مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1887

مزراعت کے احکام

مسئلہ 1887: مزارعت کا مطلب ہے کہ زمين کا مالک اپني زمين کسان کے حوالہ زراعت کے لئے کردے کہ وہ زمين کے حاصل کا ايک معين حصہ مالک کودے مزارعہ لفظي صيغہ سے بھي ممکن ہے مثلا مالک کہے ميں اس زمين کو دو سال کے لئے تم کو ديتاہوں کہ اس کي پيدا وارسے3/1 حصہ تم مجھ کو ديا کرو اور کسان کہے ميں نے قبول کيا اور بغير صيغہ کے بھي ممکن ہے مثلا کھيت کسان کے تحويل ميں ديدے اور کسان اسے اپني تحويل ميں لے لے (مگر مدت و حصہ و غيرہ جو ضروري چيزيں ہيں ان کے بارے ميں پہلے سے گفتگو مکمل ہوچکي ہو).

مسئله شماره 13تقليد(1)

مسئلہ سے نا آگاھی

مسئلہ 13: اگر کوئي ايسا مسئلہ درپيش آجائے جس کا حکم نہ جانتا ہو تو احتياط پر عمل کرسکتا ہے اور اگر اس کا وقت گذر جانے کا خطرہ نہيں توصبر کرے. يہاں تک کہ کسي مجتہد تک رسائي ہو اور اگر مجتہد تک رسائي ممکن نہ ہو تو جس طرح صحت کا زيادہ احتمال ہو. اس پر عمل کرے. پھر بعد ميں(معلوم)کرے اگر مجتہد کے فتوي کے مطابق تھا تو صحيح ہے ورنہ چاہئے کہ دوبارہ بجالائے.

مسئله شماره 1400جہاں قضا و کفارہ دونوں واجب ہيں (1399)

مسئلہ معلوم نہ ہونے کي صورت ميں کفارہ نہيں ہے

مسئلہ ۱۴۰۰: اگر بے خبری اور مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے کوئی ایسا کام کرے جس کوجانتا ہے کہ یہ حرام ہے لیکن یہ نہیں جانتا کہ روزے کو باطل کردیتا ہے تو ْاس پرصرف قضا واجب ہے کفارہ نہیں ۔

مسئله شماره 803پہلی شرط: جگہ غصبي نہ ہو (793)

مساخانوں، حماموں اور ہوٹلوں ميں نماز

مسئلہ803۔ مسافرخانوں،حماموں اوران جیسی جگہوں میں جن میں مسافراورخریدار حضرات آیاجایاکرتے ہیں نمازپڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن مخصوص مقامات پرمالک کی اجازت کے بغیرنمازپڑھناجائزنہیں ہے البتہ اگرمالک تصرف کی اجازت دیدے تواس سے معلوم ہوجاتاہے کہ نمازکے لئے بھی راضی ہے، مثلاکسی کودوپہر شام کے کھانے یاآرام کرنے کے لئے دعوت دے تواس سے نمازکی رضایت کاعلم بھی ہوجاتاہے۔

مسئله شماره 1865کرائے کے مختلف مسائل (1862)

مسافر خانہ اور ہٹلوں کا کرايہ

مسئلہ 1865 : جن مسافر خانوں يا ہوٹلوں ميں يہ معلوم نہ ہو کہ انسان کتنے دن رہے گا اس ميں يہ طے کرليں مثلا ہر رات کا کرايہ سو رو پيہ ہو گا اور دونوں راضي ہو جائيں تو کوئي حرج نہيں ہيں ليکن چونکہ اجارہ کي مدت معين نہيں کي گئي ہے اس لئے اجارہ باطل ہے لہذا جب تک مالک راضي ہے اس ميں قيام کيا جاسکتاہے ور نہ اس کو کوئي حق نہيں ہے ليکن اگر ابتداہي سے راتوں کي تعداد کو معين کرليں تو کرايہ دار کو اخر تک رہنے کا حق ہے.

