مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1032ہنسنا (1031)

ہنسي کو روکنا

مسئلہ1032 اگر قہقہ کوروکنے کے لئے اپنے پراس طرح جبرکرے کہ اس کي حالت متغيرہوجائے رنگ سرخ ہوجائے، بدن ہلنے لگے اوراس طرح ہوکہ نماز گزارکي حالت سے خارج ہوجائے تواس کي نمازباطل ہے ليکن اگر اس حد تک نہ پہنچے تو کوئي اشکل نہيں ہے.

مسئله شماره 1042وہ موارد جہاں نمازکا توڑنا جائز ہے (1041)

نماز کے دوران قرض خواہ اپنا قرض مانگے

مسئلہ1042۔ اگر نماز کے دوران قرض خواہ اپناقرض مانگنے آجائے اور وہ شخص بغیر اس کے کہ نماز کی صورت بگڑے قرض ادا کرسکتا ہو تو بہتر ہے کہ فورا دا کردے۔ لیکن اگر قرض کی ادائیگی نماز توڑے بغیر ممکن نہ ہو تو اتنی دیر صبر کرے کہ نماز ختم ہوجائے۔ او راتنی سی تاخیرفورا قرض ادا کرنے کے منافی[خلاف ] نہیں ہے۔ لیکن اگر کوئی خاص ضرورت ہو مثلا اگر اتنی بھی دیر ہوگئی تو اس کے ساتھی اور ہمسفر چلے جائیں گے اور اس کو زحمتوں کا سامنا کرنا پڑے گا [ایسی صورت میں نماز کو توڑ دے]۔

مسئله شماره 1043وہ موارد جہاں نمازکا توڑنا جائز ہے (1041)

نماز پڑھتے وقت متوجہ ہوجائے کہ مسجد نجس ہوگئي ہے

مسئلہ1043۔ اگرنمازپڑھتے میں پتہ چل جائے کہ مسجدنجس ہوگئی اورمسجدکے پاک کرنے سے نمازخراب نہیں ہوتی تو مسجد کو پاک کرے اور اگر ایسا نہ ہو تو میں نماز پڑھ کر مسجد کو پاک کرے۔ البتہ احتیاط واجب یہ ہے کہ نماز کو طولانی نہ کرے۔

مسئله شماره 1047شکيات نماز اور ان کی تعداد (1046)

وہ شکوک جن کی وجہ سے نمازباطل ہوجاتی ہے

مسئلہ1047۔ وہ آٹھ قسم کے شک جونمازکو باطل کردیتے ہیں ان کی تفصیل مندرج ذیل ہے :1۔ دورکعتی نمازوں کی رکعتوں کے بارے میں شک ہوجیسے نمازصبح، نمازقصر،لیکن اگرمستحبی نماز دو رکعت ہے تو اس کی رکعتوں میں شک ہونے سے نمازباطل نہیں ہوتی۔2۔ تین رکعتی نماز[یعنی مغرب]کی رکعتوں کے بارے میں شک ۔3۔ چارکعتی نمازکی رکعتوں میں شک ، بشرطیکہ اس میں پہلی رکعت شک میں شامل ہو، مثلا شک کرے کہ تین رکعت پڑھی یا ایک۔4۔ چار رکعتی نمازمیں دوسرا سجدہ تمام ہونے سے پہلے شک ، جب کے شک کی ایک جانب دو رکعت ہو (مثلا دو سجدے تمام هونے سے پهلے دو اور تین میں شک کرے(5۔ دو اور پانچ یا اس سے زیادہ میں شک ۔ 6۔ تین ،چھ یا اس سے زیادہ میں شک ۔ [یه شکوک کم پیش آتے هیں لیکن حکم تو بهر حال معلوم هونا هی چاهئے]7۔ چار اور چھ یا اس سے زیادہ میں شک ،لیکن یہاں پر احتیاط واجب هے که چار و پانچ والی شک کی صورت پر عمل کرے یعنی چار مان کر نماز ختم کرے پھر دو سجده سهو کرے اور پھر نماز دوباره پڑ ھے۔8۔ نماز کی رکعتوں کی تعداد میں اس طرح سے شک کہ یہی نہ معلوم ہوکہ کتنی رکعتیں پڑھیں ہیں۔

مسئله شماره 1049شکيات نماز اور ان کی تعداد (1046)

ناقابل اعتبار شک

مسئلہ1049 جن شکوک کي طرف توجہ نہيں ديني چاہئے وہ حسب ذيل ہيں:1 محل گزرجانے کے بعدشک،2 سلام کے بعدشک3 وقت نمازگزرجانے کے بعدشک .4 کثيرالشک، يعني بہت زيادہ شک کرنے والے کا شک 5 امام اورماموم کاشک .6 مستحبي نمازوں ميں شک .ان سب کي تفصيل آگے مسايل ميں بيان کي جائے گي.

مسئله شماره 1078شکيات نماز اور ان کی تعداد (1046)

شكّيّات کے مختلف مسائل

مسئلہ 1078 : اگر کسی کو صحیح شکوک میں سے کوئی شک در پیش ہو تو وہ نماز کو توڑ نہیں سکتا بلکہ مذکورہ بالا قاعدہ پر عمل کرنا چاہئے۔ اور تمام شکوک کے سلسلہ میں پہلے تھوڑی سی فکر کرنی چاہئے اگر کسی طرف کا یقین نہ ہو یا جہاں پر گمان معتبر ہے وہاں گمان حاصل نہ ہو اور شک بھی باطل شکوک میں سے ہو تو نماز کو توڑ دے لیکن اگر صحیح شکوک میں سے ہے تو اس کے قاعدے کے مطابق عمل کرے۔

مسئله شماره 1077شکيات نماز اور ان کی تعداد (1046)

صحيح شک

مسئلہ1077۔ اگر چاررکعتی نمازوں کی رکعتوں میں شک ہو تو (9) صورتوں میں وه شک صحیح ہیں 1۔ دوسرے سجدہ سے سراٹھانے کے بعدشک ہوکہ یہ دوسری رکعت ہے یاتیسری توتیسری مان کرایک رکعت اورپڑھ کرنمازتمام کرے اورنمازکے بعدایک رکعت نمازاحتیاط کھڑے ہوکر پڑھے اور اگر دوسرے سجدہ میں واجب ذکر نے کے بعد شک ہو تب بھی بنابر احتیاط اسی قاعدے پر عمل کرے۔ اور اس کے بعد نماز کا بھی اعادہ کرے [ان تمام مقامات پر کہ جہاں دوسرا سجدہ تمام کرنے کے بعد شک ہو یہی حکم جاری ہے]2۔ جہاں بھی تین وچارمیں شک ہو،چارفرض کرکے نمازتمام کرے اور نمازکے بعد ایک رکعت نماز احتیاط کھڑے ہو کر یا دو رکعت بیٹھ کرپڑھے۔3۔ دوسرے سجدہ سے سراٹھانے کے بعدشک ہوکہ دوسری رکعت ہے یا چوتھی توچار مان کرنمازتمام کرے اورنمازکے بعددورکعت نمازاحتیاط کھڑے ہوکرپڑھے۔ 4۔ دوسرے سجدہ سے سراٹھانے کے بعدشک ہوکہ دوسری رکعت ہے یا تیسری یاچوتھی ، توچوتھی سمجھ کرنمازتمام کرے اور نمازکے بعددورکعت نمازاحتیاط کھڑے ہوکراوراس کے بعددورکعت نمازاحتیاط بیٹھ کرپڑھے۔5۔ دوسرے سجدہ سے سراٹھانے کے بعدشک ہوکہ یہ چوتھی رکعت ہے یاپانچویں توچوتھی مان کرنمازتمام کرے اورنمازکے بعد دو سجدہ سہو بجالائے۔ 6۔ قیام کی حالت میں شک ہوجائے کہ یہ چوتھی رکعت ہے یاپانچویں تو فورابیٹھ جائے تاکہ اسکا شک تین اور چار میں بدل جائے اور چار بنا رکھ کر نماز کو تمام کرے ، اس کے بعد ایک رکعت نمازاحتیاط کھڑے ہوکریادورکعت بیٹھ کرپڑھےاور احتیاط واجب یہ ہے کہ نماز کا اعادہ بھی کرے ۔7۔ قیام کی حالت میں شک ہوجائے کہ یہ تیسری رکعت ہے یا پانچویں تو فورا بیٹھ جائے اب اس کا شک دوسری اور چوتھی کی طرف پلٹ جائے گا لهذا چار پر بناء رکھ کر نماز کو تمام کرےاس کے بعددورکعت نماز احتیاط کھڑے ہوکرپڑھے اور احتیاط واجب یه ہے که اصل نماز کا اعاده بھی کرے۔8۔ قیام کی حالت میں شک ہوجائے کہ یہ تیسری ہے یاچوتھی ہے یاپانچویں ہے تو فورا بیٹھ جائے اب اس کا شک دوسری ، تیسری اور چوتھی کی طرف پلٹ جائے گا لهذا چوتھی مان کر نماز کو تمام کرےاس کے بعددورکعت نماز احتیاط کھڑے ہوکرپڑھے اوردورکعت نمازاحتیاط بیٹھ کرپڑھے ۔اور احتیاطا اصل نماز کا اعاده بهی کرے۔9۔ قیام کی حالت میں شک ہوجائے کہ پانچویں رکعت ہے یاچھٹی تو فورا بیٹھ جائے اب اس کا شک چوتھی یا پانچویں کی طرف پلٹ جائے گا لهذا نماز کو تمام کرکے دو سجدہ سہو بجالائے اور بناء بر احتیاط واجب اصل نماز کا اعاده بھی کرے۔

مسئله شماره 1050ناقابل اعتبار شک (1049)

محل گزرجانے کے بعدشک

مسئلہ1050۔ نماز میں کسی چیز کا محل گذرنے کے بعد شک ہو کہ اس کو بجالایا کہ نہیں ،مثلا رکوع میں پہونچنے کے بعد شک ہو کہ حمد یا سورہ پڑھا تھا کہ نہیں یاسجدہ میں پہونچنے کے بعد رکوع میں شک ہوجائے تو ایسے شکوک کی پرواہ نہ کرے خواہ بعد والا جزء رکن ہو یا رکن نہ ہو۔

مسئله شماره 1059ناقابل اعتبار شک (1049)

وقت گزر جانے کے بعد شک

مسئلہ1059۔ وقت نمازگزرجانے کے بعداگرشک ہوکہ نمازپڑھی تھی یانہیں حتی کہ اگرگمان بھی ہوکہ نہیں پڑھی تواپنے شک کی پرواہ نہ کرے، لیکن اگرابھی نماز کاوقت باقی ہواورشک ہوجائے تونمازپڑھ لے بلکہ اگرگمان بھی ہوکہ نمازپڑھ لی ہے تب بھی پڑھے۔ [کیونکه یه گمان کافی نهیں هے[

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی