رمضان کے روزے کي قضاميں جنابت پر باقي رہنا
مسئلہ ۱۳۸۲: جو شخص ماہ رمضان کے روزہ کی قضا رکھنا چاہتا ہوا گروہ صبح کی اذان کے بعد بیدار ہوا ور دیکھے کہ اسے احتلام ہوگیا ہے اور وہ جانتا ہوکہ احتلام صبح کی اذان سے پہلے ہواہے تو اگر روزے کی قضا کا وقت تنگ نہ ہو تو بناء بر احتیاط واجب دوسرے دن روزہ رکھے اور اگر وقت تنگ ہو مثلا اس کے ذمہ پانچ دن کے قضا روزے ہوں اور رمضان میں پانچ دن سے زیادہ باقی نہ ہوں تو پھرا سی دن روزہ رکھے اور اس کا روزہ صحیح ہے۔