مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 989تشہد (986)

تشہد کے مستحبات

مسئلہ989۔ تشہدمیں بائیں ران پربیٹھنااوردائیں پاؤں کی پشت کوبائیں پاؤں کے تلوے پررکھنامستحب ہے اورتشہدسے پہلے ”الحمدللہ “ یابسم اللہ وباللہ والحمدللہ وخیرالاسماء للہ“ کہنامستحب ہے اور مستحب ہے تشہدمیں ہاتھوں کوران پررکھے، انگلیوں کوملاکررکھے، اپنے دامن پر نظررکھے اورتشہدختم کرکے کہے : وتقبل شفاعتہ وارفع درجتہ ۔ یعنی پروردگار رسول اکرم کی شفاعت کو قبول فرما اور ان کے درجه کو بلند کر.

مسئله شماره 991سلام (990)

سلام کا بھول جانا

مسئلہ991۔ اگرنمازکے سلام کوبھول جائے اورایسے وقت میں یادآئے کہ نمازکی صورت ابھی بگڑی نہیں ہے اورجوکام عمدایاسہوانمازکوباطل کردیتے ہیں ان میں سے کسی کام کوانجام بھی نہیں دیاہے(مثلاپشت بہ قبلہ نہیں ہوا)توضروری ہے کہ سلام کہہ لے اوراس کی نمازصحیح ہے۔ لیکن اگر ایسے وقت یادآئے جب نماز کی صورت بگڑگئی ہولیکن ایساکام نہ کیاہوجس کے عمدایاسہواکرنے سے نمازباطل ہوجاتی ہے توسلام ضروری نہیں ہے اس کی نمازصحیح ہے، اوراگرصورت نمازکے بگڑنے سے پہلے ایساکوئی کام کر ڈالاہوجس سے نمازباطل ہوجاتی ہے تو احتیاط واجب هے که نماز کا اعاده کرے۔

مسئله شماره 998قنوت (996)

قنوت کا ذکر

مسئلہ 998۔ قنوت میں کوئی خاص دعا یا ذکر شرط نهیں هے اسی طرح هاتھوں کو بلند کرنا بھی شرط نهیں هے لیکن بهتر هے کہ ہاتھوں کوچہرے کے مقابل تک بلندکرے اس طرح کہ ہتھیلیاں آسمان کی طرف ہوں اوردونوں ہاتھوں کوملائے رکھے اور ذکر خدا کرے یادعا کرے ، اور قنوت میں چاہے جوذکرپڑھے جائزہے یہاں تک کہ ایک مرتبہ ”سبحان اللہ“ کہنابھی کافی ہے لیکن بہترہے کہ منقول دعائیں مثلایہ دعاپڑھے : [لاالہ الا اللہ الحلیم الکریم، لاالہ الااللہ العلی العظیم، سبحان اللہ رب السموات السبع ورب الارضین السبع ومافیہن ومابینہن ورب العرش العظیم والحمدللہ رب العالمین]اور خدا سے دنیا و آخرت کی حاجتوں کو طلب کرے۔

مسئله شماره 999قنوت (996)

قنوت کو بلند آواز سے پڑھنا

مسئلہ 999۔ مستحب ہے کہ قنوت کو کچھ بلند آواز سے پڑھے لیکن نماز جماعت میں [ماموم] اتنا بلند نہ پڑھے کہ امام اسکی آواز کو سنے۔

مسئله شماره 1000قنوت (996)

قنوت کو ترک کرنا

مسئلہ1000۔ اگرقنوت کوعمداچھوڑدے تواس کی قضانہیں ہے اوربھولے سے چھوٹ جائے اوررکوع میں پہنچنے سے پہلے یادآجائے تومستحب ہے کھڑے ہوکرپڑھ لے اور اگرکوع میں یادآجائے تورکوع کے بعدقضاکرنامستحب ہےاوراگرسجدہ میں یادآجائے تونمازکے سلام کے بعدقضاء کرے۔

مسئله شماره 1002تعقيبات نماز (1001)

سجدہ شکر

مسئلہ1002۔ نمازکے بعددوسرے مستحبات میں سجدہ شکرہے کہ پیشانی کوبقصدشکرزمین پررکھے اور اگر زبان سے بھی شکر ادا کرے تو بہت بہتر ہے اور بہ قصد امید ایک مرتبہ یا تین مرتبہ یا سو مرتبہ شکرا للہ کہے اوریہ بھی مستحب ہے کہ جب بھی انسان کوکوئی نعمت ملے یاکوئی مصیبت دور ہو فورا سجدہ شکر ادا کرے۔

مسئله شماره 1003تعقيبات نماز (1001)

پيغمبر اکرم

مسئلہ 1003 : نماز کے بعد ، حالت نماز میں اسی طرح ہر حالت میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم ،ور ان کی آل پاک(ع) پر درود بھیجنا مستحب موٴکدہ ہے اسی طرح جب بھی آنحضرت(ع)کا نام نامی اسم گرامی خواہ محمد(ص) یا احمد(ص) بلکہ لقب و کنیت جیسے مصطفی و ابوالقاسم وغیرہ سنے تو درود بھیجنا مستحب ہے حتی اگر نماز میں بھی ہو۔ اسی طرح اگر خود ان ناموں کو اپنی زبان سے ادا کرے تب بھی درود بھیجے۔

مسئله شماره 1012مبطلات نماز (1005)

بولنا

مسئله 1012 :اگرنمازمیں عمدا بولے چاہے ایک جملہ یا ایک کلمہ یہاں تک کہ دو حرفی کلمے کو زبان سے جاری کرے مثلا ہم یا تم کہےتو اسکی نماز باطل ہے بلکہ احتياط واجب کي بنا پر دو حرفی کلمہ اگر بے معنی بھی ہو تو اس کی نماز باطل ہے۔[مبطلات نماز میں احتیاط کا مطلب یہ ہے کہ نماز کو تمام کرکے دوبارہ پڑھے]

مسئله شماره 1031مبطلات نماز (1005)

ہنسنا

1031 : ساتويں چيزسے جس نمازباطل ہوجاتي ہے وہ آوازکے ساتھ ہنسناہے( يعني قہقہ لگانا) خواہ وہ عمدا ہو يا بے اختيار ي طور سے، البتہ تبسم ومسکرانے سے نمازباطل نہيں ہوتي ہے چاہے جان بوجھ کر مسکرائے اسي طرح اگر يہ گمان ہو کہ نماز نہيں پڑھ رہا ہے اور بھولے سے قہقہ لگائے تو نماز باطل نہيں ہوتي.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی