مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1605غلات کي زکات (1593)

زکات کي مقدار، ابياري کي قسم کے مطابق

مسئلہ 1605: اگر زراعت بارش کے پاني اور نہر کے پاني اور نہر کے پاني سے سيراب ہوئي ہو اور کنويں کے پاني سے سيراب کرنے کي ضرورت نہ ہو ليکن کنويں سے بھي سيراب کي گئي ہو اور اس سے محصول ميں کوئي تاثير نہ ہوئي تو اس کي زکوہ دسواں حصہ ہوگي اور اس کے برعکس اگر کنويں کے پاني سے سيراب کي گئي ہو مگر بارش بھي ہوئي ہو البتہ بارش کے پاني کا کوئي اثر نہ ہوا ہو تو اس کي زکوہ اکيسواں حصہ ہوگي.

مسئله شماره 1602غلات کي زکات (1593)

زکات کي مقدار

مسئلہ 1602: گيہوں، جو، کجھور، انگور کي اب پاشي اگر بارش، نہر، زمين کي تري سے ہو تو اس کي زکوہ دسواں حصہ ہے اور اگر کنويں کے پاني سے (چاہے وہ کنواں بہت گہرا ہويا متوسط گہرا ہو يا کم گہرا ہو) يا ڈول سے يا کنويں سے ہاتھ سے پاني نکال کريا حيوان سے کھينچ کر ہو تو اس کي زکوہ اکيسواں حصہ ہے.

مسئله شماره 1662زکات (1586)

زکات کي نيت

مسئلہ 1662: زکوة ميں قصد قربت شرط ہے يعني فرمان خداوند ہي کي اطاعت کے لئے بجالائے اور اپني نيت ميں معين کرے کہ يہ مال کي زکوة ہے يا فطرہ ہے ليکن اگر اس پر گيہوں، جو اور دوسرے اموال کي زکوة واجب ہو تو نيت ميں معين کرنا ضروري نہيں ہے کہ کس کي زکوة ہے.

مسئله شماره 1686زکات کے متفرق مسائل (1667)

زکات کے مال سے ديني کتابوں کو خريد کر وقف کيا جا سکتا ہے

مسئلہ 1686:زکو ة سے دينے، علمي کتابوں، قرا?ن و دعا کي کتابوں اور تمام ان کتابوں کو جو اسلام کي ترقي کا سبب ہوں خريد کر وقف کيا جا سکتاہے خواہ وقف عمومي ہو يا خصوصي بلکہ اپني اولاد پر اور جو لوگ واجب النفقہ ہيں ان پر بھي وقف کيا جا سکتاہے ليکن زکوة سے جائيداد خريد کر اپني اولاد کي لئے وقف نہيں کيا جا سکتاہے.

مسئله شماره 1667زکات (1586)

زکات کے متفرق مسائل

مسئلہ 1667: زکوة کے ادا کرنے ميں کوتاہي نہيں کرنے چاہئے بلکہ جس وقت زکوة واجب ہو اس کو فقير يا حاکم شرع کو پہونچادے ليکن اگر کسي معين فقير کا منتظر ہو يا کسي ايسے فقير کو دينا چاہتا ہو جو کسي اعتبار سے برتري رکھتا ہو تو انتظار کرسکتا ہے مگر اس صورت ميں احتياط واجب ہے کہ زکوة کو الگ کرکے رکھ دے.

مسئله شماره 1653زکات (1586)

زکات کے مستحقين

مسئلہ 1653: زکوة کے مستحق حضرات ميں درج ذيل شرائظ ہونا چاہيے1خدا، رسول اکرم، بارہ اماموں پر عقيدہ و ايمان رکھتاہومسلمانوں ميں شيعہ فقير اگر بچہ ہو يا ديوانہ ہو تو اس کو زکوة دي جا سکتي ہے بس يہ ہے کہ زکوة ان کے دلي کہ ہاتھ ميں دي جائے چاہے بچہ يا ديوانے کي ملکيت قرار دينے کي نيت سے ہو يا ان پر خرچ کرتے کي نيت سي ہو اور اگر ولي تک رسائي نہ ہو تو خود يا کسي امين شخص کے ذريعہ زکوة کو ان کي ضرورتوں ميں خرچ کرے.

مسئله شماره 1587مال کي زکات کے احکام (1586)

زکات کے واجب ہونے کے شرائط )

مسئلہ 1587: زکوة چند شرطوں کے ساتھ واجب ہوتي ہے .1مال بمقدار نصاب ہو .2 اس کا مالک بالغ وعاقل ہو .3 اس ما ل ميں تصرف کرسکتا ہو .4 گائے ،بھيڑ ،اونٹ ،سونا ، چاندي ميں شرط ہے کہ بارہ مہينے گزر جائيں ليکن احتياط واجب کي بناء پر بار ہو يں مہينے کے شروع سے زکوة کا تعلق ہو جاتا ہے اور اگر بعض مہينے ميں بعض شرائط مفقود ہو جائيں تب بھي زکوة دينا چاہيے .

مسئله شماره 945سجدے (944)

سات اعضائے سجدہ

مسئلہ 945 : سجدے میں سات چیزیں زمین پر ہونا چاہئے۔1۔ پیشانی2،3 ۔ دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں۔4، 5 ۔ دونوں گھٹنے۔6، 7 ۔ دونوں پیروں کے انگوٹھوں کے سرے۔اور اگر کوئی جان بوجھ کر ان ساتوں اعضاء میں سے کسی ایک کو زمین پر نہ رکھے تو اس کا سجدہ باطل ہے۔ اور اگرپیشانی کو بھولے سے زمین پر نہ رکھے تب بھی سجدہ باطل ہے لیکن اگر پیشانی تو زمین پر ہو مگر کسی دوسرے عضو کو بھولے سے زمین پر نہ رکھے تو سجدہ صحیح ہے۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی