اگر عدت کے ايام ميں عورت سےنکاح کرے
مسئلہ 2052: اگر کوئي عدت والي عورت سے اپنا عقد کرے اور دونوں کو يا ان ميں سے کسي ايک کو معلوم ہو کہ عورت عدت ميں ہے اور يہ بھي معلوم ہو کہ عدت والي عورت سے عقد حرام ہے تو صرف عقد کرنے ہي سے وہ عورت اس مرد پر ہميشہ، ہميشہ کے لئے حرام ہوجائے گي چاہے اس سے ہمبستري ہوئي ہو يا نہ ہوئي ہو ليکن اگر دونوں ميں سے کسي کو معلوم ہي نہ ہو کہ عورت عدت ميں ہے يا يہ نہ جانتے ہوں کہ عدت ميں عورت سے عقد حرام ہے تو اگر عقد کے بعد مجامعت بھي ہوچکي ہے تب تو عورت اس پر حرام ہوجائے گي ورنہ حرام نہ ہوگي.