مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2430سفتہ (پرونوٹ) کے احکام (2429)

پرونوٹ کي خريد و فروخت

مسئلہ 2430:اگر کسي نے مثلا ايک ہزار روپے قرض لئے ہيں کہ تين ماہ کے اندر ادا کردے گااب وہي شخص نو سو پرونوٹ کا کاغذ کسي کودے کہ نقد (فلاں جگہ يا شخص سے) وصول کر لو يعني نو سوپر معاملہ کرے تو صحيح ہے چونکہ در حقيقت ايک ہزار تومان جو مقروض کے ذمہ ہيں اس کو نو سو تومان نقد کے بدلے ميں فروخت کردياہے اور اس کو پرونوٹ کي قيمت گرنا کہتے ہيں ليکن دوستانہ پرونوٹ ميں ايسا کرنا خالي از اشکال نہيں ہے کيونکہ وہاں واقعي قرض نہيں ہے اور اس کے جوازکے لئے جو صورتيں ذکر کي گئي ہيں وہ بھي اشکال سے خالي نہيں ہيں.

مسئله شماره 65بيت الخلا کے احکام (63)

پشت بہ قبلہ و رو بقبلہ بيٹھنا

مسئله65:پيشاب ياپاخانہ كرتےہوئےپشت بہ قبلہ اور رو بہ قبلہ نهيں بيٹھنا چاہیےپيشاب ياپاخانه كرتےہوئےپشت بہ قبلہ يا رو بقبلہ ہواور صرف شرمگاه كو موڑ لينا كافى نهيں ہے البتہ اگرجسم روبہ قبلہ ياپشت بقبلہ نہ ہوتواحتياط واجب ہےكہ شرمگاه كو رو بہ قبلہ يا پشت بقبلہ نہ كرے.

مسئله شماره 2450پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

پوسٹ مارٹم کئے جانے والے مردہ کو چھونا

مسئلہ ۲۴۵۰: پوسٹمار ٹم کئے جانے والے مردہ کو چھونے سے غسل مس میت واجب نہیں ہوتا بشرطیکہ میت مسلمان کی ہو اور اس کو غسل میت دیدیا گیا ہو۔ اس کے علاوہ صورت میں جتنی بار میت کو چھوئے گا اتنی بار غسل مس میت واجب ہوگا اور اگر بار بار غسل کرنا مشکل و پریشانی کا سبب ہو تو غسل کے بجائے تیمم بھی کیاجاسکتا ہے، ہاں اگر پوسٹمار ٹم صرف ان ہڈیوں کا ہو جن پر گوشت نہ ہو یا گوشت کا ٹکڑا الگ کرلیاگیا ہو جیسے دل، رگیں، مغز و غیرہ تو پھر غسل مس میت کی ضرورت نہیں ہے اور اگر دستانہ پہن کر پوسٹمارٹم کریں تو کسی بھی صورت میں غسل مس میت واجب نہیں ہے .

مسئله شماره 2444جديد مسائل جو ہمارے زمانے ميں زياده ضروري ہيں (2420)

پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام

مسئلہ 2444:دل ، گروہ اور ديگر اعضاء کي سرجري جائز ہے خواہ وہ عضو زندہ شخص سے لياگيا ہو يا مردہ سے اور ميت خواہ مسلمان کي ہو يا غير مسلمان ک ليکن مسلمان ميت کا کوئي عضو کاٹ کر دوسرے مسلماني کے جسم ميں اس وقت لگايا جاسکتا ہے جب مسلمان کي جان اسي پر موقوف ہو اسي طرح کوئي اہم عضر مثلا انکھ اگر اسي بات پر موقوف ہو تو جائزہے بہر حال احتياط يہ ہے کہ مسلمان ميت کے کسي عضو کے کاٹنے والے کو اس عضو کي وہ ديت بھي ديني ہوگي جو اس عضو کے لئے فقہ کي مفصل کتابوں ميں تحرير ہے.

مسئله شماره 80استبراء کا طريقہ(78)

پيشاب سے استبراء کرنے کا فائدہ

مسئلہ 80۔ پیشاب کے بعد استبراء کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ ؛ پیشاب کی نالی [پیشاب کی نجاست سے ] پاک ہو جاتی ہے، یعنی اگر استبراء کے بعد کوئی مشکوک رطوبت خارج ہوتو وہ پاک ہے اور اس سے وضو و غسل بھی باطل نہیں ہوتا، لیکن اگر استبراء نہیں کیا [اور کوئی رطوبت خارج ہوجائے] تو چاہئے کہ دوبارہ وضو کرے اور پیشاب کے مقام کو دھوئے۔

مسئله شماره 73بيت الخلا کے احکام (63)

پيشاب و پاخانہ کے مقام کو پاک کرنے کا طريقہ

مسئلہ۷۳: پيشاپ کا مقام پاني کے علاوه کسي اور چيز سے پاک نهيں هوتا. اگر پائيپ کے ذريعه سے پاک کريں جو که نل سے متصل رهتا هے که جو جاري پاني کے حکم ميں هے يا اسي طرح سے قليل پاني سے پاک کريں تو ايک مرتبه ميں پاک هوجاتا هے جب که بهتر يه هے که قليل پاني سے دو مرتبه دھوئيں۔

مسئله شماره 89نجاسات88

پيشاب و پاخانہ

مسئلہ 89 : انسان اورہرحرام گوشت حیوان جوخون جہندہ رکھتاہے یعنی اگر اس کی رگ کوکاٹ دیں تو خون دھار مار کرنکلے ،اس کاپیشاب و پاخانہ نجس ہے ۔ اوربناء براحتیاط واجب اس حرام گوشت جانور سے بھی اجتناب کریں جو خون جہندہ نہیں رکھتا لیکن چھوٹے حیوانات ” جیسے مچھر، مکھی وغیرہ“ کا فضلہ پاک ہے اس بناء پر چوہے، بلی اور درندہ حیوان وغیرہ کے فضلہ سے اجتناب کرنا چاہئے۔س

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی