نجس چيزوں کے استحالہ ميں شک
مسئلہ 214 : اگر نجس چيز کے بارے ميں شک کريں کہ اس کا استحالہ ہوگيا ہے کہ نہيں تو نجس ہے.
مسئلہ 214 : اگر نجس چيز کے بارے ميں شک کريں کہ اس کا استحالہ ہوگيا ہے کہ نہيں تو نجس ہے.
مسئلہ 154 : پنجم : نمازي کابدن، لباس اور سجدہ کي جگہ پاک ہونا چاہئے اس کي تفصيل ”نمازي کي جگہ و لباس“ کي بحث ميں آئے گيمسئلہ 1: اگرصاحب اليد يعني جس کے اختيار ميں وہ چيز ہے کسي چيز کے نجس ياپاک ہونے کے بارے ميں خبر دے تو قبول کرنا چاہئے چاہے وہ عادل ہو يا نہ ہو بشرطيکہ بالغ ہو لہذانابالغ کا اس بارے ميں خبر دينا قابل قبول نہيں ہے البتہ اگر اس کي اطلاع پر اطمينان ہوجائے تو قبول کرلينا چاہئے
مسئلہ187 : اگر نجس چيز کو کسي برتن ميں رکھ کر تين مرتبہ پاني ڈال کر خالي کرديں تو وہ چيز پاک ہوجائے گي اور برتن بھي پاک ہوجائے گا البتہ لباس وغيرہ کو نچوڑنا بھي ضروري ہے يعني ہر مرتبہ اس کو نچوڑيں اور برتن کو ٹيڑھا کرديں تاکہ پاني نکل جائے.
مسئلہ 2272: خدا کے لئے کسي اچھے کام کرنے کي ذمہ داري کو اپنے اور پرلينا يا جس کا نہ کرنا بہتر ہو اس کے ترک کو اپنے ذمے لے لينے کو نذر کہاجاتاہے.
?مسئلہ 2287 اگر نذر کرے کہ فلاں وقت تک (اور وقت معين ہو) فلاں کام نہيں کرونگا تو وہ وقت گزرنے کے بعد اس کام کو کرسکتا ہے اور اگر وقت گزرنے سے پہلے بھولے سے يا غفلت کي وجہ سے وہ کام کرلے تو اس پر کوئي چيز واجب نہيں ہے ليکن ضروري ہے کہ اس کے بعد نذر کے اخري وقت تک اس کام کونہ کرے اور اگر کسي عذر کے بغير اس کو بجالائے تو مسئلہ 2286 کے مطابق کفارہ دے.
مسئلہ 2280: انہي چيزوں کي نذر صحيح ہے جن کا انجام دينا انسان کيلئے ممکن ہو اسي لئے حرام يا مکروہ فعل انجام دينے يا واجب اور مستحب کو ترک کرنے کي نذر صحيح نہيں ہے.
مسئلہ 2286:اگر اپنے ارادہ و اختيار سے نذر پر عمل نہ کرے تو گنہ گار ہے اور کفارہ بھي واجب ہے يعني ساٹھ مسکينوں کو کھانا کھلائے يا مسلسل دو ماہ روزہ رکھے يا ايک غلام ازاد کرے.
مسئلہ 2276:لا ابالي ادمي جو اپنے مال کو بيہودہ کاموں ميں خرچ کرتاہو اور جس شخص کو ديواليہ ہونے کي وجہ حاکم شرع نے اس کے مال ميں تصرف سے روک دياہو ان کي وہ نذر ميں جو مال سے متعلق ہوں صحيح نہيں ہيں.
مسئلہ 2273: نذر کي دو قسميں ہيں:1 مشروط، مثلا کہے کہ اگر مريض اچھا ہوگيا تو فلاں کام کو خد ا کے لئے انجام دوں گا اس کو نذر شکر کہتے ہيں يا اگر فلاں برا کام کروں گا تو خدا کے لئے کار خير انجام دونگا اس کو نذر زجر کہتے ہيں.2 مطلق، بغير کسي قيد و شرط کے کہے ميں خدا کيلئے نذر کرتاہوں کہ نماز شب پڑھاکروں گا. يہ تمام نذريں صحيح ہيں.
مسئلہ 2274: نذر کے صحيح ہونے کي شرط صيغہ جاري کرنا ہے چاہے وہ عربي ميں ہو ايا کسي اور زبان ميں ہو بنابرايں اگر کوئي کہے: اگر ميري فلاں حاجت پوري ہوگئي تو خدا کے لئے ميرے اوپر واجب ہے کہ اتنا مال فقيروں کودوں تو اس کي نذر صحيح ہے بلکہ اگر کہے (ميں خدا کے لئے نذر کرتاہوں کہ اگر ميري فلاں حاجت پوري ہوگئي تو فلاں نيک کام انجام دوں گا تب بھي کافي ہے.
مسئلہ 2272:خدا کے لئے کسي اچھے کام کرنے کي ذمہ داري کو اپنے اور پرلينا يا جس کا نہ کرنا بہتر ہو اس کے ترک کو اپنے ذمے لے لينے کو نذر کہاجاتاہے.