اگر معلوم نه هو که کهال کے نيجے سياحيخون هے يا زخم کا رنگ
مسئلہ 108: اگر معلوم نہ ہو کہ کھال کے نيچے کي سياہي بے جان خون ہے يا چوٹ لگنے کي وجہ سے گوشت کا رنگ بدل گيا ہے تو پاک ہے.
مسئلہ 108: اگر معلوم نہ ہو کہ کھال کے نيچے کي سياہي بے جان خون ہے يا چوٹ لگنے کي وجہ سے گوشت کا رنگ بدل گيا ہے تو پاک ہے.
null
مسئلہ 110: زخم کے دھونے کے بعد يا زخم کے اچھا ہوتے وقت زخم کے اوپر جو سرخ رنگ کي کھال ظاہر ہوتي ہے وہ پاک ہے البتہ اگر يہ يقين ہوجائے کہ اس ميں خون ہے تو نجس ہے.
مسئلہ ۱۱۲ : جو جانور ان دونوں (کتے اور سور) سے مل کر پیدا ہو یا ان میں سے کوئی دوسرے جانور سے جوڑا کھائے تو جو بچہ پیدا ہو اگر اس کو کتا یا سور نہیں کہا جاسکتا تو پاک ہے۔
مسئلہ 114: جو لوگ خدا اور رسول اکرم (ص) پر ايمان تو رکھتے ہيں مگر کبھي کبھي وسوسہ پيدا ہوجاتا ہے اور وہ اس کے لئے تحقيق کرتے ہيں مطالعہ کرتے ہيں تو وہ پاک ہيں يہ وسوسہ ضرر رساں نہيں ہے.
مسئلہ 117: جو شخص اسلامي معاشرہ ميں زندگي بسر کرتا ہو اور ہميں اس کے عقائد کے بارے ميں کچھ معلوم نہ ہو تو وہ پاک ہے اس کے بارے ميں جستجو اور تفتيش ضروري نہيں ہے اسي طرح وہ افراد جو غير اسلامي معاشرے ميں ہوں اور ان کا مسلمان يا کافر ہونا معلوم نہ ہو تو وہ پاک ہيں.
مسئلہ ۱۲۷ : اگر منقی اور کشمش کو کھانے ميں ڈال کر کھو لاديں اس طرح سے که منقي اور کشمش کے اندر پاني داخل هوجائے اور وه پاني بھي کھول جائے اس منقي اور کشمش کو کھانا حرام هے ، ليکن وه نجس نهيں هے اس لئے ان کو جدا کرکے اس کھانے کو کھاسکتے هيں ليکن بگھارياچاول و غيره ميں دم لگاتے وقت (منقي يا کشمش) ڈالنا منع نهيں هے. اسي طرح سے اگر کهجور کا پاني غذا ميں شامل هو جائے اور کھول کر(گرم هو کر) هوجائے تو کوئي مانعيت نهيں هے(يعني اس کو کھا سکتے هيں) ليکن اگر کهجور کے پاني کي مقدار اتني زياده هو که جوش کھاکر بھي غايب نه هو تو اس غذا کو نهيں کها جاسکتا۔
مسئلہ 134 : حرام سے جنب ہونے والے کے پسينہ سے مراد ہمبستري کرتے وقت يا اس کے بعد غسل سے پہلے جو پسينہ آئے وہ ہے.
مسئلہ ۱۳۹ : شکی اور وسوسہ کرنے والے افراد کو نجاست و طہارت کے سلسلہ میں اپنے علم و یقین پر توجہ نہیں کرنی چاہئے۔ بلکہ یہ دیکھنا چاہئے کہ لوگ کس جگہ طہارت یا نجاست کا یقین کرتے ہیں اس کو بھی اسی طرح عمل کرنا چاہئے۔ وسواس کو چھوڑنے کا بہترین طریقہ اس سے بے لاپرواہی برتنا ہے۔
مسئلہ ۱۴۰ : طہارت و نجاست کے معاملے میں حد سے زیادہ احتیاط شریعت کی نظر میں پسندیدہ فعل نہیں ہے بلکہ اگر زیادہ احتیاط ،وسوسے کا سبب بن جائے تو اشکال ہے۔
مسئلہ ۱۴۱ : اگر کسی چیز کے بارے میں گمان ہو کہ نجس نہیں ہوئی تو تفحص و جستجو و سوال ضروری نہیں ہے۔ اور اگر جستجو وسوسے کاسبب بنے تو بھی اشکال ہے۔
مسئلہ 142 : طہارت و نجاست سے مربوط مسائل کے علاوہ بھي بدن، لباس، مکان، سواري بلکہ پوري زندگي ميں نظافت و پاکيزگي کاخيال رکھنا مستحب ہے جس طرح کہ رسول اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم اور ائمہ عليہم السلام اس بات کا بہت خيال رکھتے تھے.