مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 594

نمازوحشت

مسئلہ594۔ مستحب ہے کہ اس امید سے که مطلوب و مقبول پروردگار هے قبرکی پہلی رات میت کے لئے دورکعت نمازوحشت پڑھے جس کاطریقہ یہ ہے،پہلی رکعت میں الحمد کے بعدایک مرتبہ آیة الکرسی اور دوسری رکعت میں الحمدکے بعددس مرتبہ اناانزلناہ پڑھے اور سلام کے بعدکہے۔اللہم صل علی محمد و آل محمد وابعث ثوابھا الی قبر فلاں [فلاں کی جگہ پرمیت کانام لے[

مسئله شماره (595)نمازوحشت (594)

مسئلہ 595- نماز وحشت کو دفن کی پہلی رات میں کسی وقت بھی پڑھ سکتے ہیں لیکن بہتر یہ ہے کہ رات کے شروع ہی میں یعنی نماز عشاء کے بعد پڑھ لے۔

مسئله شماره (596)نمازوحشت (594)

مسئلہ596۔ اگر دفن میت میں کسی وجه سے تاخیر ہوجائے تونمازوحشت میں بھی قبر کی پہلی رات تک تاخیرکی جائے۔

مسئله شماره (604)شهید کے احکام (603)

مسئله 604۔ شہید کا حکم ان لوگوں کے لئے ہے جن کو میدان جنگ میں قتل کیا گیا ہو ، یعنی اس پہلے کہ مسلمان ان کے تک پہونچے وہ جان دے چکے ہوں ، لیکن تک مسلمان پہونچ جائیں ، یا زخمی کو اٹھا کر میدان جنگ سے خارج کردیں اور وہ اسپتال یا کسی اور جگہ پر دنیا سے چلا جائے تو اگر یہ لوگ بھی شہیدوں کے ثواب کے مستحق ہیں لیکن [غسل و کفن نہ دینے کے اعتبار سے ]یہ لوگ شہیدوں کے حکم میں نہیں ہیں۔

مسئله شماره (605)شهید کے احکام (603)

مسأله 605۔آجکل کی جنگوں میں -کہ جنکے میدان بہت بڑے ہوتے ہیں یہاں تک کہ کبھی کبھی کئی کلومیٹر یا کئی فرسخ تک وسیع ہوتے ہیں اور دشمن کی گولیاں اور دیگر اسلحے دور تک وار کرتے ہیں- جہاں تک فوجیوں کی اکھٹا ہونے کی جگہ ہے وہ پورا علاقہ میندان جنگ شمار ہوگا لیکن اگر دشمن ، جبہہ جنگ سے دور دراز، بمباری کے ذ ریعہ کچھ لوگوں کو قتل کردے تو شہید کا حکم ان کے لئے جاری نہیں ہوگا۔

مسئله شماره (606)شهید کے احکام (603)

مسئله 606۔ اگر شہید کسی وجہ سے برهنه ہوجائے تو اس کو کفن پہنا کر بغیر غسل کے دفن کریں ۔

مسئله شماره (607)شهید کے احکام (603)

مسئله 607۔ 2۔ جس کا قتل ، قصاص یا کسی شرعی حد کی بنا پر واجب ہو گیا ہے اور حاکم شرع نے اسے حکم دےدیا ہے کہ وہ اپنی زندگی ہی میں خود غسل میت کر لے ،اور وہ تینوں غسل کو انجام دیکر کفن کے دو ٹکڑے [پیراہن اور لنگی ]بھی پہن لیتا ہےاور میت کی طرح حنوت بھی کر لیتا ہے تو مرنے کے بعد تیسرے ٹکڑے [یعنی چادر]کو اسکے اوپر ڈال کر،اس پر نماز پڑھی جائے گی اور اسی حالت میں دفن کر دیا جائےگا اور اسکے بدن اورکفن سے خون صاف کرنا ضروری نہیں ہے یہاں تک کہ اگر وہ ڈرکر خود کو نجس بھی کرلے تو غسل کی تکرار ضروری نہیں ہے ۔

مسئله شماره (609)

مسئلہ609۔ مقدس مقامات میں داخل ہونے کے لئے غسل کرناثواب خدا کی امید سےمستحب ہے،چنانچہ میں مکہ مکرمه اور مدینہ منورہ، مسجد الحرام اور مسجد النبی اور اسی طرح حرم آئمہ معصومین علیھم السلام میں داخل ہونے کے لئے غسل کرنامستحب ہے،اور اگر ایک دن میں کئی مرتبہ مشرف ہو تو صرف ایک غسل کافی ہے اگر کوئی چاہتا ہے کہ ایک ہی دن میں مکہ مکرمہ میں داخل ہو کر مسجد الحرام میں بھی داخل ہو یا مدینہ منورہ میں داخل ہو کر مسجدالنبی میں بھی داخل ہو تو سب کی نیت سے صرف ایک غسل کافی ہے اسی طرح زیارت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے لئے اور زیارت آئمہ معصومین علیھم السلام کے لئے غسل مستحب ہے چاہے زیارت دور سے کرے یا نزدیک سے اور نشاط عبادت کے لئے اور سفر پر جانے کے لئے بھی اس قصید و امید پر کہ مقبول و مطلوب پروردگار ہے غسل مستحب ہے۔

مسئله شماره (610)

مسئلہ 610 : جو غسل مطلوب و مقبول پروردگار ہونے کی امید کی نیت سے کیا گیا ہے اس سے نماز نہیں پڑھی جاسکتی بلکہ احتياط واجب کي بنا پروضو بھی کر ے لیکن جن غسلوں کا مستحب ہونا قطعی ہے جیسے غسل جمعہ ا س سے نماز پڑھی جا سکتی ہے۔

مسئله شماره (611)

مسئلہ 611 : اگر کسی پر چند مستحبی غسل یا چند واجبی غسل ہوں یا چند مستحبی و واجبی غسل دونوں ہوں تو وہ سب کی نیت سے ایک غسل کر سکتا ہے۔

مسئله شماره صکا اسم گرامی لکھتے وقت بھی درود لکھنا1004تعقيبات نماز (1001)

آنحضرتکا اسم گرامی لکھتے وقت بھی درود لکھنا1004

مسئلہ 1004 : آنحضرت(ص)کا اسم گرامی لکھتے وقت بھی درود لکھنا مستحب ہے بلکہ جب بھی حضرت(ص)کو یاد کرے چاہے نام مبارک زبان سے ادا نہ کرے تب بھی درود بھیجنا بہتر ہے۔ درود بہت ہی با فضیلت و پر ثواب ذکروں میں سے ہے۔

مسئله شماره 673نماز ظہر و عصر (673)

نماز ظہر و عصر کا وقت

مسئلہ 673 : نماز ظہر و عصر دونوں کا ایک وقت مخصوص اور ایک وقت مشترک ہے۔ نماز ظہر کا وقت مخصوص اول وقت ظہر سے اتنی دیر تک رہتا ہے جتنی دیر میں نماز ظہر پڑھی جاسکے اور نماز عصر کا مخصوص وقت جب غروب آفتاب میں صرف ایک نماز کا وقت رہ جائے تو ہوتا ہے اور اگر کسی نے اس وقت تک نماز ظہر نہیں پڑھی تو اب اس کی قضاء ہوگئی اب صرف نماز عصر پڑھے،[اسکے بعد] ظہر کی قضاء کرے۔ ان دونوں (ظہر وعصر)کے مخصوص وقتوں کے درمیان کا وقت مشترک وقت ہوتا ہے۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی