مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2167طلاق مبارات

عورت اپني دي ہوئي چيز واپس لے سکتي ہے

مسئلہ 2167: عورت کو يہ حق ہے کہ طلاق خلعي يا طلاق مباراتي کي عدت کے دوران انہيں دي ہوئي چيز واپس لے لے اگر عورت اپنا مال واپس لے لےتو مرد کو رجوع کرنے کا حق حاصل ہوجائے گا اور کسي عقد کے بغير اس کو دوبارہ اپني بيوي بناسکتاہے طلاق مبارات دينے کے لئے جو مال شوہر اپني بيوي سے لے وہ مہر سے زيادہ نہ ہو.بلکہ احتياط واجب ہے کہ اس سے کم لے البتہ طلاق خلع ميں چاہے جتنالے اس کو اختيار ہے.

مسئله شماره 2082نگاہ کرنے کے احکام (2080)

عورت پر اپنے بدن اور بالوں کو نامحرم سے چھپانا واجب ہے

مسئلہ 2082:عورت کے لئے اپنے بدن اور بالوں کا نامحرم مردسے چھپانا واجب ہے اور احتياط مستحب ہے کہ اس نابالغ بچہ سے بھي بدن اور بالوں کو چھپائے جو اچھے برے کي تميز رکھتا ہو اور اس کي عمر اس حد تک پہنچي ہوئي ہوکہ شہواتي نگاہيں اس پر پڑسکتي ہيں ليکن چہرہ اور گٹوں تک ہاتھوں کا چھپانا واجب نہيں ہے.

مسئله شماره 83 استبراء کا طريقہ(78)

عورت کا ااستبراء

مسئلہ ۸۳۔ عورت کے لئے استبراء کا حکم نہیں ہے ،لہذا جب بھی کوئی مشکوک رطوبت خارج ہو ، وہ پاک بھی ہے اور وضو و غسل کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

مسئله شماره 1736استطاعت کے احکام (1735)

عورت کا اپنے مال سے حج کرنا

مسئلہ1736: جس عورت کے پاس حج کے اخراجات نہ ہوں ليکن دوسرا اس کو مال بخش دے يا اس کے اختيار ميں اتنا مال ديدے جس سے وہ حج کرسکتا ہو اور اس مدت ميں اس کے بيوي بچوں کا خرچ بھي برداشت کرے تو اس شخص پر حج واجب ہے چاہے وہ مقروض ہو اور واپسي کے بعد امدني کا ايسا معقول ذريعہ نہ رکھتا ہو جس سے زندگي بسر کرسکے اور ايسے ہديہ کا قبول کرنا واجب ہے البتہ اگر زير بار احسان ہو تا ہو يا ضرر ہو يا نا قابل برداشت مشقت ہو تو ہديہ کا قبول کرنا واجب نہيں ہے اور اس کا يہ حج واجبي حج سے کفايت کرے گا.

مسئله شماره 2153وفات کي عدت (2151)

عورت کو جب بھي شوہر کے مرنے کا يقين ہوجائے تو عدت رکھے

مسئلہ 2153:عورت کو جب بھي شوہر کے مرنے کا يقين ہوجائے تو وفات کي عدت رکھے عدت ختم ہونے کے بعد شادي کرسکتي ہےاور اگر شادي کے بعد پتہ چلے کہ اس کا شوہر ہر بہت بعد ميں مراہے تو فورا دوسرے شوہر سے عليحدگے اختيار کرلےاور احتياط واجب ہے کہ اگر حاملہ ہوچکي ہو تو دوسرے شوہر کي طلاق کي عدت رکھے اس کے بعد پہلے شوہر کا چار مہينہ دس دن کي وفات کي کي عدت رکھے اور اگر حاملہ نہيں ہے تو پہلے، پہلے شوہر کي وفات کي عدت رکھے اس کے بعد دوسرے شوہر کي طلاق کي عدت پوري کرے.

مسئله شماره 2142طلاق کے شرایط (2135)

عورت کو طلاق دينےکا طريقہ اگر مرد سفر پر ہو

مسئلہ 2142: جو شخص اپني بيوي سے حيض و نفاس سے پاک ہونے کے بعد ہمبستري کرکے مسافرت کرے اور عورت کي حالت معلوم کرنے کا کوئي ذريعہ نہ ہو اور وہ طلاق دينا چاہے تو احتياط واجب ہے کہ کم از کم ايک ماہ صبر کرنے کے بعد طلاق دے.

مسئله شماره 2403مياں بيوي کي ميراث(2395)

عورت کو طلاق رجعي دينے کے بعد عدت کي حالت ميں مرجائے تو ميراث کا حکم

مسئلہ 2403:طلاق کے احکام ميں بيان کي گئي شرايط کے مطابق اگر عورت کو طلاق رجعي ديدي جائے اور عورت عدت کے زمانہ ميں مرجائے تو شوہر وارث ہوگا اسيطرح عورت کي عدت کے زمانہ مين شوہر مرجائے تو عورت ميراث پائے گي ليکن اگر طلاق بائن کي عدت ميں بيوي مرجائے تو شوہر وارث نہ ہوگا شوہر مرجائے تو بيوي وارث نہ ہوگي.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی