بولنا
مسئله 1012 :اگرنمازمیں عمدا بولے چاہے ایک جملہ یا ایک کلمہ یہاں تک کہ دو حرفی کلمے کو زبان سے جاری کرے مثلا ہم یا تم کہےتو اسکی نماز باطل ہے بلکہ احتياط واجب کي بنا پر دو حرفی کلمہ اگر بے معنی بھی ہو تو اس کی نماز باطل ہے۔[مبطلات نماز میں احتیاط کا مطلب یہ ہے کہ نماز کو تمام کرکے دوبارہ پڑھے]