مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1329روزہ کي نيت (1316)

ماہ رمضان کے علاوہ واجب روزے کي نيت کا وقت

مسئلہ 1329 : رمضان کے علاوہ اگر کوئي دوسرا معين روزہ کسي پر واجب ہو (مثلا نذر کي ہو کہ فلاں معين دن روزہ رکھوں گا) اور وہ عمدا اذان صبح تک نيت نہ کرے تو روزہ باطل ہے ہاں اگر بھولے سے ايسا ہوجائے اور ظہر سے پہلے ياد آجائے تو نيت کرسکتا ہے.

مسئله شماره 1337کھانا اور پينا (1336)

اگر کھاتے يا پيتے وقت متوجہ ہوکہ صبح ہو چکي ہے

مسئلہ ۱۳۳۷: (سحری) کھاتے وقت اگر معلوم ہوجائے کہ صبح ہوگئی تو جو کچھ منہ میں ہو اُگل دے اور اگر عمدا نگل لے تو اس کا روزہ بھی باطل ہے اور کفارہ بھی واجب ہے۔مسئلہ ۱۳۳۸: بھول کرکھانے پینے سے روزہ باطل نہیں ہوتا۔

مسئله شماره 1350استمناء (1347)

محتلم پيشاب کے ذريعے استبراء کر سکتا ہے

مسئلہ ۱۳۵۰: جس روزہ دار کو احتلام ہوا ہودہ پیشاب بھی کر سکتا ہے اورپیشاب کے بعد استبراء بھی، چاہے اس کو علم ہو کہ استبراء کرنے سے (یا پیشاب کرنے سے) پیشاب کی نلی میں باقی ماندہ منی نکل آئے گی۔ بلکہ اگر غسل بھی کرلیا ہوتو اس کام سے اس کے روزہ کو کوئی ضرر نہیں پہونچے گا۔ اگر چہ باقی ماندہ منی نکلنے کے بعد اس کو دوبارہ غسل کرنا ہوگا۔

مسئله شماره 1355خدا، رسول اور ائمہ پر بهتان باندهنا(1354)

اگر نہ جانتا ہو کہ يہ روايت صحيح ہے يا غلط

مسئلہ ۱۳۵۵: اگر کوئی ایسی روایت نقل کرنا چاہتا ہے جس کے سچ یا جھوٹ ہونے کا علم نہیں ہے تو جس سے اس روایت کوسناہے یا جس کتاب میں پڑھاہے اسکا حوالہ دیدے مثلا فلاں رادی نے یہ کہا ہے یا فلاں کتاب میں یہ لکھا ہے کہ رسول خدا نے فرمایا۔

مسئله شماره 1356خدا، رسول اور ائمہ پر بهتان باندهنا(1354)

اگر کسي چيز کو اسکي سچائي کے يقين کے ساتھ پيغمبر کي طرف نسبت دے

مسئلہ ۱۳۵۶: اگر روزہ دار کسی بات کے بارے میں اعتقاد رکھتا ہوکہ وہ واقعی قول خدا یا قول پیغمبر[ص] ہے اور اسے اللہ تعالے یا نبی اکرم [ص]سے منسوب کرکے بیان کردےاور بعد میں معلوم ہو کہ یہ جھوٹ ہے تو اس کا روزہ صحیح ہے اس کے برعکس اگر کسی بات کے بارے میں جانتے ہوئے کہ جھوٹ ہے خدا یا رسول اکرم کی طرف نسبت دے اور بعد میں اسے پتہ چلے کہ جو کچھ اس نے کہا تھاوہ درست تھا تو اس کے روزہ میں اشکال ہے۔

مسئله شماره 1356خدا، رسول اور ائمہ پر بهتان باندهنا(1354)

اگر کسي چيز کو اس کے غلط ہونےکےيقين کےساتھ پيغمبر يامعصوم کي طرف نسبت دے

مسئلہ 1356: اگر روزہ دار کسي بات کے بارے ميں اعتقاد رکھتا ہوکہ وہ واقعي قول خدا يا قول پيغمبر ہے اور اسے تعالے يا نبي اکرم سے منسوب کرے اور بعد ميں معلوم ہو کہ يہ نسبت صحيح نہ تھي تو اس کا روزہ صحيح ہے اس کے برعکس کسي بات کے بارے ميں جانتے ہوئے کہ جھوٹ ہے خدا يا رسول اکرم کي طرف نسبت دے اور بعد ميں اسے پتہ چلے کہ جو کچھ اس نے کہا تھاوہ درست تھا تو اس کے روزہ ميں اشکال ہے.

مسئله شماره 1358خدا، رسول اور ائمہ پر بهتان باندهنا(1354)

سوال کے جواب ميں پيغمبر کي طرف جھوٹ منسوب کرنا

مسئلہ 1358: اگر روزہ دار سے سوال کياجائے کہ کيا رسول اکرم نے ايسا فرمايا ہے؟ اور عمدا ہاں کہے جبکہ رسول نے اسکو نہ کہا ہويا عمدا نہيں کہے جبکہ رسول اکرم نے فرمايا ہوتو اس کے روزہ ميں اشکال ہے.

مسئله شماره 1359خدا، رسول اور ائمہ پر بهتان باندهنا(1354)

اگر کوئي احکام شرعي کےبيان ميں عمدا جھوٹ بولے

مسئلہ ۱۳۵۹: اگر احکام شرعیہ کے نقل کرنے میں جان بوجھ کر جھوٹ بولے مثلا واجب کو غیر واجب اور حلال کو حرام کہے تو اگر اس کا مقصد خدایا رسول کی طرف نسبت دینا ہو تب تو اس کے روزے میں اشکال ہے لیکن اگر مجتہد کے فتوی کی طرف نسبت دینا منظور ہو تو روزہ باطل نہیں ہے مگر اس نے فعل حرام کار ارتکاب کیا ہےاسی طرح جو شخص بغیر اطلاع کے مشکوک حکم کو نقل کرے اس کے بارے میں بھی یہی حکم ہے۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی