اگر وصيتيں ثلث اموال سے زيادہ ہوں
مسئلہ 2348: اگر کسي نے مختلف کاموں کے لئے متعدد وصيت کي ہو اور ثلث ترکہ اس کے لئے کافي نہ ہو تو وصيت ميں جس ترتيب سے چيزوں کا ذکر ہو اسي ترتيب سے عمل کياجائے گا اور جب ثلث پورا ہوجائے گا تو باقي ميں وصيت باطل ہے (ہاں ورثہ اجازت ديديں تو ثلت سے زيادہ بھي ذکر ہو مثلا حج و خمس و زکات و غيرہ تو واجبات کو اصل ترکہ سے ادا کياجائے گا اور باقي کو ثلث ترکہ سے.