مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1839شرکت کے احکام (1825)

شرکت کے باطل ہونے کي صورت ميں شرکت کے سرمايہ سے معاملہ کا حکم

مسئلہ1839:شرکت کے سرمائے سے معاملہ کرنے کے بعد معلوم ہو کہ شرکت ہي باطل تھي تو اگر تمام شرکار نے اس معاملہ کي اجازت دي ہو تو صحيح ہے اور امدني ميں سب ہي شريک ہيں اور اس در ميان ميں جن لوگوں نے شرکت کے لئے کوئي کام کيا ہو تو معمول کے مطابق اپني مزدوري لے سکتے ہيں.

مسئله شماره 1833شرکت کے احکام (1825)

شرکت کے شرائط پر عمل نہ کرنے سے اگر نقصان ہو تو ذمہ دار ہے

مسئلہ????: جو شخص شرکت کے سرمائے سے اس قرارداد کے خلاف خريد و فروخت کرے جو اس طے ہے اور نقصان ہوجائے تو وہ شخص ضامن ہے? اسي طرح اگر اس سے مخصوص قرارداد نہ ہو اور وہ معمول کے خلاف عمل کرے تو نقصان ہوجانے پر ضامن ہوگا?

مسئله شماره 1825

شرکت کے مسايل

مسئلہ 1825: اگر دو مال با ہم اس طرح مل جائيں کہ نہ ان کي تشخيص ہوسکے اور نہ دونوں کا الگ کرنا ممکن ہو تو اس مال ميں دونوں شريک ہوجائيں گے خواہ يہ کام قصدا انجام دياہو يا قصدا انجام نہ ديا ہو اسي طرح اگر شرکت کے صيغہ کو کسي بھي زبان ميں جاري کياجائے يا ايسا کام کريں جس سے معلوم ہو کہ شرکت کرنا چاہتے ہيں تو جس مال ميں صيغہ پڑھ لياہے اس ميں دونوں کي شرکت صحيح ہے اس ميں دو مال کو ملانے کي ضرورت نہيں ہے.

مسئله شماره 1078شکيات نماز اور ان کی تعداد (1046)

شكّيّات کے مختلف مسائل

مسئلہ 1078 : اگر کسی کو صحیح شکوک میں سے کوئی شک در پیش ہو تو وہ نماز کو توڑ نہیں سکتا بلکہ مذکورہ بالا قاعدہ پر عمل کرنا چاہئے۔ اور تمام شکوک کے سلسلہ میں پہلے تھوڑی سی فکر کرنی چاہئے اگر کسی طرف کا یقین نہ ہو یا جہاں پر گمان معتبر ہے وہاں گمان حاصل نہ ہو اور شک بھی باطل شکوک میں سے ہو تو نماز کو توڑ دے لیکن اگر صحیح شکوک میں سے ہے تو اس کے قاعدے کے مطابق عمل کرے۔

مسئله شماره 603

شهید کے احکام

مسئله 603۔ مسلمان کی میت کو غسل و کفن دینا واجب ہے لیکن دو گروه اس حکم سے خارج ہیں : 1۔ «شهیدان راه خدا» یعنی جو لوگ اسلام کے لئے ، میدان جہاد میں، پیغمبر(ص) یا امام معصوم(ع) یا ان کے نایب خاص کے ساتھ قتل ہوگئے ، اسی طرح سے وہ لوگ کہ جو غیبت امام‏ زمان(عج) میں دشمنان اسلام سے دفاع [بچاو]کرتے ہوئے قتل ہوجائیں، چاہے مرد ہوں ، یا عورتیں، بڑے ہوں یا بچے،ایسے موارد میں غسل و کفن اور حنوط واجب نہین ہے، بلکه ان پر نماز پڑھنے کے بعد اسی لباس میں دفن کیا جائگا۔

مسئله شماره 1463حرام روزے (1462)

شوهر کي اجازت کے بغير مستحب روزه رکهنا

مسئلہ ۱۴۶۳: عورت کے مستحبی روزہ رکھنے سے اگر شوہر کا حق بر باد ہوتا ہو تو شوہر کی اجازت کے بغیر روزہ نہیں رکھ سکتی بلکہ اگر شوہر کا حق ضائع نہ بھی ہوتا ہوتب بھی احتیاط واجب ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغیر مستحبی روزہ نہ رکھے۔ اسی طرح اولاد کا مستحبی روزہ اگر ماں باپ کی اذیت کا سبب ہو تو جائز نہیں ہے۔ لیکن ماں باپ سے روزہ کا اجازت لینا واجب نہیں ہے۔

مسئله شماره 2054وہ عورتيں جن سے شادي کرنا حرام ہے (2042)

شوہر دار عورت زنا کرانے کي وجہ سے اپنے شوہر پر حرام نہيں ہوتي ہے

مسئلہ 2054: شوہر دار عورت زنا کرانے کي وجہ سے اپنے شوہر پر حرام نہيں ہوتي ليکن اگر وہ عورت توبہ نہ کرے اور اپنے عمل کو جاري رکھے تو بہتر ہے شوہر اس کو طلاق دے ليکن مرد کو عورت کا مہر دينا ہوگا اور اگر وہ عورت زانيہ مشہور ہوجائے تو بنابر احتياط واجب اس کو طلاق ديدے.

مسئله شماره 2053وہ عورتيں جن سے شادي کرنا حرام ہے (2042)

شوہر دار عورت سے جان بوجھ کر عقد کرے تو اس سے فورا جدا ہو جائے

مسئلہ 2053: شوہر دار عورت سے جان بوجھ کر عقد کرنے پر ضروري ہے کہ اس سے عليحدگي اختيار کرے اور اس کے بعد بھي بنابر احتياط واجب اس سے عقد نہيں کرسکتا چاہے اس سے ہم بستري بھي نہ کي ہو.

مسئله شماره 2049وہ عورتيں جن سے شادي کرنا حرام ہے (2042)

شوہر دار عورت سے زنا کرے تو وہ عورت اسپر ہميشہ کيلئے حرام ہوجائيگي

مسئلہ2049: اگر کوئي (معاذ اللہ) شوہر دار عورت سے زنا کرے تو وہ عورت اسپر ہميشہ کيلئے حرام ہوجائيگي يعني اگر اس کا شوہر طلاق بھي ديدے تب بھي زاني اس سے عقد نہيں کرسکتا.

مسئله شماره 2062عقد دائم کے احکام (2062)

شوہر کي اجازت کے بغير گھر سے باہر نکلنا

مسئلہ 2062: بنابر احتياط جس عورت کا نکاح دائمي ہوجائے تو اسے شوہر کي اجازت کے بغير نہ تو گھرسے باہر جانا چاہئيے نہ گھر سے باہر اپنے لئے کوئي کام منتخب کرنا چاہيے (اجازت چاہے لفظي ہو ياقرائن سے معلوم ہو کہ شوہر راضي ہے کافي ہے.)عذر شرعي کے بغير شوہر کو مجامعت سے روکنا نہيں چاہئے اسي طرح شوہر پر واجب ہے کہ بيوي کے لئے کھانا، لباس، مکان اور ديگر ضروريات مطابق معمول مہيتا کرے (ڈاکٹر کي فيس اور دوائي کا خرچہ بھي شوہر پرہے) اور اگر شوہر انتظام نہيں کرتا تو بنابر احتياط بيوي کا مقروض رہے گا چاہے مالدار ہو يا ناوارہو.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی