مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
مسئله شماره نماز

نماز

نماز کی اہمیت نماز انسان کے خدا سے رابطے کانام ہے اور روح کی پاکیزگی ، قلب کی طہارت روح تقوی کی پیدائش ، انسان کی تربیت، گناہوں سے پرہیز کا ذریعہ ہے، تمام عبادتوں میں سب سے زیادہ اہم ہے۔ روایت میں ہے کہ اگر نماز قبول ہوگئی تو دیگر اعمال بھی قبول کر لئے جائیں گے اور اگر نماز نہ قبول کی گئی تو دیگر اعمال بھی قبول نہ کئے جائیں گے۔اسی طرح روایت میں ہے کہ نماز پنجگانہ پڑھنے والے کے گناہ اس طرح بخش دئیے جاتے ہیں جس طرح نہر کے پانی سے پانچ وقت نہانے والے کے بدن سے کثافت دور ہوجاتی ہے۔ اسی دلیل کی روشنی میں قرآنی آیات، اسلامی روایات، پیغمبر اکرم(ص) و ائمہ معصومین کی ہدایات میں جس اہم چیز کی سب سے زیادہ تاکید کی گئی ہے وہ یہی نماز ہے۔ اس لئے نماز ترک کرنا عظیم ترین گناہ کبیرہ شمار ہوتا ہے۔انسان کے لئے بہتر ہے کہ نماز کو اول وقت میں پڑھا کرے اور اس کی اہمیت کا قائل ہو اور تیزی سے نماز پڑھنےسے - جو کہ ممکن ہے نماز کی خرابی کا سبب بن جائے- بہت زیادہ پرہیز کرے۔چنانچہ حدیث میں ہے کہ ایک دن رسول خدا(ص) نے ایک شخص کو مسجد میں نماز پڑھتے دیکھا جو رکوع و سجود کامل طور سے نہیں بجالا رہا تھا تو آنحضرت نے فرمایا : اگر یہ شخص مرجائے اور اس کی نماز کا یہی عالم ہو تو میرے دین پر نہیں مرے گا۔اور نماز کی روح حضور “قلب” ہے ۔ جو چیزیں حواس کی پراکندگی کا سبب بنتی ہیں ان سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔ نماز میں کلمات کے معانی کی طرف توجہ رکھنا اور خضوع و خشوع سے نماز پڑھنا، اور یہ سمجھنا کہ کس سے گفتگو کر رہا ہے ۔ اپنے کو عظمت و بزرگی خدا کے مقابلے میں بہت ہی چھوٹا جاننا (یہ سب چیزیں)مطلوب ہیں۔ معصومین(ع)کے حالات زندگی میں لکھا ہے کہ نماز کے وقت یاد خدا میں اس طرح محو ہوجاتے تھے کہ اپنے سے بھی بے خبرہو جاتے تھے۔ حضرت علی علیہ السلام کے پاؤں میں تیر کا پھل رہ گیا تھا نماز کی حالت میں نکال لیا گیا آپ کو خبر بھی نہیں ہوئی۔نماز کو قبولیت اور اس کی فضیلت و کمال کے لئے واجب شرائط کے علاوہ درج ذیل امور کی بھی رعایت کرنی چاہئے۔1۔ نماز سے پہلے اپنی خطاؤں سے توبہ اور استغفار کرے۔2۔ جو گناہ نماز کی قبولیت میں رکاوٹ بنتے ہیں ان سے پرہیز کرے جیسے حسد، تکبر، غیبت، حرام مال کھانا، نشہ آوز چیزوں کا پینا، خمس و زکات نہ دینا، بلکہ ہر گناہ سے پرہیز کرناچاہئے۔3۔ جو امور حضور قلب او رنماز کی قدر وقیمت کو کم کرتے ہوں ان کو انجام نہ دینا مثلا غنودگی کی حالت میں ، پیشاب و پاخانہ روک کر، شورو غل کے درمیان نماز نہ پڑھے، ایسی جگہ بھی نماز نہ پڑھے جہاں تو جہ ہٹ جاتی ہو۔4۔ جن چیزوں سے نماز کا ثواب زیادہ ہو ان کوبجا لانا مثلا پاکیزہ لباس پہننا، بالوں میں کنگھا کرنا، مسواک کرنا، خوشبو لگانا، عقیق کی انگوٹھی پہننا۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی