اگرکسي کا گمان ايک طرف ہو جائے اور پھبر شک کرے
مسئلہ 1080 : اگر شروع میں کسی ایک طرف گمان ہو اور بعد میں دونوں طرف برابر ہوگیا اور شک کی حالت پیدا ہوگئی تو شک کے دستور پر عمل کرے اور اس کے برعکس اگر پہلے شک کی صورت پیدا ہو اور بعد میں کسی ایک طرف کا گمان ہوجائے تو گمان کے مطابق عمل کرے۔ لیکن اگر شک ان شکوک میں سے ہو جو نماز کو باطل کردیتے ہیں او ر شک باقی رہے۔ تو نماز کو پھر سے پڑھے اس کا گمان سے بدل جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