اگر کوئي احکام شرعي کےبيان ميں عمدا جھوٹ بولے
مسئلہ ۱۳۵۹: اگر احکام شرعیہ کے نقل کرنے میں جان بوجھ کر جھوٹ بولے مثلا واجب کو غیر واجب اور حلال کو حرام کہے تو اگر اس کا مقصد خدایا رسول کی طرف نسبت دینا ہو تب تو اس کے روزے میں اشکال ہے لیکن اگر مجتہد کے فتوی کی طرف نسبت دینا منظور ہو تو روزہ باطل نہیں ہے مگر اس نے فعل حرام کار ارتکاب کیا ہےاسی طرح جو شخص بغیر اطلاع کے مشکوک حکم کو نقل کرے اس کے بارے میں بھی یہی حکم ہے۔