طلاب علوم ديني کي کتابوں کا خمس
مسئلہ 1507:ديني طالب علم يا دوسرے حضرات اپني امدني سے جو کتابيں خريد تے ہيں اگر ان کي ضرورت ہے تو ان پرخمس نہيں ہے ليکن اگر في الحال ان کي ضرورت نہ ہو ليکن ائندہ استفادہ کرنا مقصود ہو تو جب خمس واجب ہوگا (ضرورت کا مطلب يہ نہيں ہے کہ روزانہ يا ماہانہ اس سے استفادہ کياجائے بلکہ اگر پورے سال ان سے استفادہ نہ کيا جائے ليکن وقت ضرورت کے لئے ان کتابوں کا کتب خانہ ميں ہونا ضروري ہو تب بھي يہ ضرورت کے ضمن ميں شمار ہوں گي) اسي طرح اگ بچھا نے والے الات (جہان اگ لگنے کا خطرہ ہو) کا رکھنا يا ضروري دواوں اور فرسٹ ايڈکے سامان کا گھر ميں رکھنا زندگي کي ضروريات ميں شمار ہوتا ہے اور اس پر خمس واجب نہيں ہوتا چاہے پورے سال ان کے استعمال کي ضرورت پيش نہ ائے.