مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1297نماز آيات واجب ہونے کے موارد (1287)

نماز يوميہ پڑھتے وقت معلوم ہو کہ نماز آيات کا وقت تنگ ہے

مسئلہ ۱۲۹۷ : اگر نماز یومیہ پڑھتے وقت معلوم ہو کہ نماز آیات کا وقت تنگ ہے اور نماز یومیہ کا بھی وقت تنگ ہو تو نماز یومیہ کو پڑھ کر نماز آیات پڑھے اور اگر نماز یومیہ کا وقت تنگ نہ ہو تو اس کوتوڑ کر نماز آیات پڑھے اور پھر یومیہ پڑھے اور اگر نماز آیات پڑھتے وقت پتہ چلے کہ یومیہ کا وقت تنگ ہے تو نماز آیات کو توڑ کر نماز یومیہ پڑھے اس کے بعد کوئی ایسا کام کئے بغیر جس سے نماز ٹوٹ جاتی ہو فورا جہاں سے نماز آیات توڑی تھی وہیں سے شروع کردے۔

مسئله شماره 1295نماز آيات واجب ہونے کے موارد (1287)

منجمين کا خبر دينا

مسئلہ ۱۲۹۵ : نجومی یاجو لوگ اس قسم کے امور سے با خبر ہیں اگر ان کے کہنے سے اطمینان حاصل ہوجائے کہ گہن لگا ہے تو نماز آیات پرھے ، اسی طرح اگر لوگ یہ کہیں کہ فلاں وقت گہن لگے گا اوراتنی دیر تک رہے گا اور ان کے کہنے سے اطمینان پیدا ہوجائے تو وقت کی رعایت کرنی چاہئے۔

مسئله شماره 1308نماز عيد اور بقرعيد (1306)

نماز عيد و بقرعيد کے پڑھنے کا طريقہ

مسئلہ1308 عيدفطروقربان کي نمازدورکعت ہے پہلي رکعت ميں حمدوسورہ پڑھنے کے بعد پانچ تکبيرکہے اورہرتکبيرکے بعدقنوت پڑھے اورپانچويں قنوت کے بعدتکبيرکہہ کر رکوع ميں جائے اس کے بعددوسجدے کرکے کھڑا ہواوردوسري رکعت ميں چارتکبيرکہے اورہرتکبيرکے بعدقنوت پڑھے پھرپانچويں تکبيرکہہ کر رکوع ميں جائے اس کے بعددوسجدے کرکے تشہدوسلام پڑھ کرنمازتمام کرے.

مسئله شماره 1307نماز عيد اور بقرعيد (1306)

نماز عيد فطر و بقرعيد کا وقت

مسئلہ1307 عيدين کي نمازکاوقت عيدکے دن طلوع آفتاب سے ظہرتک ہےليکن عيد قربان کي نمازکوتھوڑا آفتاب چڑھ جانے کے بعدپڑھيں اور عيدالفطرميں آفتاب چڑھ جانے کے بعد افطارکرنا مستحب ہے اورفطرہ دے کرنمازعيدپڑھے.

مسئله شماره 1310نماز عيد اور بقرعيد (1306)

نماز عيد و بقرعيد کے مستحبات

مسئلہ1310 نماز عيدين ميں با اميد ثواب درج ذيل امور کي رعايت کرنا مستحب ہے 1 . عيدين کي نمازميں قرائت بلند آواز سے پڑھے?2 . 3. ان نمازوں ميں کسي مخصوص سورہ کي شرط نہيں ہے ليکن بہتريہ ہے کہ پہلي رکعت ميں ” سورہ ”سبح اسم/ سورہ??“ اوردوسري رکعت ميں سورہ ”والشمس“ کوپڑھنا بهتر هے?4 . عيدالفطر ميں نمازسے پہلے کھجور سے افطار کريں اور عيدقربان ميں نماز کے بعد تھوڑا سا قرباني کا گوشت کھائيں5 . نماز عيد سے پہلے غسل کريں اور نماز سے پهلے اور بعد دعاهائے ماثوره کو پڑھيں6 . نمازعيدميں زمين پرسجدہ کريں اورتکبير کہتے وقت ہاتھوں کوبلندکريں .مسئلہ????? نمازعيدکوصحراميں پڑھنامستحب ہے ليکن مکہ ميں مستحب يہ ہے کہ مسجدالحرام ميں پڑھي جائے?7 . شب عيدفطر، نمازمغرب وعشاء کے بعد اور روز عيد نماز صبح و ظہر و عصر کے بعد اور نماز عيد کے بعد ان تکبيروں کو پڑھنا مستحب ہے:اللہ اکبر اللہ اکبر لاالہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد اللہ اکبر علي ماہدانا 8. عيدقربان ميں دس نمازوں کے بعد گزشتہ تکبيروں کوکہے عيد قربان کو نماز ظہر کے بعد سے بارہويں کي نمازصبح کے بعد تک دس نمازيں ہوتي ہيں، البتہ ان تکبيروں ميں اتنا اضافہ اور کردے:اللہ اکبر علي مارزقنا من بھيمة الانعام والحمدللہ علي ماابلانا اور اگر عيد قربان کے دن مني ميں ہو تو ان تکبيروں کو پندرہ نمازوں کے بعدکہے يعني عيد کے دن نماز ظہر کے بعد سے تيرہ ذي الحجہ کي نمازصبح کے بعد تک کہے9 . نماز عيد کو کهلي فضا مي پڑھے نه که چهت کے نيچے.

مسئله شماره 1309نماز عيد و بقرعيد کے پڑھنے کا طريقہ (1308)

قنوت کي دعا

مسئلہ1309 ويسے توقنوت ميں ہردعاکافي ہے ليکن بقصدثواب اس دعاکاپڑھنامناسب ہے:اللہم اہل الکبرياء والعظمة واہل الجودوالجبروت واہل العفووالرحمة واہل التقوي والمغفرة اسالک بحق ہذا اليوم الذي جعلتہ للمسلمين عيدا ولمحمد صلي اللہ عليہ وآلہ ذخراوشرفا وکرامة ومزيدا ان تصلي علي محمد وآل محمد وان تدخلني في کل خيرادخلت فيہ محمدا وآل محمدا وان تخرجني من کل سوء اخرجت منہ محمدا وآل محمد صلواتک عليہ وعليہم اللہم اني اسالک خيرماسالک بہ عبادک الصالحون واعوذبک ممااستعاذ منہ عبادک المخلصون.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی