گلے يا ناک سے نکلنے والا بلغم اگر خون کے ساته مخلوط هو
مسئلہ ۱۵۰ : گلے یا ناک سے جو سودا، بلغم، صفرا باہر آتے ہیں اگر وہ غلیظ ہوں اور اس میں کسی جگہ ذرا سا خون بھی ہو تو وہی جگہ نجس ہے اور اگر وہ بہنے والا ہو تو سب نجس ہے۔
مسئلہ ۱۵۰ : گلے یا ناک سے جو سودا، بلغم، صفرا باہر آتے ہیں اگر وہ غلیظ ہوں اور اس میں کسی جگہ ذرا سا خون بھی ہو تو وہی جگہ نجس ہے اور اگر وہ بہنے والا ہو تو سب نجس ہے۔
مسئلہ 2196:جس کو ايسا مال مل جائے جس پر علامت و نشاني ہو اور اس مال کي قيمت ايک درہم يا اس سے زيادہ ہو تو اگر اٹھا ئے تو ايک سال تک اعلان کرواتا رہے (جس دن سے اٹھايا ہے اس دن سے ايک ہفتہ تک روزانہ اس کے بعد ہر ہفتہ ميں ايک مرتبہ جہاں لوگ زيادہ اکٹھے ہوتے ہوں اعلان کروائے).چاہے وہ مال مسلمان کا ہو يا کا فرذمي کا اس کا اعلان کرنا واجب ہے.
مسئلہ 2193: جس کو کوئي ايسا گم شدہ مال مل جائے جس پرکوئي ايسي علامت نہ ہو جس کي بناپر مالک کو معلوم کرسکے، مثلا سو روپے کا نوٹ يا کوئي سونے کا سکہ پڑا ہو امل جائے، تو احتياط واجب کي بناپر اس کو مالک کي طرف سے صدقہ کردے اور اگر وہ خود مستحق ہے تو اپنے لئے اٹھالے ليکن اگر مال اچھا خاصہ ہو تو احتياط يہ ہے کہ حاکم شرع سے اجازت لے.
مسئلہ 2211: جن صورتوں ميں مال کو اصلي مالک کي طرف سے صدقہ کردياجاتا ہے ان ميں سيد و غير سيد کا فرق نہيں ہے کسي کو بھي دے سکتاہے بلکہ اگر وہ خود مستحق ہے تو اپنے لئے لے سکتاہے.
مسئلہ 2199: اگر مقدس مقامات، مساجد و غيرہ ميں کوئي ايسي جگہ معين ہو جہاں گم شدہ مال رکھاجاتا ہو اور لوگ بھي اپنا گمشدہ مال تلاش کرنے کيلئے وہاں جاتے ہوں اور اس جگہ کي نگراني کرنے والے لوگ قابل اعتماد ہوں تو گمشدہ چيز کو وہاں لے جا کر ديدے اور وہ لوگ ايک سال تک اس کي حفاظت و نگراني کرتے رہيں پھربھي مالک نہ ملے تو اس کے بعد والے مسئلہ پر عمل کريںاور اگر بعض شہروں ميں گمشدہ اموال کے لئے اس طرح کي جگہ معين ہو اور لوگوں کو بھي اطلاع ہو تو مال کو وہاں سپرد کردينے کے بعد لوگوں سے اعلان کے ذمہ داري ختم ہوجاتي ہے.
مسئلہ 1128 : گمشدہ چيز کو تلاش کرنے والا چونکہ اس کو نہيں معلوم کہ کتنا سفر کرے گا کيونکہ جب تک اس کا مقصد پورا نہ ہوجائے وہ سفر کرے گا اس لئے وہ نماز پوري پڑھے گا البتہ واپسي پر اگر ٹہرنے کي جگہ ياوطن تک آٹھ فرسخ يا اس سے زيادہ ہوتا ہو تو نمازقصر پڑھے.
مسئلہ 1142: گناہ کا سفر کرنے والا اگر اثنائے راہ ميں اپنے ارادہ سے پلٹ جائے اور باقي سفر آٹھ فرسخ يا اس سے زيادہ ہو يا آمد و رفت کا مجموعہ آٹھ فرسخ ہو تو نمازقصر پڑھے ليکن اس کے برعکس اگر گناہ کي نيت سے سفر نہ کرے ليکن راستہ ميں ارادہ بدل جائے او رباقي راستہ گناہ کے ارادے سے سفرکرے تو نماز پوري پڑھے ہاں اس قصد سے پہلے جو نمازيں قصر پڑھ چکا ہے اس ميں کوئي اشکال نہيں ہے.
مسئلہ 1534: خزانہ اس مال کو کہتے ہيں جس کو زمين يا پہاڑ يا ديوار يا درخت ميں چھپاديا گياہوا در عرف عام ميں اس کو خزانہ کہاجاتاہو.
مسئلہ806۔ گہیوں، جو اور اسی قسم کی چیزوں کے ڈھیر پر جن میں تھوڑی سے حرکت ہوتی ہے نماز پڑھنا جائز ہے بشرطیکہ واجبات نماز کو انجام دے سکے۔
مسئلہ 1505:اگر کوئي تجارت کے منافع سے سال کے اخراجات کے لئے کوئي چيز خريدے اور اخر سال ميں اس چيزے کچھ اضافي بچ جائے تو اس کا خمس دے اور احتياط يہ ہے کہ کم اہميت والي چيزوں کا بھي حساب کرے (جيسے کھانے پينے کي مختصر سي بچي ہوئي چيزيں) اور اس بات کا خيال رکھے کہ اگر اس کي قيمت دينا چاستي ہے تو اخر سال کي قيمت کا لحاظ کرے چاہے وہ قيمت خريدي ہوئي قيمت سے کم ہو يا زيادہ.
مسئلہ ۱۴۶ : زمین، کپڑا یا اس کی مانند کوئی چیز اگر رطوبت رکھتی ہو اور نجس چیز اس سے متصل ہوجائے تو وہ ہی حصہ نجس ہوگا باقی پاک رہے گا۔ البتہ اگر رطوبت اتنی زیادہ ہو کہ ایک جگہ سے دوسری جگہ سرایت کرجاتی ہو تو سب نجس ہوجائے گی۔ یہی صورت ککڑی ، کھیرا، خربوزہ، دہی وغیرہ کی بھی ہے کہ اگر رطوبت بہت زیادہ نہ ہوئی تو صرف وہی جگہ نجس ہوگی جہاں پر نجاست لگی ہے۔
مسئلہ 100 : جو گوشت مسلمانوں کے بازار ميں بيچا جاتا هے يا کوئي مسلمان کسي کو بطور هديه ديتا هے و ه پاک هے اور حلال هے اور اس کے بارے ميں تحقيق کرنا لازم نهيں هے. ليکن اگر جانتا هو که اس مسلمان نے گوشت کافر سے ليا هے اور تحقيق نهيں کي هے تو لازم هے که اس گوشت سے پرهيز کرے ليکن جو چمڑي کافر ملکوں سے آتي هے وه پاک هے جب که اس کو جب که اس کو پهن کر نماز نهيں پڑھ سکتے ۔