مسئله شماره 1119نماز (669)

مسافر کي نماز

مسئلہ 1119 : آٹھ شرطوں کے ساتھ مسافر چار رکعتی نماز کو دو رکعت پڑھے:1۔ سفر آٹھ فرسخ شرعی سے کم نہ ہو2۔ شروع ہی سے آٹھ فرسخ کی نیت ہو3۔ راستے میں اپنا ارادہ نہ بدل دے4۔ آٹھ فرسخ تک پہنچنے سے پہلے اپنے وطن سے نہ گزرے اور اثناء راہ میں دس دن یا دس سے زیادہ دن قیام نہ کرے5۔ سفر کسی حرام کام کے لئے نہ ہو6۔ صحرا نشین خانہ بدوش نہ ہو7۔ اس کا مشغلہ اور کام مسافر ت نہ ہو8۔ حد ترخص تک پہنچ جائے

مسئله شماره 1182مسافر کي نماز (1119)

مسافر کي نماز کے مختلف مسائل

مسئلہ 1182 : مسافر کو چارجگہوں پر اختیار ہے چاہے پوری نماز پڑھے یا قصر پڑھے۔1۔ مکہ مکرمہ 2۔ مدینہ منورہان دونوں شہروں میں نئے اور پرانے میں کوئی فرق نہیں ہے [یعنی پورے شہر میں قصر اور تمام میں اختیار ہے چاہے پرانا ہو یا نیا]3۔ مسجد کوفہ۔4۔ حرم حضرت سید الشہداء ، حرم سے مراد گنبد کے نيچے اور رواق تک کي جگه هے۔ویسے ان تمام مقامات پر بہتر ہے کہ پوری نماز پڑھے ۔

مسئله شماره 1440روزه (1314)

مسافر کے روزے کے احکام

مسئلہ ۱۴۴۰: مسافر کو روزہ نہیں رکھنا چاہئے۔ قاعدہ کلیٖہ یہ ہے کہ مسافر جہاں پر نماز قصر پڑھے و ہاں روزہ نہ رکھے اور جہاں پر نماز پوری پڑھے (جیسے وہ مسافر جس کا شغل ہی سفر ہو یا کسی جگہ دس دن ٹہرنے کا ارادہ کرے) وہاں روزہ بھی رکھے۔

مسئله شماره 1652زکات کا مصرف(1641)

مسافر کے زکات لينے کے شرايط

مسئلہ 1652: جس مسافر کا مال ختم ہوگيا ہو يا اس کا مال چوري ہوگيا ہو يا سواري کا جانور بيکار ہوگيا ہو اور اس کا سفر گناہ کا سفر ہو اور نہ قرض لے کر اور نہ کوئي چيز ہيچ کر اپنے گھر تک پہونچ سکتا ہو تو زکوة لے سکتا ہے چاہے اپنے وطن ميں فقير نہ ہو اور يہ بھي ضروري نہيں ہے کہ جو مال اس نے زکوة سے بہاہے اس کو واپس کردےالبتہ وطن پہونچنے کے بعد مال زکو ةسے اگر کچھ باقي بچ گيا ہو تو اسے حاکم شرع کے حوالے کردے اور بتادے کہ يہ زکوة ہے.

مسئله شماره 1429قضا روزوں کے احکام (1427)

مسافرت اور بيماري کي وجہ سے چھوٹے ہوئے روزوں کي قضا

مسئلہ 1429: مسافرت، بيماري و غيرہ کي وجہ سے جو روزے چھوٹ گئے ہوں ان کي قضا کرے ليکن اگر چھوٹے ہوئے روزوں کي تعداد معلوم نہ ہو تو يقيني تعداد کي قضا کرے اس سے زيادہ واجب نہيں ہے اگر چہ احتياط مستحب ہے کہ زيادہ کي قضا کرے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی