مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1695زکات فطرہ(1692)

کسي ايسے آدمي کو وکالت دينا جو دوسرسے شہر ميں رہتا ہو کافي ہے

مسئلہ 1695:اگر کوئي شخص کسي ايسے ا?دمي کے نفقہ کا ذمہ دار ہو جو دوسرے شہر ميں رہتا ہو اور مالک اس کو وکيل کردے کہ تم ميرے مال سے اپنا فطرہ ديدينا اور مالک کو اطمينان و بھر و سہ ہوکہ وہ فطرہ ديد يگا تو کافي ہے (مالک کو فطرہ نکالنے کي ضرورت نہيں ہے مترجم ).

مسئله شماره 1696زکات فطرہ(1692)

ميزبان پر مہمان کا فطرہ کس صورت ميں واجب ہے

مسئلہ 1696:شب غروب افتاب سے پہلے مالک مکان کي رضا مندي سے جو مہمان اجائے اور اس کا مہمان شمار ہو يعني يہ ارادہ رکھتا ہو کہ ايک ملت تک اسکے پاس رہيگا تو اسکا بھي فطرہ ميزبان پر واجب ہے ليکن اگر صرف شب عيد اسکي دعوت ہو تو اسکا فطرہ ميزبان پر واجب نہيں ہے اور اگر کوئي مہمان صاحب خانہ کي رضامندي کے بغير اجائے تب بھي بناء بر احتياط واجب اسکا فطرہ دے اسي طرح اس شخص کا بھي فطرہ دے جس کے لئے لوگوں نے مجبور کيا ہو کہ اسکا خرچ ديا کرو.

مسئله شماره 1697زکات فطرہ(1692)

شرائط کا پورا ہونا غروب سے پہلے ہے نہ کہ غروب کے بعد

مسئلہ 1697: غروب سے پہلے بالغ ہونے والے بچے، عاقل ہوجانے والے پاگل، مالدار ہو جانے والے فقير کو فطرہ دينا چاہئے ليکن اگر غروب افتاب کے بعد ہو تو اسکا فطرہ واجب نہيں ہے اگر چہ مستحب ہے کہ عيد الفطر کے دن ظہر تک اگر شرائط حاصل ہوجائيں تو فطرہ دے.

مسئله شماره 1698زکات فطرہ(1692)

فقيرکو بھي فطرہ دينا مستحب ہے

مسئلہ 1698: جس فقير کے پاس فقط ايک صاع (تقريبا تين کلو) گيہوں، جو و غيرہ ہو اس کو بھي فطرہ دينا مستحب ہے اور اگر اس کے اہل و عيال ہوں اور وہ ان سب کا فطرہ دينا چاہتا ہو تو اسي ايک صاع کو فطرہ کي نيت سے ان ميں سے کسي ايک کودے اور وہ بھي اسي اسي نيت سے دوسرے کودے يہاں تک کہ اخري فرد تک پہونچ جائے اور بہتر ہے کہ اخر ميں کسي ايسے کو ديديں جوان ميں سے نہ ہو اور اگر ان ميں سي کوئي کم سن ہو تو اسکي جگہ پر اس کاولي لے لے اور بعد ميں دوسرے کو ديدے.

مسئله شماره 1703زکات فطرہ(1692)

جس عورت کا شوہر اس کا خرچ نہ دے

مسئلہ 1703: جس عورت کا شوہر اس کا خرچ نہ دے اور دوسرا اس عورت کے کفالت کرتا ہو تو اس کا فطرہ بھي اسي پر واجب ہے اور اگر عورت مالدار ہے اپنا خرچ خود ہي برداشت کرتي ہے تو اپنا فطرہ بھي خود ہي دے.

مسئله شماره 11705زکات فطرہ(1692)

شير خواہ بچہ کا فطرہ

مسئلہ 1705: شير خوار بچہ کا فطرہ اس شخص پر ہے جو اس کي دايہ يا مال کا خرچ برداشت کرتاہے اور اگر بچہ کار خرچ خود اس کے مال سے کياجاتا ہو تو اس کا فطرہ کسي پر واجب نہيں ہے نہ اس پر نہ دوسرے پر.

مسئله شماره 1707زکات فطرہ(1692)

ملازم اور کام کرنے والوں کافطرہ

مسئلہ 1707: انسان اگر کسي کو ملازم رکھے اور اس سے شرط کرے کہ تمھا را خرچ بھي ميں دو ں گا تو اس کا فطرہ بھي دينا ہوگا ليکن کاريگر جس کا خرچ مالک ديتا ہو (يعني تنخواہ ديتاہو) اس کا فطرہ مالک پر واجب نہيں ہے اسي طرح وہ مہمانخانہ جہاں کام کرنے والے اپنا کھانا کھاتے ہيں ان کا فطرہ انھيں پر ہے صاحب کار (مالک ) پر نہيں ہے.

مسئله شماره 1708زکات فطرہ(1692)

فوجيوں کا فطرہ

مسئلہ 1708: فوجيوں کے اخراجات فوجي مراکز ميدان جنگ ميں حکومت پر واجب ہيں ليکن ان لوگوں کا فطرہ حکومت پرواجب نہيں ہے اگر فوجيوں ميں شرايط موجود ہوں تو وہ خود اپنا فطرہ ديں?.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی