مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 511محتضر کے مستحبات (510)

احتضار کے وقت کي دعائيں

مسئلہ 511 : مستحب ہے کہ محتضر کو يہ دعا اس طرح تلقين کريں کہ وہ سمجھ جائےاللھم اغفر لي الکثير من معاصيک واقبل مني اليسير من طاعتک يا من يقبل اليسير و يعفو عن الکثير اقبل مني اليسير و اعف عني الکثير انک انت العفو الغفور اللھم ارحم فانک رحيماور بہتر ہے کہ محتضر خود بھي پڑھے.

مسئله شماره 1تقليد(1)

احتياط پر عمل کرنے کے معني

مسئلہ ۱ : کوئی بھی مسلمان اصول دین میں تقلید نہیں کرسکتا۔ بلکہ اصول دین کو ”اپنی حسب حیثیت“ دلیل سے جاننا چاہئے۔ لیکن فروع دین میں (یعنی عملی احکام و دستور میں) اگر خود مجتہد ہے (یعنی احکام الہی کو دلیل سے خود حاصل کرسکتا ہے) تو اپنے عقیدے کے مطابق عمل کرے۔ اور اگر خود مجتہد نہیں ہے تو چاہئے کہ کسی دوسرے مجتہد کی تقلید کرے۔ بالکل اسی طرح کہ جیسے لوگ جس چیز میں مہارت نہیں رکھتے تو اس چیز کے ماہر کی طرف رجوع کرتے ہیں اور اس کی پیروی کرتے ہیں۔اس کے علاوہ احتیاط پر بھی عمل کرسکتا ہے یعنی اپنے اعمال کو اس طرح بجالائے کہ اس کو یقین ہوجائے کہ اس نے اپنی شرعی ذمہ داری کو پورا کردیا ہے۔ مثلا اگر کسی چیز کو بعض مجتہدین حرام اور بعض مباح جانتے ہوںتو اس کو ترک کردے اور اگر بعض مجتہدین کسی کام کو واجب اور بعض مستحب کہتے ہوں تو اس کو لازما بجالائے۔ لیکن چونکہ احتیاط پر عمل کرنا مشکل ہے، اور فقہی مسائل میں وسیع اطلاعات کی احتیاج ہوتی ہے۔ اسی لئے زیادہ تر لوگوں کے لئے یہی بہتر ہے کہ مجتہدین کی طرف رجوع کریں اور ان ہی کی تقلید کریں ۔قرآن اور روايات کي رو سے عبادات اور شرعي واجبات کو انجام دينے کا معيار بلوغ شرعي (حکم شريعت کے مطابق بالغ هونا) هے، بلوغ شرعي کي ايک نشاني يه هے که لڑکا قمري اعتبار سے 15 سال کا هو کر سولهويں ميں اور لڑکي 9 سال کي هوکر دسويں سال ميں داخل هوجائے،هر ميلادي سال ميں قمري سال سے 11 دن زياده هوتے هيں اس فرق کو مد نظر رکھتے هوئے میلادي سال کے اعتبار سے لڑکے 14 سال 6 مهينه اور 20 دن اور لڑکياں 8 سال 8 مهينے 25 دن ميں بالغ هوتي هيں. بلوغ (بالغ هونے) کي دوسري نشانيوں کو جاننے کے لئے صفحه نمبر 377 کامطالعه فرمائيں.

مسئله شماره 9تقليد(1)

احتیاط واجب اور احتیاط مستحب

مسئلہ 9: جس مقام پر مجتہد کا واضح طور پر فتوی موجود نہ ہو بلکہ کہے ”احتیاط یہ ہے کہ فلاں طریقہ سے عمل کیا جائے“ تو اس احتیاط کو احتیاط واجب کہتے ہیں اس صورت میں مقلد کو چاهئے که يا تو اسي احتياط پر عمل کرے يا پھر دوسرے مجتهد کي طرف رجوع کرے جو علم ميں اس مجتهد (جس کي تقيد کرتا هے) کے برابر هو يا جو اس مجتهد کے بعد دوسرے مجتهدين سے زياده علم رکھتا هو. اور اگر صراحتا فتوی دیا ہو مثلا کہا ہو کہ نماز کے لئے اقامت مستحب ہے اس کے بعد کہے احتیاط یہ ہے کہ ترک نہ کرے تو اس احتیاط کو احتیاط مستحب کہتے ہیں۔ احتیاط مستحب میں مقلد کو اختیار ہے چاہے عمل کرے یا نہ کرے اور اگر مجتہد کسی جگہ کہے ”محل تامل“ ہے یا ”محل اشکال“ ہے تو مقلد چاہے احتیاط پر عمل کرے یا دوسرے مجتہد کی طرف رجوع کرے لیکن اگر کہے ظاہرا ایسا ہے یا کہے اقوی یہ ہے تو اس قسم کی تعبیریں فتوی میں شمار ہوں گی اور مقلد کو اس پر لازما عمل کرنا چاہئے۔

