اگر جانتے بوجھتے غصبي مال کو عاريت پر لے
مسئلہ 2022:اگر جانتے بوجھتے غصبي مال کو عاريت لے اور اس کے پاس سے تلف ہوجائے تو مالک اپنا مال کا عوض اس شخص سے لے سکتا ہے اور اگر اس شخص تک رسائي ممکن نہ ہو تو غاصب سے مطالبہ کرے اسي طرح عاريت لينے والوں نے اس غصبي چيز سے جو فائدے اٹھا لئے ہوں ان کا بھي عوض ديں اور اگر معلوم نہ ہو کہ مال غصبي چيز سے جو فائدے اٹھا لئے ہوں ان کا بھي عوض دين اور اگر معلوم نہ ہو کہ مال غصبي چيز سے جو فائدے اٹھا لئے ہوں ان کا بھي عوض ديں اور اگر معلوم نہ ہو کہ مال غصبي ہے اور اصلي مالک مال يا منافع کي خسارت اس سے وصول کرے تو اس کو حق ہے کہ مالک کو جو بھي بھيج دے اس کا عاريت دينے والے غاصب سے لے? ليکن يہ اس صورت ميں ہے کہ عاريت دينے والے نے ضمانت کے شرط نہ کي ہو اور جس چيز کو عاريتا دياہے وہ سونے يا چاندي کي نہ ہو.