اگر سال کے درميان وہ مال تلف ہوجائے
مسئلہ 2203: سال کے دوران جب اس کے اعلان کا سلسلہ جاري رہاہو اور مال تلف ہوجائے تو اگر اس کي حفاظت ميں کوتاہي يا زيادہ روي نہ کي ہو تو ضامن نہيں ہے.
مسئلہ 2203: سال کے دوران جب اس کے اعلان کا سلسلہ جاري رہاہو اور مال تلف ہوجائے تو اگر اس کي حفاظت ميں کوتاہي يا زيادہ روي نہ کي ہو تو ضامن نہيں ہے.
مسئلہ 2204: پڑے ہوئے مال کو يہ سمجھتے ہوئے کہ ميرا ہے اگر کوئي اٹھالے اور بعد ميں پتہ چلے کہ اس کا نہيں ہے تو وہ مال اسي جگہ نہيں ڈال سکتا بلکہ سابقہ حکم کے مطابق سال بھر اعلان کرے ليکن اگر پيروں سے ٹھو کر ماردے تو يہ اٹھانے کے حکم ميں نہيں ہے ليکن پاوں مارنا خود محل اشکال ہے.
مسئلہ 2205:اعلان کرتے وقت اس طرح اعلان کرے کہ اس مال کي علامتيں و نشانياں واضح نہ ہوں اور جب کوئي ائے اور صحيح علامات بتائے اور اطمينان ہوجائے تو مال اس کے حوالہ کردے ليکن يہ ضروري نہيں ہے کہ وہ ايسي علامتيں بيان کرے جس کي طرف خود اکثر اوقات مالک بھي متوجہ نہيں ہوتا.
مسئلہ 2206: جس اٹھائے ہوئے مال کي قيمت ايک درہم يا اس سے زيادہ ہو اور اٹھانے والا اعلان نہ کرکے مسجد يا کسي ايسي جگہ پر رکھ دے جو لوگوں کے اجتماع کي جگہ ہو اور مال تلف ہوجائے يا کوئي دوسرا اس کو اٹھا ليجائے تو جس نے پہلے مرتبہ اس کو اٹھايا ہے وہ ضامن ہے.
مسئلہ 2207:اگر ايسا پڑا ہوا مال ملے جو رکھنے سے خراب ہوجاتاہو جيسے پکاہو اکھانا اور فروٹ و غيرہ تو جب تک وہ خراب نہ ہو اس کي حفاظت کرے اس کے بعد قيمت لگا کر خود خرچ کرڈالے يا بيچ کر اس کي قيمت محفوظ رکھے پھر اگر اس کا مالک نہ ملے تو اس کي طرف سے صدقہ کردے اور احتياط مستحب ہے کہ اگر حاکم شرع تک رسائي ممکن ہو تو اس سے اجازت لے لے.
مسئلہ 2208:اگر ايسے مال کو وضو کرتے وقت اور نماز پڑھتے وقت اپنے پاس اس نيت سے رکھے کہ اس طرح مال محفوظ رہے گا اس کے بعد شريعت کے مطابق عمل کرے گا تو کوئي حرج نہيں ہے.
مسئلہ 2209:اگر کسي کي جوتي چپل و غيرہ کوئي پہن جائے اور اس کي جگہ دوسري جوتي ، چپل رکھ جائے تو اگر معلوم ہو کہ موجودہ چپل، جوتي اس شخص کے ہے جو اس کي چپل لے گياہے اور يہ کام عمدا انجام ديا گياہے اور اس شخص تک رسائي ممکن نہ ہو تو اس چپل ، جوتي کو خود ہي پہن لے اور اگر حاکم شرع تک رسائي ممکن ہو تو اس سے اجازت بھي لے لے اب اگر اس جوتي، چپل کي قيمت اس کي جوتي چپل سے زيادہ ہو تو جب بھي مالک سے ملاقات ہو جتني قيمت زيادہ ہو مالک کے حوالہ کردے اور اگر مالک کے ملنے سے مايوس ہوجائے تو اس زيادہ قيمت کو اس کي طرف سي صدقہ کردے ? ليکن اگر يقين يا احتمال يہ ہو کہ وہ جانے والي جوتي، چپل اس شخص کي نہيں ہے جو چپل، يا جوتي پہن کرجا چکاہے تو پھر اگر اصلي مالک کے ملنے سے مايوس ہو تو اس کو مالک کي طرف سے صدقہ کردے.
مسئلہ 2210:جو پڑا ہوا مال ملاہے اگر اس کي قيمت ايک درہم سے کم ہو تو مسجد يا کسي دوسري جگہ رکھ دے اور اس سے صرف نظر کرلے اب اگر کوئي دوسرا اس کو اٹھالے جاتا ہے تو اس کے لئے حلال ہے.
مسئلہ 2211: جن صورتوں ميں مال کو اصلي مالک کي طرف سے صدقہ کردياجاتا ہے ان ميں سيد و غير سيد کا فرق نہيں ہے کسي کو بھي دے سکتاہے بلکہ اگر وہ خود مستحق ہے تو اپنے لئے لے سکتاہے.
مسئلہ 2212: حلال گوشت جانور کو درج ذيل شرائط کے ساتھ ذبح کياجائے تو اس کا گوشت کھانا حلال ہے خواہ وہ جانور پالتو ہو يا جنگلي البتہ جس جانور کے ساتھ کسي انسان نے وطي کرلي ہو تو اس کا گوشت بلکہ اس کے بچہ کا گوشت بھي کھانا حرام ہے اسي طرح نجاست کھانے والے جانور کا گوشت بھي حرام ہے ہاں اگر نجاست کھانے والے جانور کو شريعت کے حکم کے مطابق معين مدت تک پاک غذا کھلائيں تو اس گوشت کھانا حلال ہے.
مسئلہ 2212: حلال گوشت جانور کو درج ذيل شرائط کے ساتھ ذبح کياجائے تو اس کا گوشت کھانا حلال ہے خواہ وہ جانور پالتو ہو يا جنگلي البتہ جس جانور کے ساتھ کسي انسان نے وطي کرلي ہو تو اس کا گوشت بلکہ اس کے بچہ کا گوشت بھي کھانا حرام ہے اسي طرح نجاست کھانے والے جانور کا گوشت بھي حرام ہے ہاں اگر نجاست کھانے والے جانور کو شريعت کے حکم کے مطابق معين مدت تک پاک غذا کھلائيں تو اس گوشت کھانا حلال ہے.
مسئلہ 2212: حلال گوشت جانور کو درج ذيل شرائط کے ساتھ ذبح کياجائے تو اس کا گوشت کھانا حلال ہے خواہ وہ جانور پالتو ہو يا جنگلي البتہ جس جانور کے ساتھ کسي انسان نے وطي کرلي ہو تو اس کا گوشت بلکہ اس کے بچہ کا گوشت بھي کھانا حرام ہے اسي طرح نجاست کھانے والے جانور کا گوشت بھي حرام ہے ہاں اگر نجاست کھانے والے جانور کو شريعت کے حکم کے مطابق معين مدت تک پاک غذا کھلائيں تو اس گوشت کھانا حلال ہے.