مسئله شماره 360جنابت (360)

احکام جنابت

مسئلہ 360۔ انسان دوچیزوں سے مجنب ہوتاہے۔اول : جماع [یعنی ھمبستری ]دوم : منی کانکلنا،چاہے سوتے ہوئے نکلے یابیداری میں،کم نکلے یازیادہ شہوت کے ساتھ ہو یا بغیر شہوت کے ساتھ۔

مسئله شماره 552

احکام حنوط

مسئلہ 552 : غسل تمام ہونے کے بعد میت کو حنوط کرنا واجب ہے یعنی سجدہ کے ساتوں مقامات : پیشانی، دونوں ہتھیلیاں، دونوں گھٹنے، دونوں پیروں کے انگوٹھے پر کافور کا ملنا اور احتیاط واجب یہ ہے کہ تھوڑا(ٹھورا) کافور ان اعضا پر ڈال دیں۔کافور کو پاک، مباح اور تازہ ہونا چاہئے اس طرح سے کافور کي معمولي خوشبو اس ميں موجودهو۔

مسئله شماره 1812جن مقامات پر معاملہ کو توڑنا جائز ہے (1811)

احکام خيارات

مسئلہ 1812: اگر خريدار قيمت کا علم نہ رکھنے کي وجہ سے يا غفلت کي بناپرکسي چيز کو اصل قيمت سے زيادہ پر خريدلے اور وہ زيادتي اتني ہو کہ لوگ اس کو نقصان سمجھيں تو وہ معاملہ کو توڑسکتا ہے اور يہي حکم اس وقت بھي ہوگا جب بيچنے والا جنس کي قيمت نہ جانتے ہوئے سستا ہيچ دے اور نقصان واقع ہو.

مسئله شماره 943رکوع (927)

احکام رکوع در نمازهاي مستحبي

مسئلہ 943 : واجب و مستحب نماز کے درميان احکام رکوع کے سلسلہ ميں کوئي فرق نہيں ہے حتي کہ بناء بر احتياط واجب زيادتي رکوع ميں بھي کوئي فرق نہيں ہے.

مسئله شماره 1018بولنا (1012)

احکام سلام اور اس کا جواب

مسئلہ1018۔ نمازی کوحالت نمازمیں کسی کوسلام نہیں کرناچاہئے لیکن اگر کوئی اس کوسلام کرے توجواب دیناواجب ہے، لیکن جواب سلام ہی کی طرح ہو۔ مثلا اگر اس نے کہا ہے السلام علیک تو نمازی بھی کہے السلام علیک اور اگر سلام کرنے والے نے سلام علیکم کہا ہے تو نماز ی بھی جواب میں سلام علیکم کہے حتی کہ اگر اس نے صرف سلام کہا ہے تو یہ بھی سلام کہے۔

مسئله شماره 496غسل مس ميت (496)

احکام مس ميت

مسئلہ 496 : اگر مردہ انسان کو ٹھنڈا ہونے کے بعد اور غسل سے پہلے کوئی مس کرے(یعنی اس کے بدن کا کوئی حصہ میت کے بدن سے چھو جائے)تو اس پر مس میت کاغسل واجب ہوجاتا ہے خواہ بااختیار مس کیا ہو یا بے اختیار ، انتہا یہ ہے کہ اگر کسی کا ناخن بھی میت کے ناخن سے مس ہوجائے تو غسل واجب ہے۔

مسئله شماره 817نمازی کی جگه کے مختلف مسائل

احکام کي معلومات عام طور پر مسجدوں هي ميں هوتي هے

مسئلہ817۔ اس بات کے مد نظر که اسلام کي تبليغات اور احکام کي معلومات عام طور پر مسجدوں هي ميں هوتي هے اس لئے اگر عورتيں نامحرم سے بخوبی اپنی حفاظت کرسکتی ہوں تومسجدمیں نماز پڑھنا بہترہے اوراگرمسائل اسلامی کایادکرنامسجدکے علاوہ کہیں اورممکن نہ ہوتومسجدجاناواجب ہے۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی