محتلم روزے دار اگر جانتا ہو کہ مني پيشاب کي نلي ميں باقي ہے
مسئلہ 1351: جس روزہ دار کو احتلام ہوا ہے اگر وہ جانتا ہے کہ غسل سے پہلے پيشاب نہ کرنے کي صورت ميں غسل کے بعد مني باہر اجائے گي تو بہتر ہے کہ پہلے پيشاب کرلے اگرچہ واجب نہيں ہے.
مسئلہ 1351: جس روزہ دار کو احتلام ہوا ہے اگر وہ جانتا ہے کہ غسل سے پہلے پيشاب نہ کرنے کي صورت ميں غسل کے بعد مني باہر اجائے گي تو بہتر ہے کہ پہلے پيشاب کرلے اگرچہ واجب نہيں ہے.
مسئلہ 1352: اگر روزہ دار مني نکالنے کے ارادہ سے استمناء کرے تو اس کا روزہ باطل ہے چاہے مني نہ بھي نکلے.
مسئلہ ۱۳۵۵: اگر کوئی ایسی روایت نقل کرنا چاہتا ہے جس کے سچ یا جھوٹ ہونے کا علم نہیں ہے تو جس سے اس روایت کوسناہے یا جس کتاب میں پڑھاہے اسکا حوالہ دیدے مثلا فلاں رادی نے یہ کہا ہے یا فلاں کتاب میں یہ لکھا ہے کہ رسول خدا نے فرمایا۔
مسئلہ ۱۳۵۶: اگر روزہ دار کسی بات کے بارے میں اعتقاد رکھتا ہوکہ وہ واقعی قول خدا یا قول پیغمبر[ص] ہے اور اسے اللہ تعالے یا نبی اکرم [ص]سے منسوب کرکے بیان کردےاور بعد میں معلوم ہو کہ یہ جھوٹ ہے تو اس کا روزہ صحیح ہے اس کے برعکس اگر کسی بات کے بارے میں جانتے ہوئے کہ جھوٹ ہے خدا یا رسول اکرم کی طرف نسبت دے اور بعد میں اسے پتہ چلے کہ جو کچھ اس نے کہا تھاوہ درست تھا تو اس کے روزہ میں اشکال ہے۔
مسئلہ 1356: اگر روزہ دار کسي بات کے بارے ميں اعتقاد رکھتا ہوکہ وہ واقعي قول خدا يا قول پيغمبر ہے اور اسے تعالے يا نبي اکرم سے منسوب کرے اور بعد ميں معلوم ہو کہ يہ نسبت صحيح نہ تھي تو اس کا روزہ صحيح ہے اس کے برعکس کسي بات کے بارے ميں جانتے ہوئے کہ جھوٹ ہے خدا يا رسول اکرم کي طرف نسبت دے اور بعد ميں اسے پتہ چلے کہ جو کچھ اس نے کہا تھاوہ درست تھا تو اس کے روزہ ميں اشکال ہے.
مسئلہ ۱۳۵۷: اگر دوسرے کے گڑھے ہوئے جھوٹ کو خدا یا رسول کی طرف جان بوجھ کرمنسوب کرے تو اس کے روزہ میں اشکال ہے۔
مسئلہ 1358: اگر روزہ دار سے سوال کياجائے کہ کيا رسول اکرم نے ايسا فرمايا ہے؟ اور عمدا ہاں کہے جبکہ رسول نے اسکو نہ کہا ہويا عمدا نہيں کہے جبکہ رسول اکرم نے فرمايا ہوتو اس کے روزہ ميں اشکال ہے.
مسئلہ ۱۳۵۹: اگر احکام شرعیہ کے نقل کرنے میں جان بوجھ کر جھوٹ بولے مثلا واجب کو غیر واجب اور حلال کو حرام کہے تو اگر اس کا مقصد خدایا رسول کی طرف نسبت دینا ہو تب تو اس کے روزے میں اشکال ہے لیکن اگر مجتہد کے فتوی کی طرف نسبت دینا منظور ہو تو روزہ باطل نہیں ہے مگر اس نے فعل حرام کار ارتکاب کیا ہےاسی طرح جو شخص بغیر اطلاع کے مشکوک حکم کو نقل کرے اس کے بارے میں بھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ ????: غوطہ خور اگر اپنے سر کو غوطہ خوري کے ٹوپي ميں چھپاليں اور اس کو پہن کر غوطہ لگائيں تو ان کا روزہ صحيح ہے?
مسئلہ ۱۳۷۵: اگر یہ گمان کرتے ہوئے کہ غسل لئے دقت ہے اپنے کو مجنب کرے اور بعد میں پتہ چلے کہ وقت تنگ تھا تو تیمم کرے، اس کا روزہ صحیح ہے۔
مسئلہ 1377: جو شخص رمضان کي رات ميں مجنب ہوا در جانتا ہوکہ يا اسے احتمال ہو کہ اگر سوجائے تو اذان صبح سے پہلے جاگ جائے گا اور يہ عزم محکم تھا کہ جاگنے کے بعد غسل کرے گا اور يہ طے کر کے سوجائے اور اذان تک بيدار نہ ہو تو اس کا روزہ صحيح ہے ليکن اگر غسل کا ارادہ نہيں رکھتا ہويا اسے تردد ہو کہ غسل کرے گايا نہيں تو اس صورت ميں اگر بيدار نہ ہو تو اس کے روزہ ميں اشکال ہے.
مسئلہ ۱۳۷۸: اگر ایسا [مجنب] شخص سوجائے اور جاگ بھی جائے اور جانتا ہو یا اسے احتمال ہو کہ اگر دوبارہ سوجائے گا تو اذان صبح سے پہلے غسل کے لئے جاگ جائے گا اور دوبارہ سوجائے اور بیدار نہ ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر اس دن کے روزے کی قضا کرے۔ یہی صورت ہے اگر تیسری دفعہ سوکر بیدار نہ ہو۔ لیکن ان میں سے کسی بھی صورت میں کفارہ واجب نہیں ہے۔