پرونوٹ کي خريد و فروخت
مسئلہ 2430:اگر کسي نے مثلا ايک ہزار روپے قرض لئے ہيں کہ تين ماہ کے اندر ادا کردے گااب وہي شخص نو سو پرونوٹ کا کاغذ کسي کودے کہ نقد (فلاں جگہ يا شخص سے) وصول کر لو يعني نو سوپر معاملہ کرے تو صحيح ہے چونکہ در حقيقت ايک ہزار تومان جو مقروض کے ذمہ ہيں اس کو نو سو تومان نقد کے بدلے ميں فروخت کردياہے اور اس کو پرونوٹ کي قيمت گرنا کہتے ہيں ليکن دوستانہ پرونوٹ ميں ايسا کرنا خالي از اشکال نہيں ہے کيونکہ وہاں واقعي قرض نہيں ہے اور اس کے جوازکے لئے جو صورتيں ذکر کي گئي ہيں وہ بھي اشکال سے خالي نہيں ہيں.