کنواري لڑکي کے لئے باپ کي اجازت
مسئلہ 2037:جو لڑکي بالغہ ورشيدہ ہو (يعني اپنے اچھے برے کو سمجھتے ہو) اگر وہ کنواري ہے تو احتياط واجب کي بناپر باپ ياء اداکي اجازت سے اپنا عقد کرے ليکن اگر مناسب شوہر مل رہا ہو اور باپ مخالفت کرے تو اس کي اجازت ضروري نہيں ہے اسي طرح اگر باپ يا دادا تک رسائي ممکن نہ ہو تب بھي ان کي اجازت شرط نہيں ہے جبکہ لڑکي کو بھي شادي کرنا ضروري ہو اور اگر لڑکي کنواري نہ ہو (بلکہ پہلے شادي ہوچکي ہو) تو دوسري شادي کے لئے باپ يا دادا کي اجازت ضروري نہيں ہے.