريدا جائے تو اس کي قيمت يقينا جزء مصارف نہ ہوگي ليکن اگر کجھور يا انگور کو پکنے سے پہلے خريدے تو احتياط واجب ہے کہ اس کي بھي قيمت محصول سے کم نہ کرے اسي طرح زمين خريد نے کے لئے جو رقم لگائي ہے اس کو بھي محصول سے کم نہ کياجائے.
مسئلہ 1600: اگر رطب و انگور کو خشک ہونے سے پہلے مصرف ميں لائيں يا ہيچ ديں تو اس پر زکوہ اس صورت ميں واجب ہوگي جب ان کا وزن خشک ہونے کے بعد نصاب برابر ہو.
مسئلہ ۱۲۶ : انگور کا شیرہ جب خود بخود جوش کھاجائے (ایسا جوش کھانا جو عموما شراب ہونے کا مقدمہ ہوتاہے) تو نجس بھی ہے اور حرام بھی ہے۔ لیکن اگر آگ یا کسی اور چیز کی گرمی کی وجہ سے جو ش کھاجائے تو نجس نہیں ہے لیکن اس کا پینا حرام ہے۔ بناء براحتیاط واجب خرما، منقی اور کشمش کے شیرہ کا بھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ 217 : اگر انگور کو اس کے گچھوں سميت سرکہ ميں ڈال ديں اور وہ عموما سرکہ ہونے سے پہلے شراب ہوجائے اس کے بعد سرکہ ہوجائے تو پاک ہے ليکن اگر کھيرا، بيگن اور اس کے مانند کوئي چيز ڈاليں تو احتياط واجب يہ ہے کہ اس سے اجتناب کريں.
مسئلہ 682 : انسان اس وقت نماز پڑھ سکتا ہے جب وقت کے داخل ہونے کا يقين ہوجائے يا کم از کم ايک عادل شخص وقت کے داخل ہونے کي خبر دے وقت شناس و مورد اطمينان شخص کي اذان بھي کافي ہے اگر دوسرے طريقوں سے وقت داخل ہونے کا يقين پيدا کرے تب بھي کافي ہے چاہے صحيح وقت دينے والي گھڑي ياکسي اور چيز سے.
اول : حائل کا نہ ہونا۔ یعنی امام ، ماموم اور اسی طرح خود مامومین میں ایک دوسرے کو دیکھنے سے کوئی چیز مانع نہ ہو۔ یہاں تک کہ شیشہ کا حائل ہونا بھی اشکال رکھتا ہے۔ ہاں ماموم عورت ہو تو اس کے اور مردوں کے درمیان حائل کے ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔مسئلہ 1237 : اگر ا مام محراب میں ہو اور کوئی اس کے پیچھے اقتدا نہ کئے ہوئے ہو تو جو لوگ محراب کے دونوں طرف کھڑے ہیں اور محراب کی دیوارکی وجہ سے امام کو نہیں دیکھ سکتے ہیں وہ لوگ امام کی اقتدا نہیں کرسکتے۔ بلکہ اگر امام کے پیچھےکوئی اقتدا بھی کئے ہو تو جو لوگ اس کے دونوں طرف کھڑے ہیں اور محراب کی دیوار وجہ سے امام کو نہیں دیکھ سکتے ان کی جماعت میں اشکال ہے البتہ جو صفیں ان کے پیچھے ہیں ان کی نماز صحیح ہے اسی طرح اگر صفیں مسجد کے دروازے تک پہونچ جائیں یا اس سے باہر نکل جائیں۔
مسئلہ 1631: اونٹ کے بارہ نصاب ہيں:1 : 5اونٹ: زکوة ايک بھيڑہے پانچ اونٹ سے کم پر زکوة نہيں ہے.2 : 10اونٹ: اس کي زکوة دو بھيڑ ہے.3 : 15اونٹ: اس کي زکوة تين بھيڑ ہے.4 : 20اونٹ: اس کي زکو ة چار بھيڑہے.5 : 125اونٹ: اس کي زکوة پانچ بھيڑ ہے.6 : 26اونٹ: اس کي زکوة ايک ايسا اونٹ کا بچہ ہے جو دوسرے سال ميں داخل ہو چکاہو.7 : 36اونٹ: اس کي زکوة ايک ايسا اونٹ کا بچہ ہے جو تيسرے سال ميں داخل ہوچکاہو.8 : 46اونٹ: اس کي زکوة ايک ايسا اونٹ کا بچہ ہے جو چوتھے سال ميں داخل ہوچکاہو.9 : 61اونٹ: اس کي زکوة ايک ايسا اونٹ کا بچہ ہے جو پانچويں سال ميں داخل ہوچکاہو.10: 76اونٹ: اس کي زکوة دو ايسے اونٹ کے بچے ہيں جو تيسرے سال ميں داخل ہوچکے ہوں.11 : 91اونٹ: اس کي زکوة دو ايسے اونٹ کي بچے ہيں جو چوتھے سال ميں داخل ہوچکے ہوں.12 : 121اور اس سے زيادہ ہو تو ان کا حساب چاليس، چاليس کرکے کرے اور ہر چاليس اونٹ پر ايک ايسا اونٹ دے جو تيسرے سال ميں داخل ہوچکاہو يا پچاس پچاس کرکے حساب کرے اور ہر پچاس دونوں سے حساب کرے ليکن يہاں بھي ضروري ہے کہ اس عدد کو اختيار کرے جس سے کچھ باقي نہ بچے اور اگر باقي بچے تو سے زيادہ باقي نہ بچے يہ ملحوظ رہے کہ زکوة ميں اونٹني ہي دي جائے گي.
مسئلہ 2227:اونٹ کے ذبح کرنے ميں پانچ گذشتہ شرطوں کے علاوہ يہ بھي ضروري ہے کہ چھري يالوہے کے کسي بھي تيز الہ کو گردن کے بيچے والے گڑھے ميں گھونپ ديں اس فعل کو (نحر) کہاجاتاہے بعض روايات کے مطابق ، بہتر ہے ذبح کرتے وقت اونٹ کھڑا ہو ليکن اگر اس کے زانووں کو زمين پر باندھ کر يا پہلو کے بل لٹا کر چھري کو اس کے گڑھے ميں گھونپ دياجائے تب بھي کوئي اشکال نہيں ہے بشرطيکہ اس کے بدن کا اگلا حصہ قبلہ کي طرف ہو.
مسئلہ 2228:اگر اونٹ کو نحر کرنے کے بجائے اس کي گردن کاٹي جائے يا بھير اور گائے و غيرہ ذبح کرنے کے بجانے نحر کياجائے تو اس کا گوشت حلال نہيں ہے البتہ اگر اس کے بعد حيوان زندہ ہو اور اس کو شرعي طريقہ سے ذبح کردياجائے تو گوشت حلال ہوگا.
مسئلہ 1481:اگر کسي چيزي کو ذمہ خريدے ليکن اس کي قيمت معاملہ کے بعد اس رقم سے ادا کرے جس کا خمس نہيں دياگيا ہے تو معاملہ صحيح ہے او اس چيز ميں تمام تصرفات بھي صحيح ہيں ليکن چونکہ قيمت اس رقم سے دي تھي جس کا خمس ادا نہيں کياتھا اس لئے بمقدار خمس رقم کار مقروض رہے گا اور اگر اتني رقم بچنے والے کے پاس موجود، ہو تو حاکم شرع اس رقم کولے لے گا اور گروہ رقم باقي نہيں ہے تو حاکم شرع خريدار يا بچنے والے سے (کسي سے بھي) مطالبہ کرسکتا ہے.