مسافر خانہ اور ہٹلوں کا کرايہ
مسئلہ 1865 : جن مسافر خانوں يا ہوٹلوں ميں يہ معلوم نہ ہو کہ انسان کتنے دن رہے گا اس ميں يہ طے کرليں مثلا ہر رات کا کرايہ سو رو پيہ ہو گا اور دونوں راضي ہو جائيں تو کوئي حرج نہيں ہيں ليکن چونکہ اجارہ کي مدت معين نہيں کي گئي ہے اس لئے اجارہ باطل ہے لہذا جب تک مالک راضي ہے اس ميں قيام کيا جاسکتاہے ور نہ اس کو کوئي حق نہيں ہے ليکن اگر ابتداہي سے راتوں کي تعداد کو معين کرليں تو کرايہ دار کو اخر تک رہنے کا حق ہے.