مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1976ضمانت (1976)

ضمانت کے صيغہ

مسئلہ 1976:کسي مقروض کے قرضے کي ادائيگي کي ضمانت کسي بھي زبان ميں لفظي صيغہ جاري کرکے کي جاسکتي ہے مثلا وہ کہے: ميں ضامن ہوں کہ فلاں شخص کا قرض ادا کروں گا اور قر ض خواہ بھي قبول کرے تو صحيح ہےاسي طرح قرارداد ضمانت پر دستخط کرکے يا کسي بھي ايسے ذريعے سے جو اس مطلب کو ادا کرسکے انجام دے کر قرض خواہ کو سمجھا دے اور وہ بھي قبول کرلے تو ضمانت کا تحقق ہوجائے گا.

مسئله شماره 1977ضمانت (1976)

ضمانت کے بعد مقروض کا قرض ضامن کي طرف منتقل ہوجاتا ہے

مسئلہ 1977: ضمانت کے بعد مقروض کا قرض ضامن کي طرف منتقل ہوجاتاہے اور قرض دار بري الذمہ ہوجاتاہے اور اگر مقروض کي فرمائش پر ضمانت کي گئي ہو تو جب ضامن قرض کو ادا کردے تو مقروض سے مطالبہ کرسکتا ہے ضمانت کي ايک دوسري قسم يہ بھي ہے کہ کوئي بھي اسطرح ضمانت کرے کہ اگر مقروض نے قرضہ کي ادائيگي ميں کوتاہي کرے يا قرض ادانہ کرے تو قرض خواہ اپنا قرض اس سے وصول کرے اس طرح کي بھي ضمانت صحيح ہے بينکوں اور قرضوں ميں عموما اسي قم کي ضمانت ہوتي ہے پہلي قسم کي ضمانت کو نقل ذمہ اور دوسري قسم کو (ضم ذمہ بہ ذمہ) کہا جاتاہے اور دونوں قسميں صحيح ہيں.

مسئله شماره 1978ضمانت (1976)

ضمانت کے شرائط اور احکام

مسئلہ 1978: ضامن اور قرض خواہ دونوں کو بالغ اور عاقل ہونا ضروري ہے کسي نے ان کو مجبور نہ کيا ہو نيز دونوں لا ابالي اور احمق نہ ہوں جس قرض خواہ کو ديواليہ ہوجانے کي وجہ سے حاکم شرع نے اس کے اموال ميں تصرف سے روک ديا ہو وہ اپنے ديئے ہوئے قرض کو کسي دوسرے کے ذمے منتقل نہيں کرسکتا.

مسئله شماره 1978ضمانت کے شرائط اور احکام (1978)

ضامن اور قرض خواہ دونوں کو بالغ اور عاقل ہونا ضروري ہے

مسئلہ 1978: ضامن اور قرض خواہ دونوں کو بالغ اور عاقل ہونا ضروري ہے کسي نے ان کو مجبور نہ کيا ہو نيز دونوں لا ابالي اور احمق نہ ہوںجس قرض خواہ کو ديواليہ ہوجانے کي وجہ سے حاکم شرع نے اس کے اموال ميں تصرف سے روک ديا ہو وہ اپنے ديئے ہوئے قرض کو کسي دوسرے کے ذمے منتقل نہيں کرسکتا.

مسئله شماره 1979ضمانت کے شرائط اور احکام (1978)

بغير قرض کے ضمانت نہيں کي جاسکتي

مسئلہ 1979:اس شخص کي ضمانت کي جا سکتي ہے جو مقروض ہو لہذا اگر کوئي کسي سے قرض لينا چاہتا ہے تو جب تک قرض نہ لے کوئي اسکي ضمانت نہيں کرسکتا ہاں ايک صورت ضمانت کي يہ بھي ہے کہ کوئي شخص کسي سے کہے کہ تم فلاں کاريگر کو ملازم رکھ لو اگر اس نے کوئي خيانت کي يا خرابي کي ميں اس کا ضامن ہوں يہ ضمانت بھي معتبر ہے.

مسئله شماره 1980ضمانت کے شرائط اور احکام (1978)

ضمانت ميں قرض خواہ، قرض دار اور قرض کي چيز کا معين ہونا ضروري ہے

مسئلہ 1980: ضمانت ميں قرض خواہ، قرض دار، قرض کي چيز کا تعين ہونا چاہئے لہذا اگر دو ادميوں کا کسي پر قرضہ ہو اور کوئي کہے کہ ميں ان دونوں ميں سے کسي ايک کي ضمانت کرتاہوں تو بے کار ہے يا اگر دو ادمي کسي ايک شخص کے مقروض ہوں اور کوئي کہے کہ ان دونوں قرض داروں ميں سے کسي ايک گا ضامن ہوں تو باطل ہے کيونکہ اس نے متعين نہيں کيا اسي طرح اگر کسي نے ايک شخص سے سو کلو گيہوں اور سو روپے قرض لئے ہوں اور کوئي کہے کہ ان دونوں قرضوں ميں سے ايک قرضہ کا ميں ضامن ہوں اور معين نہ کرے تو باطل ہے.

مسئله شماره 1984ضمانت کے شرائط اور احکام (1978)

مقروض کي اجازت کے بغير ضمانت

مسئلہ 1984: اگر کوئي مقروض کي اجازت کے بغير اس کي ضمانت کرلے کہ اس کے قرضہ کاميں ضامن ہوں تو مقروض سے کچھ نہيں لے سکتا، ہاں اگر مقروض کي اجازت سے ضامن بري ہوا تو قرض ادا کرنے کے بعد مقروض سے اپني رقم کا مطالبہ کرسکتا ہے.

مسئله شماره 1983ضمانت کے شرائط اور احکام (1978)

ضمانت کے وقت ضامن ميں قرض ادا کرنے کي قدرت ہو

مسئلہ 1983:اگر ضامن ضمانت کے وقت قرض ادا کردينے پر قادر ہو (چاہے بعد ميں فقير ہوجائے) تو قرض خواہ اس کي ضمانت کو ختم کرکے پہلے قرض دار سے اپنے قرض کا مطالبہ نہيں کرسکتا اسي طرح اگر ضمانت کے وقت ضامن فقير ہو اور قرض خواہ کو يہ بات معلوم ہو پھڑ بھي اس کي ضمانت پر راضي ہو تو بعد ميں ختم نہيں کرسکتاہاں اگر ضامن ضمانت کے وقت فقير ہو اور قرض خواہ کو اس کا علم نہ ہو اور بعد ميں علم ہوجائے تو اس کي ضمانت کو ختم کرسکتاہے.

مسئله شماره 1985کفالت کے احکام (1985)

کفالت اور کفيل کے معني

مسئلہ 1985:اگر کسي کا کسي پر کوئي حق ہو، مثلا قرض، قصاص، ويت يا کوئي دوسرا حق ہو، يا ايسے حق کا دعوي کرے جو قابل قبول ہو اور کوئي شخص اس بات کي ضمانت کرے کہ صاحب حق يا مدعي اس متہم شخص کو چھوڑدے اور جب بھي وہ کہے گا متہم شخص کو لا کر حوالہ کردے گا تو اس قسم کي قرارداد کو کفالت اور جو شخص اس بات کي ضمانت دے اس کو کفيل کہاجاتاہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی